غلام رسول اور عمران خان

بدھ 24 ستمبر 2014

Shafiq Malik

شفیق ملک

کسی مدرسے میں ایک طالب علم جس کے دوست کا نام غلام رسول تھااسے اس کا استاد جو بھی مضمون لکھنے کو دیتا وہ انٹرویعنی مضمون کا آغاز غلام رسول کے نام سے کرتا،ایک دفعہ اسے اس کے ٹیچر نے کہا کہ میرا بہترین دوست پہ مضمون لکھو،اس نے مضمون کا آغاز کیا کہ میر ا سب سے بہترین دوست غلام رسول ہے وہ میرا ہم عمر ہے ہم اکٹھے کھیلتے ہیں،اکٹھے پڑھتے ہیں اکٹھے سکول جاتے ہیں وغیرہ وغیرہ،دوسری دفعہ اسے میرا بہترین استاد پہ مضمون لکھنے کو کہا گیا اس نے لکھا امجد صاحب میرے بہترین استاد ہیں وہ مجھے بہت اچھا پڑھاتے ہیں وہ میرے دوست غلام رسول کے والد ہیں غلام رسول میر ابہترین دوست ہے ہم اکٹھے پڑھتے ہیں اکٹھے اسکو ل جا تے ہیں ،پھر اسے علامہ اقبال پہ مضمون لکھنے کو دیا گیا اس نے لکھا علامہ سر محمد اقبال سیالکوٹ میں پیدا ہوئے وہ ہمارے قومی شاعر ہیں ان کی ایک بڑی مشہور کتاب بانگ درا ہے جو غلام رسول نے مجھے دی تھی غلام رسول میرا بہترین دوست ہے ہم اکٹھے پڑھتے ہیں اکٹھے اسکول جاتے ہیں استاد نے تنگ آ کے اسے قائداعظم پہ مضمون لکھنے کو دے دیا اس نے لکھا کہ قائد اعظم نے پاکستان بنایا وہ قوم کے روحانی باپ ہیں،انہوں نے ہمیں دنیا کا خوبصورت ترین خطہ پاکستان لیکر دیا پاکستان میں بے شمار خوبصورت مقامات ہیں جن میں سے کئی ایک میں نے غلام رسول کے ساتھ ملکر دیکھے ہوئے ہیں کیوں کہ غلام رسول میرا بہترین دوست ہے ہم اکٹھے پڑھتے ہیں اکٹھے اسکول جاتے ہیں اکٹھے کھیلتے ہیں,ٹیچر نے ہر حربہ آزما لیا کہ کسی طرح یہ غلام رسول کا :کھاڑا:چھوڑ دے مگر بات نہ بنی ،ٹیچر نے اپنے سنیئردوست سے مشورہ کیا کہ کیا کیا جائے دوست نے کہا لڑکا مجھ سے ملواؤ اورجب ملویا گیا تو انہوں نے اسے جہاز پہ مضمون لکھنے کو دیا اور ساتھ میں تنبیہ بھی کر دی کہ اس میں غلام رسول نہ ہی ہو تو بہتر ہے،طالب علم نے مضمون لکھا کہ جہاز انسانیت کی ایک بڑی اور شاندار ایجاد ہے ،اسے رائٹ برادران نے ایجاد کیا اس نے مھینوں اور سالوں کے فاصلوں کو دنوں بلکہ گھنٹوں تک محدود کر دیا ہے ،جہا ز سفر کا نہایت ہی بہترین تیز اور آرام دہ ذریعہ ہے مجھے ایک دفعہ دبئی جانا پڑا،میں نے پاسپورٹ پہ ویزا لگوایا جہاز کی ٹکٹ لی اور مقررہ دن جہاز میں سوار ہو گیا،جہاز میں نہایت ہی خوش اخلاق عملے سے مجھے واسطہ پڑا ،خوبصورت عورتوں نے مجھے کھانا پیش کیا،راستے میں مجھے کسی بھی قسم کی تکلیف نہ ہوئی مجھے جو بھی چیز ضرورت تھی فراہم کی گئی،ایک ہفتہ دبئی رہنے کے بعد میں اپنے وطن کے لیے روانہ ہوا دوبارہ شاندار سفر کے بعد میں اپنے ملک میں واپس پہنچا ائر پورٹ پر مجھے لینے غلام رسول پہنچا ہوا تھا کیوں کہ غلام رسول میرا بہترین دوست ہے،ہم اکٹھے کیلتے ہیں اکھٹے پڑھتے ہیں ،ہم دونوں ہم عمر ہیں غلام رسول میرا بہترین دوست ہے، استاد بے چارہ سر پکڑ کے بیٹھ گیا اور کچھ ایسا ہی حال آجکل اپنے خان صاحب کا بھی ہے یہ صاحب جن کے کہنے پہ بھی لاہور سے چلے ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ تاریخ کا دھارا بڑا بے رحم ہوتا ہے اور کچھ ہی وقت کے بعد سب کچھ عیاں کر دیتا ہے یہ بعد میں پتہ چلے گا اور سب کچھ پتہ چلے گا کہ کون کس کی ایما پہ کیا کرتا رہا فی الحال دھرنا فیم انقلاب اور آزادی مارچ کی بات کرتے ہیں،کہ ان کے مطالبات کیا ہیں کتنے جائز اور کس حد تک نا قابل قبول ہیں،علامہ کینیڈا کی تو بات ہی چھوڑیں کیوں کہ وہ اس سسٹم کے ہی باغی ہیں بلکہ ہر اس سسٹم کے جس میں انہیں حصہ نہ ملے، ووٹ لوگ دیتے نہیں ان کو اور ویسے اقتدار ملنے کی کوئی آس اب ہے نہیں اس لیے وہ سارے نظام کو کوڑے کے ڈرم میں پھینکنا چاہتے ہیں کہ کیا فائدہ اس نظام کا جو ان کی شیخ الاسلامی سے راہنمائی لینے کے لیے ایک انچ بھی تیا ر نہیں،ہم بات کرتے ہیں اپنے خان صاحب کی کہ جن کو اس قوم کی ایک بڑی تعداد نے بے پناہ ووٹ دیکر ان اسمبلی میں بھیجا،مسیحا سمجھ کے ایک صوبے کی عنان ان کے حوالے کی اور بجائے اس کے کہ جناب کچھ کر کے دکھاتے نجانے کس کے :آکھے: لگ کے اڑتی مرغابی کے پیچھے لگ کے بغل میں دبی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے،چلیں اگر آپ دھرنا دھرنا کرتے اسلام آباد آ ہی پہنچے تو تھوڑی سیاست بھی سیکھ ہی لیتے اپنے اتالیق شیخ رشید سے،سیاست میں کچھ بھی حرف آخر نہیں ہوتا یہ ٹائمنگ کا کھیل ہے اس میں بہترین وقت میں بہترین فیصلہ کرنے والے ہی آگے بڑھتے ہیں،آپ نے جس طرح کا پریشر ڈیولپ کر لیا تھا آپ کی ہر بات مان لی جاتی سوائے غلام رسول معاف کیجیے گا وزیر اعظم کے استعفے کے،جب ساری پارلیمنٹ یک جان ہو گئی ملک کی سول سوسائٹی آپ اور آپ کے سر پرستوں یعنی لندن امریکہ اور کینیڈا کے ارادے بھانپ گئی، میڈیا،وکلابرادری اور عدلیہ پارلیمنٹ کی حفاظت کے لیے آہنی دیوار بن گئی تو آپ کو فوراً سمجھ آ جانی چاہیے تھی کہ اب اپنے مطالبات سے غلام رسول کو نکال دینا چاہیے اور واپسی کی باعزت راہ نکالنی چاہیے،آپ چاہتے تو ان کو لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ڈیڈ لائن دے کر عوامی حمایت کی ایک بڑی لہر اپنے ساتھ شامل کر لیتے،آپ چاہتے تو پورے ملک میں نظام تعلیم یکساں کر وا سکتے تھے،آپ چاہتے تو بلدیاتی الیکشن کی تاریخ لیکر پاکستان کی نسلوں پر احسان کر سکتے تھے،آپ چاہتے تو پورے ملک سے ریڈ زون اڑا کر وی آئی پی کلچر کی دھجیاں بکھیردیتے ،مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پستے عوام کے لیے کوئی برا پیکج لے لیتے،سیلاب متاء ثرین کو فقط سعد رفیقوں او ر احسن اقبالوں پہ چھوڑنے کی بجائے کو ئی ڈھنگ کا پاکستانی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کا انچارج بنا کے سارا ریلیف کا نظام اس کے حوالے کرتے تا کہ اس قوم کے لمبے بوٹ پہنے پانی میں کھڑے کیمروں کی طرف چور آنکھوں سے دیکھتے جوکروں سے نجات ملتی مگر آپ کی ہر تان اوے نواز شریف اور جب تک وزیراعظم استعفےٰ نہیں دیں گے نہیں بلکہ نہیں دے گا میں یہاں سے نہیں جاؤں گا،آپ چاہتے تو سارا انتخابی نظام الیکٹرانک سسٹم سے منسلک کر وا لیتے جیسے چاہتے انتخابی اصلاحات کروا لتے مگر جو آپ کو جانتے ہیں انہیں پتہ ہے کہ آپ کا تمام جو ش و خروش خالی خولی انڈونچر بازی سے زیادہ کچھ نہیں زیادہ دور اور لمبی بات کی بجائے صرف نیٹو سپلائی کی بات کرتا ہوں یقینناً آپ کو یاد ہو گا جب جناب نے خیبر پختونخواہ سے سپلائی کی بندش کا اعلان کر دیا اور نونہلان انقلاب پشاور موٹروے ٹول پلازے پر پٹھان ڈرائیورو ں سے :کاغذات: چیک کرتے رہے،اب وہی سپلائی ہے اور وہی خیبر پختونخواہ حکومت مگر،،،اور ادھر حالات یہ ہیں کہ ایک طرف مذاکرات جاری ہیں دوسری طرف میں نہیں جاؤں گا جب تک وزیر اعظم استعفیٰ نہیں دے گا میں نہیں جاؤں گا،اصل میں قصور سارا خان صاحب کا بھی نہیں دو چار سیاستدان جن کو اس ملک کا بچہ بچہ جانتا پہچانتا ہے اور دو تین کالم نگار جن میں ایک صاحب کا تعلق اپنے شہر سے بھی ہے جو اکثر چند ہزار لوگوں کے جمگٹھے کو فی الفور انقلاب اور تبدیلی کا نام دے دیتے ہیں عمران خان کو اس دلدل میں دھکیلنے کے ذمہ دار ہیں،عمران خان سنجیدہ طرز سیاست اپنائیں آئین اور قانون کا راستہ اختیا ر کریں اور جتنا موقع ملا اسے غنیمت جانیں ،خدا کے لیے اب ملک مزید عزیز ہم وطنوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ،اس ملک اور قوم پر رحم کریں اور اپنے جائز مطالبات تسلیم کروائیں مذاکراتی ٹیم کو اپنا کام کرے دیں اورفوج جس صفائی ستھرائی میں لگی ہے اسے یکسوئی سے اپنا کام کرنے دیں کہ وہی اس قوم کے اصلی محسن ہیں وہ جس جنگ کو جاری رکھے ہوئے ہیں اس میں اگر کامیاب ہو گئے اور انشاء اللہ ضرور ہوں گے تو یہی اصلی انقلاب ہو گا جب ملک میں امن اور سکون ہوگا لوگ گھروں بازاروں اور مسجدوں میں محفوظ ہوں گے آپ خود بھی ریسٹ کریں اور غلام رسول کو بھی تھوڑا آرم کرنے دیں،،،اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :