حضرت مولانا کے ثواب

بدھ 28 جنوری 2015

Shahid Sidhu

شاہد سدھو

حضرت مولانا نے فرمایا کہ شکر ہے ہم فوجی عدالتوں کے قیام کے ”گناہ“ میں شامل نہیں ہوئے۔ یہ گناہوں سے دُوری حضرت مولانا کے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے، بلکہ یہ تو نسل در نسل آپ میں منتقل ہوئی ہے۔ آپ کے جد ِ امجد پاکستان بنانے کے ”گناہ“ میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے۔ گناہوں میں شریک نہ ہونے کا آپ کا تازہ اعلان آپ کے صاحب ایمان پیروکاران، مقتدیان اور سر پرست گان کے لئے یقیناً خزاں میں بہار جیسا ہوگا۔

۱۹۸۸ء کے بعد سے تقریباً ہر وفاقی حکومت یا بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومتوں میں آپ شامل رہے ہیں۔ اس تمام عرصے میں آپ کی گناہوں سے دوری ضرب المثل بن چکی ہے۔ مثال کے طور پر کشمیر کمیٹی کے چئرمین کے طور پر آپ کبھی مسئلہ کشمیر کا نام لینے کے ” گناہ “ میں شریک نہیں ہوئے، خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ کے طور پر آپ نے ایک آزاد اور باوقار خارجہ پالیسی کے قیام کے کسی بھی ”گناہ “ میں شریک ہونے سے گریز کیا۔

(جاری ہے)

آپ پانچ سالوں تک خیبر پختونخواہ کے سیاہ و سفید کے مالک رہے مگر سارا ملک جانتا ہے کہ امن و امان کے قیام کی کوششوں کا گناہ ہو، بد عنوانی کے خاتمہ کا گناہ ہو، تعلیمی نظام میں بہتری کا گناہ ہو، سڑکوں اور گلیوں کو پختہ کرنے کا گناہ ہو، شہروں میں صفائی ستھرائی کا گناہ ہو یا عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا گناہ ہو یا پھر عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کا گناہ ہو، آپ ایسے تمام گناہوں سے پاک رہے۔

بلوچستان میں آپ دو دہائیوں تک حکومت کا طاقتور حِصہ رہے مگر وہاں بھی آپ ایسے گناہوں سے بچے رہے۔ آپ فخر سے کہ سکتے ہیں کہ آپ کا دامن ایسے تمام ” گناہوں“ سے پاک ہے اور کوئی مائی کا لال آپ کے دعوے کو جھٹلا نہیں سکتا۔ ان دونوں صوبوں کی حالت بھی آپ کی پاک دامنی پر مہر تصدیق ثبت کرتی ہے۔ گناہوں سے دُوری بجا مگر ” ثواب“ کمانے میں آپ کِسی سے پیچھے نہیں رہے۔


امید حور نے سب کچھ سکھا رکھا ہے واعظ کو
دیکھنے میں یہ حضرت بھولے بھالے ہیں
خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ کے طور پر آپ نے درجنوں بیرونی دوروں کا ثواب کمایا اوربطور سر براہ کشمیر کمیٹی بھی آپ نے بیرونی دوروں کا ثواب کمانے کا سلسہ جاری رکھا ۔ حالیہ دورہ لندن میں اگرچہ چند ” شیطانوں “ نے آپ کے ثواب کا مزہ کر کرہ کرنے کی کوشش کی مگر آپ بہکاوے میں نہ آئے اور ثواب کماتے رہے۔

حاسدین آپ پر ڈیزل کا ثواب کمانے کا الزام بھی لگاتے رہتے ہیں مگر آپ نے ڈیرہ کی زمینوں پر نا جائز قبضہ کے الزام کی طرح اس کی بھی پرواہ نہیں کی اور خوب ثواب کمایا۔ آپ نے بھائی چارہ اور خاندان سے حُسنِ سلوک سے جو ثواب کمایا اس کا صلہ تو ظاہر ہے آپ کو آخرت میں ہی ملے گا، آخر آپ کے بھائی اور بھابیاں آپ کے لئے دعائیں تو خوب کرتے ہونگے جن کو آپ نے اسمبلیوں میں پہنچانے میں کماحقہ’ کردار ادا کیا۔

وفاقی حکومت چاہے ” عورت کی حکمرانی والی “ بینظیر بھٹو کی ہو ، ” گڈ گورنس “ والے نواز شریف کی یا ” سب پہ بھاری “ آصف زرداری کی ، حضرت مولانا ثواب کمانے میں پیش پیش رہے۔ حضرت فوجی عدالتوں کے گناہ سے تو بچ گئے مگر سترہویں ترمیم اور فوجی مشرف کی وردی کا ثواب لوٹنا نہیں بھولے۔
خلاف شرع شیخ تھوکتا بھی نہیں
مگر اندھیرے اجالے میں چوکتا بھی نہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :