”باؤلے کتے کا کردار“

منگل 16 جون 2015

Mumtaz Amir Ranjha

ممتاز امیر رانجھا

وقت کے ساتھ ساتھ انسان کی اصلیت سامنے آ ہی جاتی ہے۔مودی اور ہندوستان کا اصل چہرہ اس کے حالیہ بنگلہ دیش کے دورے کے درمیان ہائی لائٹ ہو گیا۔اس پر مودی کا یہ بیان کہ ”ہر بھارتی چاہتا تھا کہ بنگلہ دیش بن جائے،ہم نے پاکستان کے خلاف بنگلہ دیش کے ساتھ بھائی بن کر جنگ لڑی“۔اس سے پہلے بھارتی وزیر بھی اسی طرح کا اشتعال انگیز بیان داغ چکے ہیں۔

ہندوستان اس وقت باؤلے کتے کا کردار ادا کر رہا ہے۔ایسے کتے کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا۔وہ باؤلا کتا جو اپنے مالک،دوست، پڑوسی اور اپنے والدین کا تک احساس نہیں کرتا ، حتیٰ المکان کوشش کرتا ہے کہ ہر کسی کو کاٹ کھائے۔
بھارتی چیف آف آرمی سٹاف نے بھی میانمار میں کوئی آپریشن کرکے مسلمانوں کی جان لینے کو اپنی آرمی کی بہت بڑی کامیابی سمجھ لیا ہے۔

(جاری ہے)

اس ساری بات چیت سے پہلے بھارت سے بڑے برما کے باؤلے کتوں کا تذکرہ بہت ضروری ہے۔بدھ مت قوم کی کثیر تعداد سری لنکا،بنگلہ دیش،تھائی لینڈ اورچائنا کے درمیانی علاقے برما،میانمار میں قدیم عرصے سے قیام پذیر ہے۔بدھ مت قوم وہاں اکثریت میں رہتے ہیں۔پاکستان سے بنگلہ دیش کے علیحدہ ہونے پر کافی مسلمان بھی اسی علاقہ میں رہائش پذیرہو گئے۔مسلمانوں کی کچھ تعداد سری لنکا،تھائی لینڈ اور چائنا سے بھی یہاں آ کر رہنے لگی۔

مسلمانوں کی تہذیب و تمدن سے متاثر ہو کرکئی لوگ مسلمان ہو گئے اور تاحال یہ سلسلہ جاری و ساری تھا۔پوری دنیا میں بدھ مت قوم کو سب سے پرامن قرار سمجھا جاتا رہا ہے لیکن مودی کیطرح نجانے بدھ مت قوم میں شیطان نے کیسا جنم لیا کہ وہاں اقلیتی تعداد میں رہائش پذیر مسلمانوں کی سختی آگئی۔وہاں بدھ مت قوم نے مسلمانوں کی نسل کشی شروع کردی۔بچوں ،عورتوں اور مردوں کا قتل عام شروع کر دیا۔

مسلمانوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا جا رہا ہے۔مسلمانوں کو زندہ جلایا جا رہا ہے۔وہاں سے جو مسلمان جان بچا کر نکل گئے انہیں سمندر میں بھوکا پیاسا اور سمندری لہروں کے سہارے زندہ رہنا پڑ رہا ہے۔اب برما،میانمار میں شاید ہی کوئی مسلمان بچا ہو اور جو بچ گیا ہو اس کا گھر موجود نہیں۔
اقوامِ متحدہ سمیت پوری دنیا کے مسلمان ممالک برما اور میانمار کے مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش تماشائی ہیں۔

کسی بھی ایک انسان کی جان بہت قیمتی ہے۔اس سارے چکر میں نجانے ہندوسرکار نے کونسا آپریشن کر لیا کہ جس پرپاکستان کو بھی دھمکیوں پر دھمکیاں لگانا شروع ہے۔ہندوستا ن تو وہ قوم ہے جس کا میزائل ٹیسٹ ہوتے ہوئے واپس زمین پر آ گرتا ہے اور پھر اسے ہندوستان کی کامیاب میزائل ٹیسٹ کہاجاتا ہے۔کرکٹ میچ ہارنے اور جیتنے پر سرحدی آبادی پر فائرنگ کرنے والے ہندو فوجی کس منہ سے اپنے آپکو بہادر اور کوالیفائید کہلانے کا شوق پالے ہوئے ہیں۔


ہندوستا ن کو اس بات پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیئے کہ پوری دنیا میں پہلے نمبرپر پاکستانی فوج ہے۔جس نے بارہا اور پھر اس دفعہ ایک سال سے ضرب عضب پر ملک دشمن دہشت گردوں کی کامیابی سے سرکوبی کی ہے۔شمالی وزیرستان سمیت پورے ملک میں جہاں جہاں دہشت گردوں نے اپنا وجود دکھایا ہماری نڈر فوج نے ان کو سر نگوں کر دیا۔پاکستان میں ہونے والی اس دہشت گردی کے تانے بانے بھی زیادہ غیر ملکی ملک دشمنوں سے ہی جا کر ملتے ہیں۔

بہر حال ہندوستان میں نہ تو اتنی اکٹر ہونی چاہیئے اور نہ ہی اتنی ہمت کہ ہمارے ملک اور ہماری فوج کو خدانخواستہ ایرا غیرا سمجھے۔ہماری عوام،ہمارا ملک اور ہماری فوج عظیم تر ہے ،اس بات کا ثبوت ہماری فوج نے ماضی میں دیا ہے اور انشاء اللہ آئندہ بھی اس سے بڑھ کر میسیج ملے گا۔
ہندوستان وہ قوم ہے جس نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمان مردو خواتین اور معصوم بچوں کا جینا دو بھر کر رکھا ہے۔

مقبوضہ کشمیر پر قبضہ سمیت وہاں کے عوام کو یرغمال بنانے والا ہندوستان اپنی دوغلاہٹ میں نمبر ون ہے۔ پاک چائنا انویسٹ منٹ اور پاکستان کی تجارتی راہداری کی تکلیف ہندوستان کے لئے ایسی تشویشناک صورت حال اختیار کر گئی ہے کہ اس میں رکاوٹ بننے کے لئے ہندوستان کوئی بھی قدم اٹھانے کے لئے تیار ہے۔ہندوستان اسی وجہ سے آجکل بنگالیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے پاکستان مخالف قوتوں کی حمایت حاصل کر کے خطے میں ”گند“ ڈالنے کا پروگرام بنا رہا ہے۔


ہماری حکومت ، ہماری فوج سمیت ہماری عوام کو ہندوستان کے اصل چہرے کی پہچان صدیوں سے ہے۔ہندوستان کے حکمران پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک نت نئی سازشوں کا تانا بانا بنتے رہتے ہیں۔بھارت کے حکمرانوں کے حالیہ بیانات نے بھارت کے اصلی مکرہ چہرے سے بھرپور نقاب اٹھا دیا ہے۔بھارت نے خود ایک دہشت گرد ریاست ہونے کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔پاکستان میں بڑی بڑی دہشت گردی کی کاروائیوں میں را کے ملوث ہونے کے ثبوت تو پہلے بھی ہمارے پاس تھے لیکن ہندوستانی حکمرانوں کے بیانات نے مزیدٹھوس شواہد کی شکل اختیار کر لی ہے۔


ہماری حکومت،فوج اور حکمرانوں نے میچورٹی کا ثبوت دیتے ہوئے بھرپور طریقہ سے ہندوستان کی مذمت کی ہے۔ہماری حکومت کو جلد از جلد اقتصادی راہداری کے کام کا آغاز کر دینا چاہیئے تاکہ ہندوستان سمیت کوئی اور ملک دشمن طاقت خدانخواستہ اس میں ساز ش کے علاوہ کوئی بڑی رکاوٹ کھڑی نہ کرے۔چائنا پاکستان کے دوستی پر مبنی تعلقات پر کسی کو کوئی شک نہیں لیکن پھر بھی ہم سب کو ہندوستان کے موجودہ رویہ پرمحتاط رویہ رکھتے ہوئے پاکستان کی ترقی کے تمام منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہچانا ہوگا۔

ہماری عوام اور ہمارا ملک بزرگوں کی لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ہماری فوج اور سیکورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دیکر کر قیمتی جانیں ملک پر جانثار کر دی ہیں۔ہندوستان کی حکومت،را جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف نبرد آزما ہونے کے لئے ہم سب پاکستان کو متحد ہونا ہوگا تاکہ کوئی بھی ملک دشمن اس ملک کا بال بیکا نہ کر سکے۔باؤلے کتے ہر جگہ ہوتے ہیں،اصل عقلمندی یہی ہوتی ہے کہ ان سے بچ بچا کر اپنے کام سے کام رکھا جائے ۔ہندوستان کے بھوکنے سے پاکستان کی قدر میں نہ تو کمی آئی ہے اور نہ آئے گی ،انشا ء اللہ۔ہمار ا ملک ،ہماری فوج اور عوام عظیم تر ہے او ر رہے گی۔انشاء اللہ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :