صوبائی بجٹ سرکاری ملازمین کی امیدوں کا آئینہ دار ہوگا،مظفر سید ایڈوووکیٹ

صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت کے تاخیری حربوں اور معاندانہ روئیے کے سبب بجٹ سازی میں دشواریوں کا سامنا ہے،وزیرخزانہ خیبرپختونخوا

بدھ 25 مئی 2016 20:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت کے تاخیری حربوں اور معاندانہ روئیے کے سبب بجٹ سازی میں دشواریوں کا سامنا ہے تاہم ہماری پوری کوشش ہوگی کہ بجٹ کوعام شہریوں اور سرکاری ملازمین کی امیدوں کا آئینہ دار بنایاجائے اور اس میں عوام پرٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے کی بجائے غریب کے لئے ریلیف کی جھلک نظر آئے۔

وہ اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں سرکاری ملازمین کے مختلف وفود سے بات چیت کر رہے تھے۔اس موقع پر انفارمیشن ٹیکنالوجی سٹاف ایسوسی ایشن نے کمپیوٹر آپریٹرز کی اپ گریڈیشن کا دیرینہ مسئلہ حل کرنے پر وزیر خزانہ اور صوبائی حکومت کا شکریہ اداکیا۔مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کے کسی بھی طبقے کو ان کا جائز حق دلانے میں تاخیر نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ اتحادی حکومت کی شروع دن سے یہ کوشش ہے کہ تمام ملازمین کی تنخواہوں میں ترقیافتہ ممالک کی طرز پر زیادہ سے زیادہ اضافہ ہو اور ایسا ہونے کی صورت میں تنخواہیں شاید سو اوردو سو گنا اضافے کی حدود سے بھی متجاوز ہو جائیں تاہم محدود وسائل اور مشکلات ہماری راہ میں سدر راہ بنی ہیں انہوں نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں ہم پورے عزم ،مستقل مزاجی اور تندہی کے ساتھ کوشاں رہیں گے اور جلد از جلد اس خواب کو عملی جامہ پہنائیں گے البتہ ملازمین کو مختلف شکلوں میں اپ گریڈیشن اور دیگر پیکج بھی دیتے رہیں گے۔وزیر خزانہ نے ملازمین کی طرف سے پیش کردہ دیگر تمام جائز مسائل کے مناسب ازالے کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں