ملی یکجہتی کونسل کااجلاس،27مئی کو ملک بھر میں امریکی ڈرون حملوں کیخلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان

جمعہ کے خطبات میں فرقہ وارانہ اہم آہنگی کے جذبات کو فروغ دیا جائیگا،صاحبزادہ ابولخیر زبیری اجلاس میں بلوچستان کے علاقہ میں امریکی ڈرون حملے کو پاکستان کی سا لمیت اور جغرافیائی حدود پر حملہ قرار دیا گیاکشمیر کے حوالے تذبذب کی پالیسی ترک کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف عالمی فورمز پر آوازاٹھانے کا مطالبہ

منگل 24 مئی 2016 20:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مئی۔2016ء) ملی یک جہتی کونسل نے27مئی کو ملک بھر میں پاکستانی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کے خلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا اور اسی روز جمعہ کے خطبات میں فرقہ وارانہ اہم آہنگی کے جذبات کو فروغ دیا جائے گا۔یہ اعلان منگل کے روز جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ہیڈ کوارٹر المرکز اسلامی میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سپریم کونسل کے اجلاس کے اختتام پر بریفنگ کے دوران مرکزی صدر صاحبزادہ ابولخیر زبیری اور جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کیا۔

اجلاس میں جمعیت العلمائے پاکستان کے صدرصاحبزاد ابولخیر زبیری،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، لیاقت بلوچ،مولانا عبدالغفار روپڑی، مشتاق احمد خان،اسداﷲ بھٹو،حافظ محمد یعقوب، ثاقب اکبر،خرم نواز کنڈاپور،قاری ضمیر اختر،ڈاکٹر اقبال خلیل،ڈاکٹر عطالرحمان اورمولانا عبداجلیل نقشبندی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اخباری نمائندوں کو بتایا گیا کہ متحدہ جمعیت اہل حدیث،تحریک منہاج القرآن،پاکستان عوامی تحریک،علما مشائخ کونسل،امامیہ آرگنائزیشن ،تحریک ناموس رسالت اور کئی دیگرجماعتوں کی شرکت کی بھی منظوریدی گئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا اور جمعہ کے خطبات میں مختلف مسالک کے درمیان اعتماد اور تعاون کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔اجلاس میں کہا گیا کہ شام و عراق کے بعد پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ بڑھکانے کی جو سازش کی جا رہی ہے۔ ملی یک جہتی کونسل اس کا توڑ کرے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان المبارک کے دوران یوم باب الاسلام منایا جائے گا۔

ا ور اس حوالے سے کنونشن منعقد کیے جائیں گے جبکہ 27رمضان المبارک کو پاکستان کی یوم آزادی ،یوم نزول قرآن اوریوم القدس کے طور پر منایا جائے گا۔اور پشاور،لاہور ،کوئٹہ،کراچی راولپنڈی مظفر آباداور گلگت میں کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی۔اجلاس میں بلوچستان کے علاقہ میں امریکی ڈرون حملے کو پاکستان کی سا لمیت اور جغرافیائی حدود پر حملہ قرار دیا گیااور فیصلہ کیا گیا کہ اگلے جمعہ یعنی27مئی کو ڈرون حملوں کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا اور ملک بھر کی مساجد میں آئمہ اور خطیب امریکی جارحیت کی مذمت کریں گے ۔

اجلاس نے ان حملوں کو ملک کی نظریاتی اور جغرافائی سا لمیت پر حملہ قرار دیا۔آئینی اجلاس نے ان حملوں کاسدباب نہ کرنے اور اس کے خلاف واضح موقف اختیار نہ کرنے پر حکومت پاکستان کے موقف کی بھی مذمت کی گئی۔ملی یک جہتی کونسل نے 22ستمبر کو ملی یک جہتی کونسل کے مرکزی،صوبائی اور ضلعی سطح کے انتخابات کا علان کیا۔اجلاس نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسی اور حکومت پاکستان کی جانب سے مجرمانہ خاموشی اور لاتعلقی کی مذمت کی گئی اور اس معاملہ کو اسلامی کانفرنس کی تنظیم،اقوام متحدہ،انسانی حقوق کی عالمی تنظیم اور عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا مطالبہ کیا گیاجبکہ ترکی حکومت کی جانب سے اس پر رد عمل کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

اجلاس میں قرار پایا کہ ملی یک جہتی کونسل نے پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا اوراس کے قیام کا ایک بڑا مقصد یہی ہے۔ اس غرض کے لیے کام کو مزید تیز کیا جائے گا۔اجلاس میں قرار پایا کہ ملک میں امن و امان کے قیام کے لیے مساجد ،منبر اورمحراب کا کلیدی کردار ہے اور یہاں کی ترقی میں مسلمانوں کے اتحاد کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔

ملی یکجہتی کونسل اس اتحاد کے لیے کوشاں رہی ہے اورکوشان رہے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملی یک جہتی کونسل کے مرکزی قائدین،سعودی عرب،ایران ،ترکی کے سفراا ور پاکستان کے دفتر خارجہ کے حکام سے ملاقاتیں کرکے اتحاد بین المسلمین کی اہمیت سے آگا ہ کریں گے۔اجلاس میں پنجاب میں گھریلو تشد قانون کی مذمت کی گئی اس کو اسلامی تہذیب اور خاندانی نظام پر حملہ قرار دیا گیا۔

اجلاس نے قرار دیا کہ امریکہ کی خوشنودی کے لیے ممتاز قادری کو پھانسی دی گئی جس کے بعد پانا مالیکس اور دیگر وجوہات کی بنا پر حکمران پریشانی سے دوچار ہیں یہ اﷲ کی پکڑ ہے اور حکمران اس سے بچ نہیں سکیں گے۔اجلاس نے اگلے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کامطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں غربت،مہنگائی، بے روزگاری اورلوڈ شیڈنگ کو قوم کے لیے وبال جان قرار دیا گیا۔

کشمیر کے حوالے تذبذب کی پالیسی ترک کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف عالمی فورمز پر آوازاٹھانے کا مطالبہ کیاگیا اور پانامہ لیکس کے حوالے سے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کمیشن اور تحقیقات میں وقت ضائع نہ کیا جائے۔اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وحدت المسلمین کے رہنما ناصر عباس کے احتجاج کو نظرا نداز نہ کیا جائے اور ان کے مطالبات کو سنا جائے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں