لاپتہ افراد اور تحفظ پاکستان بل
جمعرات 4 ستمبر 2014
(جاری ہے)
دنیا کے مذہب معاشروں اسے انتہائی کمزور حرکت سمجھتے ہیں، پاکستان میں بڑی تعداد میں لوگوں کو اُٹھا کر غائب کر دینے کا مکروہ عمل رسوائے پرویز مشرف دور حکومت میں شروع ہوا ، اور تب سے لیکر آج تک یہ مکرہ عمل جاری ہے 2005-06 ء میں جب لوگ غائب ہونا شروع ہوئے تو اسلام آباد کے قلب میں واقع لال مسجد اور شہید جامعہ حفصہ کے شلٹر میں … لاپتہ افراد کی ماؤں ‘ بہنوں نے اپنا احتجاج منظم کرنا شروع کیا اور پھر یہ احتجاج پریس کانفرنسوں سے نکل کر پارلیمنٹ ہاؤس کے دروازے سے ہوتا ہوا … سپریم کورٹ کے دروازے تک جاپہنچا … لاپتہ افراد کی مائیں اور بچے جب اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے … سپریم کورٹ کے گیٹ سے سر ٹکراتے ہوئے … نعرے بلند کرتیں … تو بڑے بڑے پتھر دل بھی اُن کی بے بسی اورلاچارگی دیکھ کر آنسو بہانے پر مجبور ہو جاتے … بالآخر بے بس ماؤں ‘ بہنوں کی پکار آسمانوں پر سن لی گئی … اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے … لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے مقدمے کی سماعت شروع کر دی … مقدمہ کی سماعت کے دوران … عدالت میں جب بے گناہ لوگوں کو لاپتہ کرنے والے خفیہ چہرے بے نقاب ہونا شروع ہوئے تو 9 مارچ 2007 ء کو ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدی کو آرمی ہاؤس میں بلا کر استعفیٰ طلب کیا ء چیف جسٹس کے انکار کے بعد انہیں گھر میں نظربندکر دیا گیا ۔
مطلب یہ کہ لاپتہ افراد کے ورثاء کی حمایت کرنا لاپتہ افراد کی بازیابی کی کوششیں کرنا جیتے جاگتے لوگوں کو اُٹھا کر غائب کرنے کے خلاف آواز اُٹھانا … دہکتی ہوئی آگ میں کودے کے مترادف سمجھا جاتا تھا اور ہے ، تحفظ پاکستان بل کی منظوری کی بعد اب تو کسی کے بارے میں لکھتے ہوئے بھی صحافی ڈرتے ہیں، لیکن اب تک پُلوں کے نیچے سے بہت سا پانی گزر گیا ہے تمام تر لغزشوں اور کمزوریوں کے باوجود میڈیا اس معاملے پر بھرپور جدوجہد کر رہا ہے ،اور وقتا فوقتا آواز بلند ہوتی ہے۔
سب سے پاکستان میں محترمہ آمنہ جنجوعہ نے اپنے گمشدہ خاوند مسعود جنجوعہ اور دوسرے لاپتہ افراد کیلئے جدوجہد کا آغاز کیا تھا … تب پاکستان پر پرویز مشرف کا ظالمانہ راج قائم تھا … اُن میں سے سو سے زائد لاپتہ لوگوں کو … سپریم کورٹ کے حکم پر … بازیاب کروا کر … عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا گیا۔
لیکن سوال یہ ہے کہ اگر لاپتہ افراد میں سے کوئی ایسا شخص ہے کہ … جو اس قسم کے کسی گھناؤے جرم میں ملو ث ہے تو … اُسے عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا؟
اگر کسی کے ذہن میں یہ خیالات ہیں کہ اگر کسی دہشت گرد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا تو عدالت ثبوت ہونے کے باوجود اُسے رہا کر دے گی؟ تو یہ عدلیہ پر اعتماد نہی ہے ، سپریم کورٹ نے درجنوں لاپتہ افراد کو بازیاب کروایا تھا نہ تو وہ کسی اور ملک سے برآمد ہوئے اور نہ ہی ان کا کوئی جرم تھا وہ کہاں کہاں سے بازیاب ہوئے تھے اُس کی تفصیلات ریکارڈ کا حصہ ہیں۔چیف جسٹس افتحار محمد چوہدر ی کے رئٹا ئر منٹ کے بعد اس کیس کی سماعت میں کمی آئی اور تحفظ پاکستان بل کے منظوری نے اسے بالکل سست کر دیا جس سے لاپتہ افراد کے رشتے دار مایوسی سے دوچار ہیں۔
امریکہ نے سینکڑوں بے گناہ پاکستانیوں ‘ افغانیوں اور دنیا کے دیگر ممالک کے مسلمان نوجوانوں کو سال ہا سال تک غائب رکھا بالاآخر اُسے اُن میں بہت سے افراد یہ کہہ کر رہا کرنا پڑے کہ یہ بے گناہ لوگ تھے اگر امریکہ خریدے اور غائب کیے گئے افراد کو بے گناہ قرار دیکر رہا کرنا پڑا، اور یہی توقع لاپتہ افراد کے گھر والوں کو ہے کہ ان کے بیٹے بھائی ایک دن گھر آجائیں گے
اللہ کرے کہ لاپتہ افراد کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے،آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
بادشاہ خان کے کالمز
-
معلومات کے حصول کے حق کا تحقیقاتی صحافت میں استعمال
جمعرات 17 مارچ 2016
-
تقسیم در تقسیم دنیا کا مستقبل
جمعہ 18 دسمبر 2015
-
مشرق وسطی کی جغرافیائی توڑ پھوڑ
جمعرات 5 نومبر 2015
-
وزیراعظم کا دورہ امریکہ اور ڈاکٹر عافیہ
بدھ 28 اکتوبر 2015
-
راکھ کے نیچے آگ کی چنگاریاں
ہفتہ 24 اکتوبر 2015
-
فلسطین سے کشمیر تک مغرب کا دہرا معیار
جمعہ 16 اکتوبر 2015
-
مسلم ممالک پر سپرپاورز کی بمباریاں
جمعرات 8 اکتوبر 2015
-
سانحہ منیٰ اور اس کے اثرات
بدھ 30 ستمبر 2015
بادشاہ خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.