میاں مٹھو اورشیخ رشیداحمد

اتوار 31 اگست 2014

Ahmad Raza Mian

احمد رضا میاں

سیاسی لوگ سیاست کے علاوہ کوئی بات نہیں کرتے۔ وہ گھر میں ہوں ، بازار میں ہوں ، دوستوں کے ساتھ سیرو تفریح کرنے نکلے ہوں ، کسی شادی کی تقریب میں شامل ہوں یا کسی جنازے میں شریک وہ اپنی ہر بات کو گھما پھیرا کر سیاست کے دائرے میں لے آتے ہیں۔یہ لوگ خواب میں بھی سیاست کرتے ہیں، جاگتے ہوئے بھی سیاسی دنیا میں محو رہتے ہیں اورنہاتے ہوئے بھی سیاسی گیت گا کر باتھ روم سنگر بننے کا شوق پورا کرتے ہیں ۔

جہاں دو چار سیاست دان اکٹھے ہو جائیں وہیں اسمبلی کا اجلاس شروع ہو جاتا ہے۔ اپنے مخالفین کی خامیوں اور کمزوریوں پر بڑی گہری نظر رکھتے ہیں۔جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کرنے میں ماہر ہوتے ہیں۔منافقت ان کا مذہب اور کرپشن ان کا ایمان ہوتا ہے۔۔۔ ہمیں ان کی سیاسی زندگی سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں دلچسپی ہے تو صرف ان کی غیر سیاسی سرگرمیوں میں۔

کیونکہ ہمارا ایمان ہے کہ ایک سیاست دان انسان بھی ہوتا ہے۔ہماری کوشش ہو گی کہ انسان کے ساتھ ہی بات کریں اور وہ بھی مکمل طور پر غیر سیاسی ۔ ہماری آج کی گفتگو ہو گی پاکستان کے مایا ناز سیاست دان اور انسان جناب شیخ رشید احمد صاحب سے۔ تو آئیے چلتے ہیں ہمارے اینکر پرسن میاں مٹھو کے پاس جو اس وقت موجود ہیں لال حویلی میں۔
میاں مٹھو
اسلام علیکم شیخ صاحب۔


شیخ صاحب
وعلیکم سلام۔
میاں مٹھو
کیسے ہیں آپ؟
شیخ صاحب
پہلے سے بہتر ہوں۔
میاں مٹھو
پہلے سے کیا مرا د ہے ۔۔۔؟
شیخ صاحب
(ٹھنڈی آہ بھر کر) مراد۔۔۔! چھوڑیں جی۔ جو مراد کبھی پوری نہ ہوسکی اس کا ذکر ہی کیا کرنا۔
میاں مٹھو
(مشورہ دیتے ہوئے) مراد پوری ہونے کے لیے کوئی منت ہی مان لیتے۔
شیخ صاحب
منت ہی تو مانی ہوئی ہے۔


میاں مٹھو
کیسی منت شیخ صاحب۔۔۔؟
شیخ صاحب
( دانت پیس کر ) منت یہ کہ میں اپنی مراد پوری ہونے تک کسی کو چین سے نہیں بیٹھنے دوں گا۔
میاں مٹھو
(حیران ہو کر ) ہیں۔۔۔ یہ کیسی منت ہے؟۔۔۔ ویسے آپ کو کیا ملتا ہے یہ سب کچھ کر کے؟
شیخ صاحب
(منہ سے دھواں نکالتے ہوئے) کبھی مالش کروائی ہے ؟
میاں مٹھو
(مزید حیرانی سے) مالش۔

۔۔! ہاں ایک دفعہ کروائی تھی۔
شیخ صاحب
(کش لگا کر) تو کیسا لگا تھا؟
میاں مٹھو
( کچھ دیر سوچ کر) بڑا سکون ملا تھا۔
شیخ صاحب
(اطمنان سے) مجھے بھی ایسا ہی سکون ملتا ہے ۔۔۔کسی کو نہر میں دھکا دینے سے۔۔۔!!!
میاں مٹھو
(سٹپٹا کر) اب یہ نہر بیچ میں کہاں سے آگئی۔۔۔؟
شیخ صاحب
(سیٹی بجا کر) سانوں نہر والے پل تے بلا کے۔۔۔۔


میاں مٹھو
(بات کاٹ کر) آپ کبھی بور تو نہیں ہوتے ہوں گے؟
شیخ صاحب
کبھی کبھار ہو بھی جاتا ہوں۔۔۔ لیکن جب ہوتا ہوں تو مختلف ٹی وی چینل پر ٹاک شوز دیکھ کر دل بہلا لیتا ہوں۔
میاں مٹھو
(تجسس سے) یہ ٹاک شوز کن لیڈرز کے ہوتے ہیں؟
شیخ صاحب
(منہ سے دھواں چھوڑتے ہوئے) کیا میں شکل سے لیڈر نہیں لگتا؟
میاں مٹھو
(بات بدلتے ہوئے) ایک دن میں کتنے سگار پی لیتے ہیں؟
شیخ صاحب
(سگار کو غور سے دیکھتے ہوئے) صبح سے اب تک ایک ہی چل رہا ہے۔


میاں مٹھو
(آنکھیں پھاڑ کر سگار کو دیکھتے ہوئے) یہ کون سا سگار ہے جو صبح سے شام تک ختم ہی نہیں ہوتا؟
شیخ صاحب
(قہقہہ لگا کر) بجھا ہوا ہے۔
میاں مٹھو
(غیر یقینی کیفیت سے) تو یہ دھواں۔۔۔؟
شیخ صاحب
(مسکرا کر) یہ دھواں میں سگار کے بغیر بھی نکال سکتا ہوں۔یہ دیکھو۔۔۔۔(کش لگائے بغیر دھواں نکالتا ہے)
میاں مٹھو
(حیرانی سے) آپ کے پاس جادو ہے؟
شیخ صاحب
(لا پرواہی سے) کوئی جادو شادو نہیں ہے۔

۔۔ یہ میرے اندر کا ساڑ ہے۔جو دھواں بن کر باہر نکلتا ہے۔ ایسے ہی لوگ
نہیں کہتے کہ شیخ رشید بڑی دھواں دھار تقریر کرتا ہے۔میری تقریر یں سن کر تو مخالفین کے کانوں سے، ناک سے
اور جہاں سے جگہ ملتی ہے دھواں نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔
میاں مٹھو
(بات بدلتے ہوئے) آپ کے بچے کتنے ہیں؟
شیخ صاحب
(گھور کر دیکھتے ہوئے) یہ کیا احمقانہ سوال ہے۔

۔۔ میری تو ابھی شادی ہی نہیں ہوئی۔
میاں مٹھو
(گڑبڑا کر) اوہ سوری۔۔۔! زبان پھسل گئی تھی۔۔۔۔ ویسے "ابھی" پر آپ نے کچھ زیادہ ہی زور دیا ہے۔
شیخ صاحب
شادی والی بات کو میرا سیاسی مسئلہ سمجھیں ۔۔۔اور غیر سیاسی گفتگو تک ہی محدود رہیں۔
میاں مٹھو
شادی تو ایک ذاتی مسئلہ ہوتاہے۔ سیاسی مسئلہ پہلی بار سن رہا ہوں۔۔۔۔اب تو عمران خان نے بھی دوسری شادی کی
خواہش ظاہر کر دی ہے۔

آپ اس کے بارے میں کیا کہیں گے؟
شیخ صاحب
خواہش ظاہر کرنے اور خواہش ہوری کرنے میں اتنا ہی فرق ہے جتنا پرانے پاکستان اور نئے پاکستان میں ۔۔۔۔
ویسے یہ عمران خان صاحب کا ذاتی معاملہ ہے۔۔۔آپ چھوڑیں اسے۔
میاں مٹھو
یہ نئے پاکستان والا معاملہ۔۔۔؟؟؟
شیخ صاحب
نہیں میری جان ۔۔۔شادی والے معاملے کی بات کر رہا ہوں۔
میاں مٹھو
ویسے آپ کا کیا خیال ہے کہ وہ اس میں کامیاب ہو جائیں گے۔

۔۔؟
شیخ صاحب
شادی کرنے میں۔۔۔؟
میاں مٹھو
نہیں۔۔۔ نیا پاکستان بنانے میں۔
شیخ صاحب
آپ شاید بھول رہے ہیں۔ آپ مجھ سے غیر سیاسی گفتگو کرنے آئے ہیں۔
میاں مٹھو
لیکن سر۔۔۔ یہ نیا پاکستان تو مجھے بھی چاہییے۔صرف مجھے ہی نہیں بلکہ پوری قوم کو چاہیے۔ اس لیئے اسے سیاسی نہیں
بلکہ قومی مسئلہ کہنا چاہیے۔۔۔۔اس لیے مجھے آپ سے یہ بات کرنا پڑی ہے۔


شیخ صاحب
(نا گواری سے) نئے پاکستان کے بات کرنی ہے تو عمران خان کے پاس جاؤ ۔ میرے پاس کیا لینے آئے ہو ۔۔۔
چلو اُٹھو ۔۔۔ نکلو یہاں سے۔
میاں مٹھو
( طنز کرتے ہوئے) شیخ صاب۔۔۔۔ اس میں ناراض ہونے والی کون سی بات ہے۔۔۔ کیا آپ عمران خان کے
ساتھ کنٹینر پر کھڑے ہو کر نئے پاکستان کے لئے دھواں دھار تقریریں نہیں کرتے پھر رہے۔
شیخ صاحب
(غصے سے لال پیلا ہوتے ہوئے) تو جاتا ہے یا بلاؤں سیکورٹی کو۔۔۔؟اؤے دینو۔۔۔۔۔ اؤے فضلو۔۔۔۔۔۔
او بے غیرتو کتھے مر گئے او سارے۔۔۔۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :