نیو ورلڈ آڈر؟

ہفتہ 12 جولائی 2014

Mir Afsar Aman

میر افسر امان

یہ جو ا ٓجکل نیو ورلد آرڈر جابر امریکی حکومت نے دنیا میں رائج کیا ہوا ہے یہ دنیا میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ اس قسم کے نیو ورلڈ آرڈر وقت کی ہر جابر حکومت نے رائج کئے تھے مگر آخر کار ان جابر حکومتوں کو اللہ نے ملیامیٹ کر دیا کچھ کے نشانات اب بھی دنیا میں عبرت کے لیے موجود ہیں اور باقی جابر حکومتوں کے نشانات تک مٹا دیے گئے۔

ان قوموں کی داستانوں سے قرآن کے صفحات بھرے ہوئے ہیں۔
ان ہی میں سے ایک عاد قوم گزری ہے جس سے سبق حاصل کرنے کی کوشش کریں گے قرآن شریف میں بیان ہوا ہے کہ” رہے عاد ،تو انہوں نے زمین میں حق کی راہ سے ہٹ کر تکبر کی روش اختیار کی اور کہنے لگے کہ کون ہے ہم سے زیادہ زور آور“( حٰم سجدہ:۱۵) اس ذکر سے پہلے ہم ایک اصولی بات کا بھی ذکر کرنا چاہتے ہیں وہ یہ کہ پہلے وقتوں میں قوموں کے پاس اللہ تعالیٰ اپنے علیحدہ علیحدہ رسول  بھیجا کرتا تھا جن کا قرآن میں ذکر آیا ہے۔

(جاری ہے)

آخر میں اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی علیہ وسلم کو پوری دنیا کے لیے رسول بنا کر بھیجا ہے۔ اللہ کی اسکیم کے مطابق دنیا میں جتنے بھی انسان پیدا ہونے ہیں ان سب کی روحوں کو پیدا کر کے اللہ نے ان سے عہد لیاتھا۔ اللہ نے ان سے کہا تھا کیامیں تمہارا رب نہیں ہوں ؟ہو سب روحوں نے کہا تھا ،آپ ہمارے رب ہیں ہم اس کی گواہی دیتے ہیں۔ اس پکے عہد کے بعد اللہ نے انسانوں کو شروع وقت ہی یہ بات بھی بتا دی تھی کہ میں تمہیں بھولا ہوا سبق یاد کرانے کے لیے ، تم ہی میں سے رسول تمہاری طرف بھیجا کروں گا اور میرے ان رسولوں  کی بات تم کو ماننی ہو گی ۔

اس سے معلوم ہوا کہ اللہ نے انسانیت کی ہدایت کے لیے ایک مکمل نظام وضع کیا ہوا ہے اس ہدایت کو اللہ نے ہمارے پیارے رسول صلی علیہ و سلم کے ذریعہ مکمل کر دیا ہے اور اللہ نے آخری حج کے خطبے کے دوران اپنے آخری پیغمبر کی زبانی سنا دیا ہے کہ میں نے آج دین مکمل کر دیا ہے۔ اس کے بعد رسولاللہ نے اپنے اصحاب  سے کہا تھا کہ اب یہ کام آپ نے کرنا ہے اس طرح اب اللہ کے دین کو قائم و دائم رکھنا امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے اس اصولی بات کے بعد ہم عادقوم کا ذکر تے ہیں۔

اس قوم کی طرف اللہ تعالیٰ نے حضرت ہُود  کوبیھجا تھا۔ قرآن میں اس قوم کا اس طرح ذکر ہے ۔حضرت ہُود  نے انہیں کہا کہ ہر اُونچے مقام پر لا حاصل ایک یاد گار عمارت بنا ڈالتے ہو۔بڑے بڑے محل تعمیر کرتے ہو جیسے گویا تمہیں ہمیشہ رہنا ہے۔ جب کسی پر ہاتھ ڈالتے ہو تو جبار بن کر ڈالتے ہو۔ اللہ نے تمہیں وافر مقدار میں رزق دیا ہے ۔ میری بات مانواور اللہ سے ڈرو ورنہ مجھے تمہارے حق میں ایک بڑے عذاب کا ڈر ہے۔

عاد کی قوم نے کہا ہم عذاب میں مبتلا ہونے والے نہیں ہیں ۔ آخر کار انہوں نے اللہ کے رسول کو جھٹلا دیا۔اور پھر اللہ نے انہیں ہلاک کر دیا۔ یقیناً اس میں ایک نشانی ہے مگر اکثر لوگ ماننے والے نہیں ہیں ۔ اور حقیقت میں تیرا رب بھی زبردست ہے اور رحیم بھی ہے۔
صاحبو! میں نے آپ کے سامنے قرآن سے یہ سبق پیش کیا ہے اور اس پر غور کرتے ہیں اور آج کے متکبر نیو ورلڈ آرڈر کے پیش کرنے والی قوم کے متعلق بات کریں گے۔

کیا اُونچی اُونچی یاد گار عمارتوں کی بنیا د متکبرانہ طورامریکا نے نہیں رکھی تھی؟ امریکہ کی طرف سے نہیں کہا گیا تھاکہ دنیا کی بلند ترین عمارت امریکہ میں موجود ہے اس کی اتنی منزلیں ہیں اور یہ یہ خوبیاں ہیں وغیرہ۔ پھر اس کے بعد امریکا کی نقل اتارتے ہوئے دنیا کے دوسرے ملکوں نے بھی اپنے اپنے ملکوں میں اونچی اونچی بے فائدہ یادگار عمارتیں بنائیں۔

کیا امریکا میں واقع ہی ان کثیر منزلہ عمارتوں کی ضرورت بھی تھی یا دنیا کے ملکوں پر اپنا متکبرانہ روعب ڈالنا تھا۔ قرآن کہتاہے کہ جب کسی پر ہاتھ ڈالتے ہو تو جبار بن کر ڈالتے ہوں ۔کیا نیو ورلڈ والے ملک نے دنیا پر اور خصوصاً امت مسلمہ پر جبار بن کر ہاتھ نہیں ڈالا۔ پہلے افغانستان پر جعلی ۹/۱۱ کا ڈرامہ رچا کر ایک پر امن افغان قوم پر حملہ کر دیا اس ملک کی ہر حرکت کرتی ہوئی چیز کو تباہ برباد کر کے رکھ دیا اپنے ساتھ ناٹو کے ۸۰ سے زائد ملکوں کی فوجوں کو بھی اس جنگ میں شریک کیا جنہوں نے ظلم کی داستان رقم کی۔

پاکستان کی ایک نہتی بیٹی، بے گناہ ڈاکڑ عافیہ کو پہلے افغانستان جیل میں ۵ سال قید رکھا پھر امریکا لے جایا گیا اور وہاں ایک یہودی جج سے ناکردہ گناہوں کے بدلے ۸۶ سال کے لیے قید کر دیا۔ اس فیصلے پرعدالت کے اندر ایک امریکی دانشور نے کہا تھا یہ سزا عافیہ کو نہیں مسلم امت کو دی گئی ہے۔ اس کے بعد عراق پر بے بنیاد اور جھوٹی اطلاع پر کہ عراق کے پاس بڑی تباہی پھیلانے والا اسلحہ موجود ہے اس ملک کو بھی تباہ کر دیا۔

ویت نام کمبوڈیا وغیر ہ یعنی دنیا کی قوموں پر جبار بن کر ہاتھ ڈالتارہا اور دنیامیں سب سے بڑا ظالم بنا ہوا ہے۔ اسی نے جاپان کے دو شہرں پر ایٹم بم برسا دیے تھے۔تمام دنیا میں اس کے فوجی اڈے موجود ہیں تمام دنیا کو غلام بنایا ہوا ہے۔ حکومتوں اور افراد کی خفیہ طریقوں سے جاسوسی کر رہا ہے کل ہی جرمنی کی جانسلر نے اس جرم میں امریکا کے ایک مقامی سی آئی اے چیف کو ملک بدر کردیا ہے۔

افغانستان میں نہتے افغانوں سے شکست کے بعد اس جنگ کو پاکستان لے آیا ہے ہمارا ملک ۱۳ سال سے جنگ میں جھلس رہا ہے ۔اب اپناپرانا مطالبہ منوا لیا ہے اور ہماری فوج کو شمالی وزیرستان میں الجھا دیا ہے۔۸ لاکھ شہری اپنے ہی ملک میں رمضان کے مہینے میں مہا جرت کی زندگی گزرانے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔ یہ جبارانہ ظلم نہیں ہے تو کیا ہے؟ پھر قرآن میں عاد قوم سے کہا گیا تھا کہ اللہ نے تمہیں وافر مقدار میں رزق دیا ہے۔

کیا امریکا کے پاس وافر مقدار میں رزق نہیں ہے جو دوسرں پر حملے کر کے اس کے وسائل پر قبضہ کرتا ہے۔ افریقہ میں اللہ کی مخلوق بھوکی مر رہی تھی اور امریکا نے اپنا فاضل اناج سمندر میں پھینک دیا تھا۔ آج بھی اللہ کی ہدایت موجود ہے کہ اس جبار کو اللہ سے ڈرنا چاہیے مگر جیسے عاد کی قوم نے رسول سے کہا تھا امریکہ بھی یہی کہتا ہے مجھ پر کوئی بھی اللہ کا عذاب نہیں آنا اور اللہ کی طرف رجوع کرنے کی بجائے تکبر میں مبتلا ہے۔

مگر قرآن سے جو سبق ملتا ہے کہ رہتی اللہ کی ذات ہے۔ باقی بڑے بڑے متکبروں کو اللہ نے فنا کر دیا اور ان کی ظلم کی داستانوں سے تاریخ بھری بڑی ہے قرآن میں ایسی متکبر حکومتوں کی داستانیں بیان کر کے سبق حاصل کرنے کا کہا گیا ہے کہ اللہ ایسی متکبر قوموں کو بلاآخر تباہ کر دیتا ہے۔ مگر تاریخ کا یہ سبق ہے کہ لوگ تاریخ سے سبق حاصل نہیں کرتے!قرآن میں بیان کردہ پہلی قوموں کے سب گناہ امریکی قوم میں یک جا ہو گئے ہیں اب یہ قوم بھی طاوس و رباب میں غرق ہے لہٰذا اس کی تباہی بھی مقدر بن گئی ہے ۔

کوئی بھی اللہ کی سنت کو نہیں ٹال سکتا؟ کیا فلسفی شاعر علامہ اقبال  اسی پر ہی کہا تھا؟
آ تجھ کو بتاؤں کہ تقدیر امم کیا ہے
شمشیر سناء اوّل طاوس و رباب آخر
کیا امریکا نے دنیا کو دکھوں سے نہیں بھر دیا؟کیاوقت نہیں آگیا کی پہلی متکبر قوموں کی طرح امریکا بھی سنت خداوندی کے تحت ملیا میٹ ہو جائے جس طرح اللہ نے عاد کی قوم کو مٹا دیا تھا؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :