خواتین نرسوں کو گرفتار کر کے صوبے کی روایات کی دھجیاں اڑا دی گئیں، میاں افتخار حسین

نرسنگ سٹاف پنجاب میں اپنے مطالبات کیلئے احتجاج کرے تو جائز لیکن خیبر پختونخوا میں نا جائز کیوں ہے؟ اقتدار کیلئے مہینوں دھرنا دینے والی پی ٹی آئی خواتین کا دھرنا ایک دن کیلئے بھی نہ برداشت کرسکی،،صوبے کے عوام اپنے محسنوں کی صحیح پہچان کر پاتے تو خیبر پختونخوا پر آج دشمن قابض نہ ہوتے،سیکرٹری جنرل عوامی نیشنل پارٹی

جمعہ 3 جون 2016 17:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے نرسنگ سٹاف کے دھرنے پر شب خون مارنے اور ان پر تشدد و گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اے این پی اپنے حقوق کیلئے مظاہرہ کرنا والی نرسوں کے ساتھ ہے اور ہر فورم پر ان کیلئے آواز اٹھاتی رہے گی،اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دھرنا اور مظاہرہ کرنے والی نرسنگ ایسوسی ایشن کے مطالبات جائز ہیں اور پروموشن،الاؤنسزاورسروس سٹرکچر تمام ملازمین کا جائز حق ہے، انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہی وہ انصاف تھا جس کا عمران خان نے وعدہ کیا اور پختونخوا کی تاریخ میں خواتین ورکرز کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا ، انہوں نے اس امر پر حیرت و افسوس کا اظہار کیا کہ نرسنگ سٹاف پنجاب میں اپنے مطالبات کیلئے احتجاج کرے تو تحریک انصاف ان کے مطالبات کو جائز قرار دیتی ہے لیکن اپنی حکومت میں وہی مطالبات ناجائز اور غیر قانونی ہیں،انہوں نے کہا کہ خواتین کو گرفتار کر کے صوبے کی روایات کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں جو حکومت کیلئے باعث شرم ہے، انہوں نے کہا کہ دوغلی پالیسی کی سیاست پی ٹی آئی کا وطیرہ رہا ہے اور عمران خان واقعی یو ٹرن کے ماسٹر ہیں، میاں افتخار حسین نے کہا کہ اقتدار کیلئے کئی ماہ تک ڈی چوک اسلام آباد میں تھرڈ امپائر کی توقع پردھرنا دیا گیا جس نے ملک کو اقتصادی طور پر شدید نقصان پہنچایا لیکن غریب ملازمین کا اپنے جائز حق کیلئے دھرنا حکومت ایک دن بھی برداشت نہیں کر سکی ، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر صوبے کے عوام اپنے محسنوں کی صحیح پہچان کر پاتے تو آج خیبر پختونخوا پر دشمن قابض نہ ہوتے ،مرکزی جنرل سیکرٹری نے تمام نرسنگ سکول بند کرنے، ہاسٹل خالی کرانے اور متعدد نرسنگ سٹوڈنٹس کو فارغ کرنے کے حکومتی اقدامات کی بھی مذمت کی اور کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور مذموم اقدامات سے گریزکرے،انہوں نے کہا کہ حکومت مطالبات ماننے کو بھی تیار نہیں اور ان کے پر امن احتجاج کو بھی برداشت نہیں کر سکتی،جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمرانوں کو عوامی مسائل کا کوئی ادراک نہیں،انہوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نرسنگ سٹاف پر تشدد ، گرفتاریاں اور ان کو ہراساں کرنا دراصل اختیارات کا ناجائز استعمال ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت نرسنگ سٹاف کے جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے ان کی رہائی کو یقینی بنائے، انہوں نے سول سوسائٹی اور تمام سیاسی جماعتوں سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور نرسنگ سٹاف کے اس جائز جدوجہد میں ان کا ساتھ دیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں