عالمی دن برائے امن!

جمعہ 26 ستمبر 2014

Hafiz Muhammad Faisal Khalid

حافظ محمد فیصل خالد

ہر سال 12 ستمبر کو عالمی دن برائے امن منایا جاتا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں قیامِ امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور اس سلسلہ میں انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کو دہرانہ ہے۔ماضی کی طرح اس سال بھی ۱۲ ستمبر کودنیا بھر میں عالمی دن برائے امن اپنے روایتی انداز میں منایا گیا ۔

اس سلسلہ میں پاکستان بھر میں بھی یہ دن ما ضی کی نسبت زیادہ جوش وخروش سے منایا گیاجسکی وجہ پاکستان میں د نبدن بگڑتی صورتِ حال پر قابو پانا اور وطنِ عزیز کو امن کا کہواڑہ بنانے کو کوششوں کو جاری رکھنے کے عزم کو دہرانہ تھا۔بین الاقوامی امن دن کے موقع پر پاکستان بھر میں کئی جگہ ریلیاں نکالی گئیں اور امن کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں معاشرے کر ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افرادنے بھر پور انداز میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ان تمام تقاریب کے اہتمام کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان میں قیامِ امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کی نہ صرف حوصلہ افرائی کی جائے بلکہ اس سلسلہ میں انفرادی اور اجتماعی طور پر ذمہ داری ادا کرنے کی اہمیت اور افادیت پر بھی روشنی ڈالیجائے۔
اس موقع پر مقررین نے پاکستان کے اندرونی حالات کی بہتری کیلئے کوشاں عسکری،دفاعی اور دیگر اداروں کی لا زوال قربانیوں کو سراہااور ان اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر دشمن کا مقابلہ کرنے اورپاکستان میں ہر سطح پر قیامِ امن کے لئے تعاون جاری رکھنے کیلئے حکمتِ عملی وضع کی اور ان اداروں کے سربراہان کوبھر پور انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔

اس موقع پر پاکستان میں قیامِ امن کیلئے مصروفِ عمل چند نجی ادارں کا بھی زکرکیا گیاجن کا مقصد وطنِ عزیزکے استحقا ق کو مجروح ہونے سے بچانا اور اقوامِ عالم میں پاکستان کو مثبت انداز میں پیش کرنا ہے۔اور یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے اور یہ ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے پاکستان کے تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔
ایسے اداروں کا تذکرہ کرتے ہوئے سیڈز آف پیس پاکستان اور یوتھ ایڈوکیسی نیٹورک پاکستان کا ذکر نہ کرنا ایک غیر مناسب بات ہوگی۔

سیڈز آف پیس پاکستان ایک نجی ادارہ ہے جو پاکستان میں نہ صرف قیامِ امن کیلئے کی جانے والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کررہا ہے بلکہ عملی سطح پراقوامِ عالم میں پاکستان کا مثبت کردار پیش کر رہا ہے اور اندرونی طور پر پاکستان میں مودجود مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بھی سر گرمِ عمل ہے جسکامقصد پاکستان میں تیزی سے پھیلتی ہوئی مذہبی شدت پسندی پر قابو پانا اور اس بناء پر ہونے والی دہشتگردی کی روک تھام کو یقینی بنانہ ہے۔


دوسری جانب یوتھ ایدوکیسی نیٹورک پاکستان اس میدان میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو اجا گر کر نے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہ ہے۔جبکہ ادرونی سطح پر یہ ادارہ پاکستام میں قیامِ امن کے حوالے سے ناقابلِ فراموش خدمات سر انجام دے چکا ہے جنمیں خاص طور پر نوجوانوں کے مثبت کردارکی حوصلہ افزائی اور بین المذاہب آہنگی کا فروغ ہے۔


اس طرح یہ اداریاپنی اپنی حیثیت کیمطابق مثبت انداز میں ملک و ملت کی ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں اور اسی سلسلہ میں ان دونو اداروں کی جانب سے اس سال عالمی دن بتائے امن کے موقع پر تقاریب کا انعقاد کیا گیا اور معاشرے میں امن سے متعلق شعور اجاگر کرتے ہوئے اپنا قومی فریضہ ادا کیا جسکو مقررین اور سول سوسائٹی نے سراہا۔اس علاوہ بھی ملک بھر میں ایسی تقاریب کا انعقاد کیا گیا جنکامقصد صرف و صرف عالمی برادری میں پاکستان کا ایک مثبت تصور پیش کرنا تھا اور خاصطور پر ایسا حالات میں کہ جب پاکستان ایک نازک دور سے گزررہا ہے، ایسی تقاریب کا انعقاد شاید ایک قومی فریضہ بن چکا ہے۔

دعا ہے کہ مالک ِارض وسماء ہم سب کو اس ملک و ملت کی ترقی میں اپنا اپنا کردار ادا کرنی توفیق عطاء فرمائے۔آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :