”وزیر اعظم کے 29 کروڑ کے دورے“

جمعرات 5 فروری 2015

Fazal Haq Shehbaz Khail

فضل حق شہباز خیل

حضرت علی رضی اللہ عنہ، مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ ہیں۔یہ آپ کے دور خلافت ہی کا واقعہ ہے۔ ایک رات آپ اپنے گھر میں بیٹھے بیت المال کی آمدو خرچ تا حساب کتاب کررہے تھے۔ اچانک دروازے پر دستک ہوئی۔ دو صحابہ حضرات طلحہ اور حضرت زبیر آپ سے ملاقات کے لیے تشریف لائے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دونوں صحابہ کو عزت و اکرام سے بٹھایا، ساتھ ہی قریب ر کھی ایک شمع کو روشن کیا اور پہلے سے جلتی شمع کو پھونک مار کر بھجادیا۔

پھر آنے والے صحابہ کی طرف متوجہ ہوئے، حضرت طلحہ اور حضرت زبیر نے حضرت علی کے اس عمل کو حیرت سے دیکھا اور دریافت فرمایا:
” امیرالمومنین!․․․․ آپ نے نئی شمع کو جلاکر پہلے سے جلتی شمع بھجادی، کیا حرج تھا کہ آپ پہلے ہی والی شمع کو جلنے دیتے․․․․․․ ہمیں تو ان دونوں شمعوں میں بظاہر کوئی فرق بھی نظرنہیں آتا“۔

(جاری ہے)


حضرت علی رضی اللہ عنہ ان کی بات سن کر مسکرائے اور فرمایا:
” جو شمع جل رہی تھی اور میں نے آپ لوگوں کی آمد پر بھجادی، بیت المال کی رقم سے خریدی گئی تھی، آپ کی آمد سے پہلے میں چونکہ سرکاری کام کررہا تھا، اس لیے بیت المال کی رقم سے خریدی شمع جلارکھی تھی مگر آپ لوگ آئے ہیں تو یہ میری آپ سے ذاتی ملاقات ہے اس لیے میں نے سرکاری شمع گل کرکے اپنے ذاتی مال سے خریدی شمع روشن کرلی۔

دونوں صحابہ حضرت علی کی اس بات سے بے حد متاثر ہوئے۔
آج یہ واقعہ یاد رہاہے جب کہ میرے سامنے خبر ہے کہ” وزیر اعظم نواز شریف کے15ماہ میں 16 غیر ملکی دوروں پر قومی خزانے سے 29 کروڑ 45 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ وزیراعظم کے ہمراہ ان دوروں میں 498 لوگ گئے“
وزارت امور خارجہ نے سینیٹ کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے جولائی 2013ء سے ستمبر2014ء تک 20 غیر ملکی دورے کیے جن میں 3 تا 8 جولائی 2013ء کو دورہ چین پر 2 کروڑ 62 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

اس دوران وزیراعظم کے ہمراہ 38 دیگر افرد تھے۔ وزیر اعظم کا دوسرا دورہ ترکی کا تھا جس پرعوام کے خون پیسنے کے کی کمائی کے ایک کروڑ19لاکھ روپے اڑادیئے گئے ۔ تیسرا دورہ 29 ستمبر کو امریکا کا تھا جس کا ایندھن 9کروڑ 16 لاکھ روپے بنیں ۔
میاں نوازشریف جو اکثر اپنے بیانات میں ملکی ترقی پر بات کرتے ہیں اور موصوف بارہ سال ارض ِ مقدس میں بھی رہ چکے کاش کہ وہ ان دوروں کے دوران امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے اس زریں واقعہ کو سامنے رکھتے تو شاید قومی خزانے کا اتنا بڑا نقصان نہ ہوتا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :