اصل اور نقل میں فرق

منگل 27 مئی 2014

Mumtaz Amir Ranjha

ممتاز امیر رانجھا

خاموشی اگرچہ عبادت ہے لیکن جھوٹے کو چپ کرانا ایک بہت بڑی نیکی ہے۔پاکستان میں جب تک نادرا کی طرف سے فنگر پرنٹ مشین کے ذریعے الیکشن میں معاونت کے لئے الیکشن کمیشن کے ساتھ ملکر نیا الیکٹرانک نظام(بائیو میڑکس سسٹم) نہیں وضح ہوگا کسی بھی الیکشن کے شفاف ہونے کی گارنٹی نہیں۔پورے سسٹم کی تبدیلی ضروری ہے۔عمران خان اور تحریک انصاف خواہ مخواہ الیکشن میں دھاندلی کا شور شرابہ کر کے عوام میں کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ملک میں اس وقت بہت زیادہ مسائل ہیں لیکن ان مسائل کو مل جل کر حل کرنے کی بجائے ملک و قوم میں ڈپریشن کا ماحول پیدا کرنا دراصل ملک دشمنی ہے۔عمران خان اور تحریک انصاف سے ایک صوبہ تو سنبھالا نہیں جا رہا وہ پورے ملک کو سنبھالنے کی کیا بات کرتے ہیں؟
کوئی جا کر تحریک انصاف کو آج کی یہ خبر بتائے کہ لاہور میں مالک مکان کو کرایہ نہ دینے کے باعث گھر سے نکالے جانے پر خاتون نے دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گو لیاں نگل لیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ گلبرگ کے علاقہ غالب مارکیٹ کے ایک مکان میں رہائش پذ یر فیملی کو مالک مکان نے کرایہ نہ دینے پر گھر سے نکال دیا تھا جس کے باعث میاں بیوی اپنے چار بچوں کے ہمراہ بیس روز سے ظہور الٰہی پل کے نیچے زندگی گزار رہے تھے کہ گزشتہ روز خاتون نے دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گو لیاں نگل لیں جسے فوری طور پر سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اسکی حالت تشویشناک ہے۔

یہ خبر عمران خان،میاں نواز شریف،میاں شہباز شریف اور تمام ملکی کرتا دھرتا لوگوں کے لئے باعث شرم نہیں تو کیا ہے۔غریب لوگ پس رہے ہیں اور انہیں پڑی ہے اپنے جلسے جمانے کی۔دیکھا جائے تو پورے ملک میں بے تحاشا ایسے مسائل ہیں جن پر بات کرنا بھی مشکل ہے ۔بھائی جان اس دور میں بہت ضروری ہے کہ ہم سارے حضرت عمر فاروق کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوام کے حالات و اقعات کا جائزہ لیں اور جتنا زیادہ ہو سکے اتنا زیادہ ان کی محرومیوں کے ازالے کا سبب بنیں،آگے بڑھ کر ان کی مدد کریں۔

مگرکون ہے جو ہم سب کی آنکھوں پربندھی ہوئی چمک کی پٹیاں کھولے ،راہ راست پر چلنا ہم سب نے سیکھا ہی نہیں۔حکومت ہو یا اپوزیشن سب کو قوم و ملک کے لئے بہترین لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔ہمارے ملک میں غربت کے علاوہ دہشت گردی کا جن ہم سب کو اپنے نرغے میں دبوچے کھڑا ہے ،اس ماحول میں احتیاط اور تدبر کا دامن نہ چھوڑنے کی اشد ضرورت ہے۔ہمارے قوم و ملک پر امریکن سیاست ،روس اور ہندوستان کی دہشت گردی کے اثرات بھی نمایاں ہیں۔

تحریک انصاف کو تو گویاراتوں رات اللہ دین کے چراغ کی ضرورت ہے کہ وہ چراغ رگڑیں اور عمران خان صاحب وزیر اعظم بن جائیں۔مگر صاحب انسان کو زبانی دعووں کی نہیں عملی اقدامات کی ضرورت پڑتی ہے۔
احقر نے آج کا کالم محض تحریک انصاف کی آنکھیں کھولنے کے لئے لکھا ہے،ہم مانتے ہیں کہ ن لیگ سب سے زیادہ بہتر جماعت ہے لیکن اس میں بھی تمام انسان ہیں کوئی فرشتے ہیں،ہمیں یہ بھی اندازہ ہے کہ کچھ لوگ ہمیں بے وقوف کہیں گے یا گالیاں بھی نکالیں گے لیکن ملکی محبت میں ہمیں ہر سزا قبول ہے۔

تحریک انصاف کو اگر فرشتہ ہونے کا یقین ہے تو احقر کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کسی بھی لا ئیو ٹی وی چینل پر بلا لیں ایک گھنٹے میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا،پھر پتہ چل جائے گا کہ تحریک انصاف نے کونسا میڈیٹ لیا ہے؟تحریک انصاف میں کتنا انصاف ہے اس کی محض ہمیں خبر ہے۔تحریک انصاف ہو یا قادری سب یہ سب ڈگڈگی لیکر پھر رہے ہیں،انشا ء اللہ ان کے تماشے پرکوئی عقل مند اکٹھا نہیں ہوگا،جو ان کے اشارے پر ناچیں یا انہیں نچوائیں دونوں کی خوش فہمی ایک دن ٹھس ہو گی ،انشا ء اللہ۔


اس وقت موجودہ حکومت تیزی سے ملکی ترقی کے لئے کئی اہم ترین ترقیاتی کاموں پر توجہ دے رہی ہے۔ایک سال کے عرصہ میں اس حکومت نے پچھلی دس سالہ حکومتوں سے کہیں زیادہ بہتر کام کر کے دکھائے ہیں اور قوی امید ہے کہ باقی چار سالوں میں بھی انشاء اللہ کچھ بہترین ہی ہو گا۔لاہور سے کراچی موٹروے کی منظوری،پاور پراجیکٹ کا افتتاح اور کئی جگہ پاور پراجیکٹ پر کام کا آغاز،لاہور،پنڈی،اسلا م آباد اور کراچی میں شہری سطح پر نئی ٹرین سسٹم کا آغاز،ایران سے گیس کا حصول،بلوچستان میں میگا پراجیکٹس وغیرہ وغیرہ۔

خدارا عوام کو اگر کچھ دے نہیں سکتے تو ان کو جو مل رہاہے اس میں رکاوٹ کا باعث تو نہ بنو۔ہو سکے تو حکومت کی طرف سے ہونے پر اقدامات میں منفی کاموں کی فہرست نکالیں اور ان کو درست منزل کی طرف رواں دواں ہونے میں مدد کریں۔عمران خان،الطاف حسین اور چوہدری برادران محض طاقت اور کرسی کی جنگ لڑنے کی تیاریوں میں ہیں۔اگرعوام کا دل جیتنا ہو تو عوام کے لئے کچھ کرنا پڑتا ہے۔

عوام کو شدید گرمی میں سڑکوں پر لانا اور ان کو حکومت گرانے کے لئے اکٹھا کرنا کوئی عقل مندی نہیں بلکہ بہت بڑی بے وقوفی ہے۔حکومت ،فوج اور میڈیا کوآپس میں لڑانا یا ان میں غلط فہمیاں پیدا کرنا تحریک انصاف کی بے انصافی ہے۔عقل مند لوگ بے موقع شور شرابا نہیں کرتے۔الیکشن پچھلی حکومت نے کرائے حکومت منتخب ہو گئی اب تماشہ سجانے سے کچھ ہاتھ آنے والا نہیں۔اصل اور نقل کی پہچان ہر اچھا انسان کر سکتا ہے۔نواز شریف محب وطن اورکامیاب لیڈر ہے اس کو نقل ثابت کرنا بہت مشکل کام ہے۔ہم مانتے ہیں کہ عمران بھائی اچھے کھلاڑی ضرور رہے لیکن اچھے سیاستدان ہر گز نہیں۔جس کو شک ہے وہ وقت کا انتظار کرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :