”اداس نسلیں چھوڑ گئے“

بدھ 8 جولائی 2015

Mumtaz Amir Ranjha

ممتاز امیر رانجھا

#پاکستان ہاکی ٹیم اولمپکس سے آؤٹ۔خبر
ہم پاکستانیوں کی یہ ایک بہت بڑی بدقسمتی ہے کہ جو چیز ہماری ”قومیت“ میں شامل ہوتی ہے اسے ہم قومیت سے باہر کرنے کے لئے کوئی نہ تو کوئی کسر باقی رکھتے ہیں اور نہ ہی اس میں کوئی شرم محسوس کرتے ہیں۔ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے لیکن ہاکی ٹیم اور ہاکی کے کرتا دھرتا افراد نے اس کے ساتھ جو کیا لگتا ہے اب کوئی فضول گیم ہی پاکستان کی قومی کھیل بن جائے گی۔

وہ بھی کیا دور تھا جب اسکوائش،کرکٹ،سنوکر،کبڈی اور ہاکی میں ہماری ٹیم ناقابل تسخیر ہو ا کرتی تھی۔اس دور کے کھلاڑی،چیئرمین او ر انتظامیہ حب الوطنی کے جذبہ سے سرشار ہوا کرتے تھے۔پھر کیا ہماری ہر ٹیم کھیل کے ہر میدان میں اپنا نام کماتی اور میڈل جیت کر ملک و قوم کا نام سرخرو کرتی۔

(جاری ہے)


اب تو کھلاڑی،چیئرمین اور انتظامیہ زیادہ سے زیادہ کمانے کے لئے آتے ہیں۔

سفارش اور اجارہ داری نے ہماری قوم کا بیٹرہ غرق کر دیا ہے۔دوسری طرف پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ورلڈکپ اور ایشیا کپ سے باہر ہونے کا شدید جھٹکا لگ سکتا ہے۔لگتا ہے اب اس پاکستانی قوم کو جیت کے لئے نئے محب وطن کھلاڑی،چیئرمین اور انتظامیہ کی سخت تلاش ہے۔دیکھتے ہیں حکومت کب اس کے لئے چارہ جوئی کرتی ہے تاکہ مسلسل ہارنے سے جان چھوٹ جائے اور نا اہل کھلاڑی اپنے انجام کو پہنچ جائے۔

کاش ہماری ٹیمز بھی جیتنا سیکھ جائیں۔پاکستانی قوم اور پاکستانی عوام پاکستانی سٹارز کی مسلسل ہار سے شکست خوردہ اور مایوس ہو چکے ہیں۔ان کی مایوسیوں کا نہ جانے کب کوئی مداوا بنے گا ؟یہ ایک ایسا سوا ل ہے جس کی تلاش جاری ہے۔
#افغانستان میں پاکستانی سفارت کار کی حراست۔خبر
لگتا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کے بعد ہندوستانی لابی نے افغانی حکومت کو بھی اپنے شکنجے میں لے لیاہے۔

پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے لئے قربانیاں دیں۔امریکہ اور افغانستان کے طالبا ن سے ٹکراؤ میں پاکستان کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔امریکہ کی یہ جنگ پاکستان پر بھی مسلط کی گئی۔تاحال شدت پسند پاکستان ،پاکستانی عوام اور پاکستانی سیکورٹی فورسز کے خلاف مالی و جانی نقصان سے باز نہیں آتے۔افغانستان نے پاکستانی قربانیوں کی قدر کرنے کے بجائے سرحد پر طالبا ن کی جھڑپوں کو پاکستان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے بڑے ہی افسوسناک انداز میں پاکستانی سفارت کار کو اپنی حراست میں رکھ کر پاکستا ن کی انسلٹ کی ہے۔


افغانستان کے ساتھ پاکستان نے ہمیشہ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات روا رکھے ہیں لیکن افغانستان نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف اپنی جارحانہ پالیسی کا ثبوت دیا ہے۔پوری دنیا سمیت افغانستان کو اس بات کی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیئے بلکہ افغانستان کو اس بات کا علم ہونا ضروری ہے کہ ہمیشہ دہشت گرد اور دہشت گردی کے تما م سرے افغانستان اور ہندوستان میں ہی جا کے نکلتے ہیں اور تمام بڑے بڑے دہشت گرد افغانستان میں ہی پناہ تلاش کرتے ہیں۔

افغانی فورسزکی انگور اڈا پر بلا اشتعال فائرنگ بھی ایک بہت بڑا دھچکا ہے جس پر پاکستان نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔پاکستان اور افغانستان کے تعلقات برادارانہ رہنا خطے کی ایک بہت بڑی ضرورت ہے ۔تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے لیکن یہ بات اشرف غنی کو کون سمجھائے؟
#کے ڈی کے افسر عاطف نے چائنہ کٹنگ اور غیرقانونی الائٹمنٹ سے17ارب متحدہ کوبھیجے۔

خبر

پاکستان کو لوٹنے والوں نے دل بھر کے لوٹا۔ایم کیو ایم پر بہت سخت الزامات ہیں۔جس میں ہندوستان کا ایجنٹ بننا ، بھتہ غوری ،ٹارگٹ کلنگ کروانا اور اب 17ارب روپیہ غیر قانونی کما کر ایم کیو ایم لندن ہیڈ آفس کو بھجوانا۔ اس وقت ہر پاکستانی یہی سوچتا ہے کہ اگر ایم کیو ایم نے واقعی ایسا کیا ہے توایم کیو ایم نے پاکستان اور پاکستانی عوام کے ساتھ بہت بڑا کھلواڑ کیا ہے۔

سندھ باالخصوس کراچی کے عوام کے سیاسی اعتماد کو اس وقت سخت دھچکے کا سامنا ہے کیونکہ عوام نے بارہا ایم کیو ایم کو مینڈیٹ دیا لیکن جوابی طور پر ایم کیو ایم کی طرف سے پاکستان دشمنی سب کے سامنے آنے سے سندھ کے لوگ سخت مایوسی کا شکار ہیں۔ایم کیو ایم اپنے اوپر لگے گئے الزامات او ر جرائم کے خلاف کوئی بھی ٹھوس ثبوت دینے سے عاری نظر آتی ہے۔

عوامی دولت پر عیاشی کرنے والی یہ پارٹی واقعی کنٹروورشل پارٹی ہے۔
#گھاس کاٹنے پربا اثر افراد نے 55سالہ غریب شخص کو تششد د سے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ خبر
ہم سارے ایک مسلمان معاشرے کے باشندے ہیں لیکن نہ جانے کیوں ہمارے معاشرے میں بھی بااثر افراد کی اجارہ داری قائم ہے۔تفصیلات کے مطابق ملتان موضع پیپل والا میں مرنے والا مذکورہ شخص اپنی بیٹی اور داماد کے ساتھ وہاں اجازت لیکر گھاس کاٹنے گیا۔

پھر بھی جہانزیب سمیت دیگرزمینداروں نے اپنی سفاکی دکھاتے ہوئے سسر داماد کو اپنے تششد د کا نشانہ بنایا اورغریب مظلوم شخص کی زندگی کا چراغ گل کر دیا۔حکومت پنجاب کو ایسے ظالم زمینداروں کے خلاف سخت سے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل قریب میں ایسا کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔
#کوئٹہ میں دھماکہ۔خبر
جب جب ہمارے تعلقات ہندوستان اور افغانستان سے خراب ہوتے ہیں تب تب ملک میں دہشت گرد دھماکے کرنا شرو ع کر دیتے ہیں۔

اس کا کیا مطلب ہے؟ ہماری بربادی کے زیادہ ذمہ دار ہمارے پڑوسی ہیں۔پاکستان نے ہمیشہ پڑوسی ممالک کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور انکے اندرونی بیرونی معاملات میں دخل اندازی سے پرہیز کیا ہے۔یہ بات بھی سچ ہے کہ ہمارے پڑوسی ممالک ہی ہمارے ملک میں دہشت گردی کو پھیلانے کے لئے ملک سے غدار افراد یا ٹولوں کو ایجنٹ بنا لیتے ہیں جو قوم و ملک کا ستیاناس کرتے ہیں۔


قومی امیدہے کہ ہماری حکومت اور فوج پہلے کی طرح ملکی سرحدوں کے ساتھ اندرون ملک دہشت گردوں کا قلع قمع کر کے رہے گی۔انشا ء اللہ
ہماری حکومت اور عوام کو اس پر سوچنے کی سخت ضرورت ہے۔
#عبداللہ حسین ”اداس نسلیں“ چھوڑ کر دور چلے گئے۔خبر
84سالہ ناول نگار عبد اللہ حسین نے اردو ناول نگاری میں بہت بڑا نام کمایا ہے ۔

ان کے لکھے ہوئے ناول اردو ادب میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔مرحوم کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ان کے مشہور ناولز میں نمایاں اداس نسلیں ،باگھ ،فریب،قید،نشیب ،رات اور نادار لوگ وغیرہ شامل ہیں۔حکومتی اور بین الاقوامی سطح پر
عبداللہ حسین ایوارڈ یافتہ ہستی ہیں۔ان کی وفات پرحکومتی سطح پر تعزیتی پیغامات دیئے گئے۔عبد اللہ حسین جیسے بڑے لکھاری بڑی مدتوں بعد پیدا ہوتے ہیں اور اپنے زور قلم سے نامور ہو جاتے ہیں۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مرتبہ عطا کرے۔آمین

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :