غلط فہمی

بدھ 13 مئی 2015

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

آہ ! نگہت مرزا بیوہ ہو گئیں ، سن کر ہی کلیجا منہ کو آتا ہے ،ظالموں نے کی ان کی اپیل پر ذرا بھی کان نہیں دھرا، بے چاری آخر وقت تک کوشش کرتی رہیں ، کم از کم ایک ہفتہ کے لیے ہی سزائے موت موخر کر دی جائے ، آخر اپنی مرضی اور اپنی ضرورت کی غرض سے بھی تو سالہا سال سے صولت کی پھانسی کا فیصلہ لٹکا ئے رکھا، ذرا سا اور لٹک جاتا تو کون سا آسمان گر جاتا ، لیکن فیصلے کو لٹکانے کی بجائے نگہت کے شوہر کو لٹکا دیا ۔

متحدہ نے دعوی کیا تھا،ہمارے شیر کو کوئی ہاتھ تو لگا کر دیکھے ، وقت آیا تو طوطے کی طرح آنکھیں پھیر لیں، شیر بے چارہ لٹک گیا، کسی کی نہ چلی ،گورنر بھی نام کے ہی گورنر نکلے کچھ نہ کر سکے ، ایسے گورنر کو استعفا دے کر آلو چھولے کی ریڑھی لگانی چاہیے ۔
####
ریلوے کو اپنا وزیر واپس مل گیا، سعد رفیق بحال ہو گئے ، اس بحالی نے پہلے تو پی ٹی آئی کو بے حال کیا ، لیکن پھر توجیہ کی گئی یہ بحالی تو نہیں یہ مزید ذلت کا سامان ہے ، چار ہفتے کا اسٹے آرڈر ہے، ٹریبونل کے فیصلے پر سپریم کورٹ کی بھی مہر لگے گی ۔

(جاری ہے)

شاید یہ توجیہ ٹھیک ہو لیکن عدالت کو چار ہفتے کے لیے سماعت موخر کرنے کی کیا ضرورت تھی، خیر ہوگی کوئی ضرورت مثلا بے چارے ن لیگیوں کو الگ الگ کیا گھر بھیجنا ،ایک ساتھ ہی بھیجا جائے ، یا پی ٹی آئی کو الگ الگ کیا بغلیں بجانیں ،ایک ہی بار بجالے، یہ بھی ہو سکتا ہے پی ٹی آئی کے لیے تنبیہ ہو ، آزادی ٹرک پر اوس پڑ گئی ہو گی، اسپیکر قومی اسمبلی کے مسئلے میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ پیش آسکتا ہے ، اس لیے آزادی ٹرک اپنی خواہش دبا بلکہ سلا کر رکھے۔


####
متحدہ نے ایک بار گورنر سندھ سے استعفا مانگا ہے ،اور کہا ہے متحدہ میں واپس آجائیں ، اتنے ہی بھولے ہیں نا عشرت بھائی، آخر باہر کیوں نہ جائیں، اور جو اتنے لوگ گئے ہوئے ہیں۔ متحدہ میں واپسی کا مطلب تو اپنی گردن نپوانا یا کم از کم پھنسوانا ہے ۔کچھ لوگ کہہ رہے ہیں ، متحدہ کو پتا چل گیا ہے کہ ہمارا بندہ جانے ولا ہے اس لیے استعفا مانگا ہے ، یہ بھی خبر ہے عشرت بھائی ا لطاف بھائی سے معافی مانگنے کے چکر میں ہیں ، گورنری چھوڑنا پڑی اور باہر بھی نہ جانے دیا گیا تو معافی تلافی ہی کام آئے گی ، گردن پھلانے اور اکڑ دکھانے کا کیا فائدہ؟ یہ بھی کہا جارہا ہے مقتدر حلقے عشرت بھائی سے استفادے کے موڈ میں ہیں، یہ استفادہ گورنر رکھ بھی لیا جا سکتا ہے اور کرسی کھسکا کر بھی۔

یہ امکان بھی کچھ نظروں میں ہے کہ استعفا طلب کرنا عشرت بھائی کے لیے اسٹبلشمنٹ کی ہم دردی حاصل کرنا ہے۔
####
انڈین وزیر داخلہ کا کہنا ہے داوود ابرا ہیم پاکستان میں ہی ہے، جب تک واپس نہیں لے آتے آرام سے نہیں بیٹھیں گے ، اڑے راجناتھ سنگھ، نہیں کرو آرام ، کس نے فرمائش کی آپ سے آرام کی ، آخر وزیر داخلہ بنائے گئے ہیں تو کام ہی کے لیے بنائے گئے ہیں، کام کیجیے ، اب یہ آپ پر منحصر ہے کیا کام کرتے ہیں ، مگر یاد رہے تنخواہ تبھی ملے گی جب کام کروگے بھی اور دکھاؤ گے بھئی ، ویسے مسٹر راجناتھ ! آپ ہی کے کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ داوود ابراہیم انڈیا کی ناک کے نیچے ہے ، انڈیا ہی میں ہے اور انڈیا میں نہ ہو ا تو بھی کہیں آس پاس ہی ہوگا، پاکستان میں تو کہیں نہیں۔


####
گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے کہا ہے وہ گورنری کی تنخواہ نہیں لیں گے ، نہ ہی ان کی فیملی گورنر ہاؤس میں رہے گی ، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ عوام کی خدمت کے لیے آئے ہیں ۔ لگتا ہے رجوانہ صاحب کسی غلط فہمی کا شکار ہو گئے ہیں ، ان کو عوام کی خدمت کے لیے تو گورنر بنایا ہی نہیں گیا، نہ ان کا عوام سے کوئی تعلق ہے ، ان کو چھوٹے میاں صاحب کی ہاں میں ہاں ملانے کے لیے گورنر بنایا گیا ہے جیسے جناب ممنون بڑے میاں صاحب کی ہاں کا ساتھ دینے کے لیے صدر پاکستان بنائے گئے ہیں ۔

رجوانہ صاحب تن خواہ لیں یا نہ مگر دھنڈورا نہ پیٹیں ، میاں صاحبان کے کان کھڑے ہو گئے تو چار دن کی چاندنی ایک ہی دن کی ثابت ہو گی۔
####
ایک امریکی صحافی نے دعوی کیا کہ اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن میں آرمی چیف جنرل کیانی اور آئی ایس آئی چیف پاشا کو نہ صرف اطلاعات تھیں بلکہ انہوں نے بھر پور تعاون بھی کیا، امریکی حکومت کو اس سے انکار ہے ۔

بھلا گڑے مردے اکھاڑنے کا کیا فائدہ ؟بے چارے اسامہ کا قصہ تو تما م ہو گیا، پاشا نے کیا ہو ، کیانی نے کیا ہو یا امریکا نے کیا ہو ، ویسے امریکی صحافیوں میں سستی شہرت حاصل کرنے کاجذبہ بھی سر ابھار رہا ہے ،اسامہ پر کچھ لکھنے یا کہنے سے زیادہ شہرت بھلا کس چیز میں ہو گی، دنیا چھوڑے کے بعد تو اسامہ کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :