قربانی

پیر 13 اکتوبر 2014

Rauf Uppal

رؤ ف اُپل

عید سے ایک دن پہلے میں فیس بک پہ کام کررہا تھا ۔ ۔ کسی ضروری کام کیلئے اٹھا تو غلطی سے آئی ڈی کو لوگ آف کرنا بھول گیا ۔ ۔تھوڑی دیر بعد موبائل پہ ایس ایم ایس موصول ہوا،یہ ہمارے ایک دوست ہیں شعیب چیمہ جو برطانیہ میں رہتے ہیں ، یہ اُن کے Comments تھے ۔ ۔ ۔ ۔Qurbani is Sunnah of Hazrat Ibrahim - Dont make joke like this, ALLAH watching everything ۔ ۔ ۔ ۔ میں نے سوچا یہ شعیب چیمہ کس پہ کمنٹ کررہا ہے، میں نے تو قربانی کے حوالے سے کوئی Pixوغیرہ اپ لوڈ نہیں کی۔

۔ تھوڑی دیر ایک دوسرے دوست نوید عباس کے کمنٹس ایس ایم ایس پہ موصول ہوئے Hahahahahاس کا مطلب تھا سب ٹھیک ہے کوئی ایسا مسئلہ نہیں۔ ۔ لیکن چند سیکنڈ بعد شعیب چیمہ کے دوبارہ کمنٹس کا ایس ایم ایس دوبارہ موصول ہوا۔ ۔ ۔ ۔ You are not Muslims, i belive so.۔ ۔ ۔ ۔ اتنے سخت ریمارکس دیکھ کر میرا رنگ اُڑ گیا اور میں نے رافع(میرا بیٹا جس کی عمر آٹھ سال ہے اور کمپیوٹر پہ گیم کھیل رہا تھا ) کو اُٹھایا ۔

(جاری ہے)

۔ فیس بک اوپن کی دیکھا تو ایک تصویر اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں ایک میل اور ایک فی میل بکرے کو دیکھایا گیا تھا ، ساتھ ہی ایک جملہ بھی درج تھا ۔ ۔ ۔ ۔ اب کے بچھڑے تو شاید کبابوں میں ملیں۔۔ ۔ ۔ یہ Pixیقینا رافع نے اپ لوڈ کی تھی ۔ ۔ میں نے جلدی جلدی ٹائپ کردیا ، یا ر یہ رافع نے اپ لوڈ کی ہے میں FBکو Log offنہیں کر سکا تھا۔ ۔ چیمہ صاحب نے جلدی سے جواب دیا ۔

۔ Ok Sorry ۔ ۔ چیمہ صاحب کے سوری کہنے کے باوجود ابھی تک میری تسلی نہیں ہو رہی، میں سوچتا ہوں اگر فرض کر لیں کہ یہ Pix میں نے بھی اپ لوڈ کی ہو تو چیمہ صاحب کے پہلے والے کمنٹس ہی کافی اور مناسب تھے اور مجھے پڑھ کر خوشی بھی ہوئی کہ چیمہ صاحب غیر مسلم ملک میں رہتے ہوئے بھی قربانی کے فلسفے سے بخوبی واقف ہیں ۔ ۔ جبکہ چیمہ صاحب کے دوسرے کمنٹس نے میرے ذہن کو ایک دم اُلٹا دیااور کئی سوالات پیدا کردیے ۔

۔ مثال کے طور پہ آپ نے You are not Muslims, i belive so.۔ ۔ کس بنیاد پر کہا۔ ۔ آپ کے نزدیک ایک مسلمان کی تعریف Definitionکیا ہے۔ ۔ مگر میں نے خاموشی اختیار کی اس لیے کہ چیمہ صاحب پڑھے لکھے آدمی ہیں اپنے کہے ہوئے الفاظ کے بارے میں شاید کبھی سوچ لیں۔بہرحال FBپہ اس طرح کی شئیرنگ معمولی بات ہے جو یقینا قابل اصلاح ہے مگر ہمیں اصلاح کرتے وقت احتیاط سے کام لینا چاہیے،خاص کر اس وقت جب بات کسی کے ذاتی کردار اور ایمان کے حوالے سے ہو۔


سنت ابراہیمی  کی ادائیگی کے وقت امت مسلمہ نے سنت محمدی ﷺ کو نظرانداز کرتے ہوئے عیدالاضحی کا تہوار گزار دیا۔ عید کی اسلامی روایات کو نظرانداز کرنے میں سب سے بڑھ کر پاکستانی میڈیا نے اپنی سابقہ روایات کو قائم رکھا۔ ۔ عیدالاضحی ایک مذہبی تہوار ہے ، جسے منانے کے لیے ویلنٹائن ڈے جیسے پروگرام ترتیب دینا بے غیرتی اور بے حیائی ہے۔

۔ (یہ الگ بحث ہے کہ ہمیں ویلنٹائن ڈے منانا چاہیے یا نہیں)۔ ۔ کہیں بکروں کے جوڑے بنائے جارہے ہیں۔ ۔ مشہور ایکٹروں کو ان کا رشتہ دار بنا کر ان کی شادیا ں کروائی جارہی ہیں،ان کے نام رکھے جارہے ہیں۔ ۔ کوئی اس پہ مہندی سے007لکھ رہا ہے۔ ۔ کہیں بے ہودہ ڈانس چل رہا ہے ۔ ۔ بکری بمقابلہ
بکراکے پروگرامز میں مرد اور خواتین اداکاروں کی ٹیمیں بناکر مقابلے ہورہے ہیں۔

۔۔ کسی ایک ٹی وی چینل پہ نہیں یہ بے حیائی اور بے غیرتی اکثر چینلز پہ عید کے موقع پر جاری رہی۔ ۔ شرم وحیا ء قربان ہوتی رہی۔
قربانی کے جانوروں کے حوالے سے نمائشی مقابلوں کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔ ۔حاجی صاحب نے بیس لاکھ کے اُونٹ ذبح کئے ۔ ۔ بٹ صاحب نے دو ،دو لاکھ روپے کے بکرے خریدے ۔ ۔ چیمہ صاحب نے پانچ لاکھ کا بیل قربان کیا۔ ۔ مغل صاحب نے دس لاکھ کے چھ بکرے ذبح کیے ۔

۔ سیٹھ صاحب نے دس اُونٹ قربان کئے۔ ۔ عبادت سے زیادہ دنیا داری کی اہمیت اور نمودونمائش ہمارے معاشرے میں رواج پا رہی ہے ۔ ۔ دوسری طرف مہنگائی کی وجہ سے متوسط طبقہ پریشان اور قربانی کا فریضہ انجام دینے میں مشکلات کا شکار رہا ،بعض نے کم قیمت جانور خریدے بعض نے اجتماعی قربانی میں حصہ ڈالا جبکہ اکثریت قربانی کے جانور اور قربانی کے گوشت سے محروم رہی۔ ۔ قربانی کے حوالے سے اللہ تعالی کا حکم واضع ہے۔ ۔ ناں تو قربانی کا گوشت اور خون ہم تک پہنچتا ہے ۔ ۔ جو پہنچتا ہے وہ آپ کا تقوی ہے ،جو مسلمان مالی وجوہات کی وجہ سے قربانی نہیں کرسکے وہ صبر کا دامن نہ چھوڑیں کیونکہ وہ اہل نصاب نہیں ہیں اور صبر میں ہی اُن کے لیے بے تحاشا اجر ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :