قربانی!

پیر 6 اکتوبر 2014

Nadeem Tabani

ندیم تابانی

کیا آپ قربانی کرنا چاہتے ہیں؟ضرور کیجیے! ثواب بھی ملے گا اور گوشت بھی ، ساراخود کھائیے ، یا دوسروں کو بھی کھلائیے ، آپ کی مرضی ہے ، کوئی مائی کا لال آپ سے نہیں پوچھ سکتا، بکرا پسند کرتے ہیں یا بکری سے محبت رکھتے ہیں ، دنبی آپ کے ہاتھوں قربان ہونے کو مچلے یا آپ دنبے کو قربان کریں، گائے کواللہ کے حضور پیش کرنے کی خواہش ہو یا بیل کو یا پھر بیل و گائے کی اولاد، یعنی بچھڑ ا، بچھڑی ،اگر آپ کی عقل بھینس کی دیوانی ہو یا بھینسا آپ کی عقل پر فدا تو بھی حرج نہیں، اونٹ سے محبت ہو یا اونٹنی محبوبہ ،جیب اور دل دیکھ کر قربان کر دیجیے !
####
ہر شہر میں ایک نہیں کئی کئی منڈیاں ہیں، ہر عمر میں ہر سائز میں ، ہر نسل میں سارے جانور دستیاب ہیں، بڑھیا سے بڑھیا بھی ، گھٹیا سے سے گھٹیا بھی ،کمزور اور لاغر بھی ، ہٹا کٹا اور فربہ بھی ، جائیے آنکھیں لڑائیے، جو بھلا لگے گھر لے آئیے ، قصائی کو بلوائیے یا خود ہی بنائیے ، یہ بھی آپ کی چاہت پر چھوڑ دیا گیا ہے، پہلے سے لاکر رکھیے یا عین وقت قربانی پہ لائیے ، خوب گھمائیے یا گھر میں چھپائیے آپ کی چیز ہے،جیسے آپ اور اس کے بیچ طے ہو جائے۔

(جاری ہے)


####
آپ مصروف ہیں، منڈی جانے سے الرجی ہے یا آپ کو جانور کی پہچان نہیں،بھاؤ تاؤ سے ہول آتا ہے یا جانوروں کو دیکھ کر دل دھک ھک کرتا ہے ، ترقی کے اس دور میں ہر مسئلے کا حل موجود ہے ، بس خیال رہے جتنا گڑڈالیں اتنا میٹھا ہو گا۔ آپ چیک کاٹ کے دیجیے ، کیش حوالے کیجیے ، پے آرڈر بنوائیے ،کریڈٹ کارڈ ہی چلائیے ، قربانی آپ کے نام کی ، آپ کی منشاء اور مرضی کے عین مطابق۔

آپ پیسا دے کر بھول جائیے ، ذبح ہو کے ،کھال اتروا کے، صاف ستھرے گوشت کی شکل میں بکرا آپ کے دروازے کے بیل نہ بجائے تو کہیے گا۔گائے میں حصہ ڈالنا چاہتے ہوں تو وہ بھی جس شکل میں آپ چاہیں گے پہنچ جائے گی۔
####
جانور ذبح ہو گیا، ہڈی پسلی ایک ہو گئی ، بکرابوٹی بوٹی کردیاگیا، لیکن ایک چیز آپ کو مسلسل الجھن میں ڈالے رکھے گی ، پریشان کیے جائے گی ، برابر کیے جائے گی ، وہ ہے کھال ، کس کو دیں، کیوں دیں،دوسرے کو کیوں نہ دیں یہ فیصلہ نہیں کرنا بہت مشکل ہے، بہت ممکن ہے بکرے کا ساتھ آپ کو اپنی کھال بھی دینا پڑ جائے، کھال آپ رکھنا چاہتے ہیں، رکھ سکتے ہیں مگر کیا کیجیے گا ، یہ ضرور خیال رہے۔

کھال ایک امید وار سینکڑوں، جو آپ کو اچھا لگے اس کو دے دیجیے ، کراچی میں کھالوں پر بڑی بڑی معرکہ آرائیاں بھی ہوتی ہیں، دوسرے شہر حیرت سے تکتے ہیں، کھالیں بھی حیران ہوتی ہیں ، کھالیں لینے دینے والے بھی ، خیر یہ قدر شناسی کی بات ہے ،جو لوگ کھال کی قدر سے آگاہ ہیں وہی جانیں سارے معاملات ۔
####
خدا خدا کر کے کھال بھی چلی گئی ، گوشت بھی بن بنا گیا، آپ نے تھوڑا تھوڑا دوست احباب کو دیا، عزیز و اقارب کو بھی نواز دیا، اب آپ جانیں اور آپ کا فریج ، فریج آپ کا دوست اور غم خوار، آپ کی امانت سنبھال کے رکھے گا، کم از کم چھ ماہ تو آپ اور قربانی کے گوشت کا ساتھ رہ ہی سکتا ہے ۔

جب گوشت کھانے کو دل چاہے،خود بنائیے ، آپ کی مرضی ، لیکن اگر آپ بازار سے بنوانا چاہیں، بازر والے آپ کی چاہت کے عین مطابق آپ کے پسند کے ذائقے کا خیال رکھتے ہوئے نئی نئی ڈش بنانے کو تیار ہیں۔
####
اگر آپ سمجھتے ہیں قربانی آپ پر واجب ہے ، یا واجب نہیں لیکن آپ ثواب کی خاطر کرنا چاہتے ہیں، اور بس ثواب سے زیادہ آپ کو کچھ نہیں چاہیے گوشت لینے سے آپ کو کوئی مطلب نہیں، تو جناب ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو آپ کی طرف سے قربانی کے لیے وکیل بننے کو تیار ہیں، جانور لانا ، دیکھ بھال ،ذبح کرنا ،گوشت بنانا ، اور مستحق تک پہنچاناان کے ذمے ہو گا، اعتماد رکھیے ۔

کہتے ہیں قربانی کرنا قربانی دینا سکھاتا ہے ، سیکھا یا نہیں، جذبہ بنا ،یا نہیں، ہر ایک اپنے دل کو خوب ٹٹول سکتا ہے ۔ قربانی کرنے اور قربانی دینے کا فرق سمجھ میں آیا یا نہیں،یہ جانچ بھی مشکل نہیں اور ۔۔اور ۔۔ یہ پتا کون چلائے قربانی کرنے والے قربانی دیتے بھی یا نہیں۔ شاید اکثر نہیں ، بہت تھوڑے ، ہاں بہت ہی تھوڑے!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :