تیر و ترکش

بدھ 12 نومبر 2014

Khama Badast K Qalaam Se

خامہ بدست کے قلم سے

#جسٹس(ر) رانا بھگوان داس نے چیف الیکشن کمشنر بننے سے معذرت کر لی
یعنی اپنی عزت بچالی راناصاحب نے
#عمران خان اپنے کنٹینر پر سچ کے سوا سب کچھ کہتے ہیں، پرویز رشید
خان صاحب کے پاس وزارت اطلاعات جو نہیں
#پی ٹی آئی مذاکرات پر آمادہ ہے حکومت اپنی ٹیم کا اعلان کرے، سراج الحق
ٹیم کے اعلان سے پہلے حکومت کا آمادہ ہونا ضروری ہے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے بھولے بادشاؤ
#جمہوریت کے استحکام کے لیے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، جاویدہاشمی
آپ کا کردار ختم ہو گیا ہے کیا…؟
#اقتدار میں آکر شریف برادران نے مجھے پچھلی صف میں دھکیل دیا ، سردار ذوالفقار کھوسہ
اور آپ صفیں الٹانے کا منصوبہ بنانے لگے!
#عمران خان نے یوٹرن لے لیا، بلاول
آپ کیا چاہتے ہیں سیدھا چلتے چلتے وہ پاکستان سے باہر چلے جاتے،خان صاحب لاڑکانہ آرہے ہیں فی الحال آپ اِس کی فکر کریں
#پارلیمنٹ نواز شریف کے ساتھ ہے فوج بھی جمہوریت کو معطل کرنے پر تیار نظر نہیں آتی، برطانوی جریدہ
یہ بات سونامی خان کو کون سمجھائے
#تھر میں آکرایسا لگا جیسے صوبے میں حکومت کا وجود ہی نہیں ،خالد مقبول صدیقی
تو کیا کراچی میں آپ کو لگتا ہے کہ حکومت کا وجود ہے صوبے میں؟
#بڑی کے مقابلے میں چھوٹی برائی اپناتے رہے تو تبدیلی نہیں آئے گی، امیر جماعت اسلامی
ایسے میں درمیانی برائی کے بارے میں کیا خیال ہے جناب کا!
#بلاول نے تھر کی صورت حال پر غور کے لیے رہنماؤں کو لندن بلا لیا
کیا قسمت ہے تھر والوں کی کہ ان کے مسائل پر غور لندن میں ہوگا
#طاہر القادری نے16نومبر کو وطن واپسی کا اعلان کر دیا
انقلاب کی اگلی قسط بھی ساتھ آرہی ہے یا نہیں؟
#دھاندلی ثابت ہونے پر نگراں حکومت کو پکڑنا چاہیے، سینیٹر عبدالرحمن ملک
ملک صاحب کی بات بڑی باوزن ہے۔

(جاری ہے)

۔۔۔ حکومت کے نزدیک
#عمران خان سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے، خورشید شاہ
کیوں کہ پہلے ہی ہمیں دو دو تین جگہ سے ڈکٹیشن لینا پڑتی ہے
#نواز شریف پرویز خٹک کو چین کیوں نہیں لے گئے، عمران خان
وہاں کوئی ثقافتی شو نہیں تھا شاید
# لاڑکانہ کا جلسہ حکمرانوں کے لیے نوشتہ دیوار ہوگا، تحریک ِانصاف
حکمرانوں کو تو کتاب اخبار پڑھنے کی عادت نہیں، نوشتہ دیوار کون پڑھے گا
#عمران خان سے اختلافات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
پھر یہ بیان دینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی جناب کو
#عوام کا حق ہے کہ ان کی نمایندگی کوئی خائن اور کازب نہ کرے، جسٹس جواد ایس خواجہ
ہمارے ہاں نظام ہی ایسا ہے کہ عوام اپنا یہ حق بہت آسانی سے چھوڑ دیتے ہیں اور پھر پچھتاتے ہیں
#امریکا کی ترقی کے لیے ہماری تمام پارٹیاں متحد ہیں، صدر اوباما
کاش کبھی کسی پاکستانی صدر کو بھی اپنی ہم وطن سیاسی پارٹیوں کے با رے میں ایسا ہی بیان دینے کاموقع ملے
#پولیو کا خاتمہ ، نواز شریف نے چھ ماہ کی ڈیڈ لائن نہیں دی، ترجمان وزیراعظم ہاؤس
کیوں کہ ڈیڈ لائن دینا تو میاں صاحب نے سیکھا ہی نہیں ،چاہے ڈاکٹر طاہر القادری سے پوچھ لیں
#کرپٹ عناصر کو عبرت کی مثال بنایا جائے گا، وزیراعظم
کرپٹ عناصر نے وزیراعظم کے اس بیان کو خوب انجوائے کیا ہوگا
#سندھ حکومت میں تبدیلی نہیں ہو رہی۔

شرجیل میمن
پھرمراد علی شاہ کو بلا مقابلہ سندھ اسمبلی کا رکن منتخب کرانا کسی کا شوق تھا کیا؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :