زخمی مخنث علیشہ ہسپتال میں چل بسی

مخنثوں کی تنظیم ٹی اے اے نے فقیرآباد پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

بدھ 25 مئی 2016 18:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج مخنث علیشہ خموں کی تاب نہ لاکر چل بسی ٗعلیشہ کو گزشتہ ہفتے ایک مشتعل شخص نے 8 گولیاں مارکر شدید زخمی کردیا تھا25 سالہ علیشہ پانچویں مخنث ہیں، جنھیں رواں برس خیبر پختونخوا میں تشدد کا نشانہ بنایا گیااس سے قبل عدنان، سمیر، کومل اور عائشہ نامی مخنث بھی رواں سال تشدد کا شکار ہوئے ٗان تمام خواجہ سراؤں کا تعلق ٹرانس ایکشن الائنس خیبر پختوانخوا (ٹی اے اے) سے ہے۔

(جاری ہے)

ٹی اے اے نے علیشہ کی موت کا ذمہ دار صوبائی حکومت کو ٹھہراتے ہوئے مخنث پر ہونے والے حملے اور تشدد کے واقعات کے خلاف احتجاج کیا اور صوبے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے ان کی جان و مال کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ٹی اے اے نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر لکھا کہ علیشہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی لاپروائی کی وجہ سے انتقال کرگئی ٗ علیشہ کا درست طریقے سے علاج نہیں کیا گیا۔مخنثوں کی تنظیم ٹی اے اے نے فقیرآباد پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں