خیبر پختونخوا چیمبر ،پاکستان میں روس کے سفیر کے مابین باہمی تجارت کے فروغ ،جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی ،لائٹ انجینئرنگ کے شعبے میں تعاون پر اتفاق

پاکستان ،روس کے مابین تجارتی حجم 419 ملین یو ایس ڈالر ہے ،اضافے کی بجائے کمی واقع ہو رہی ہے ، دونوں ممالک کے مابین تجارتی روابط کو فروغ دیکر تجارتی حجم کو بڑھایا جاسکتا ہے ،ذوالفقارعلی خان

بدھ 11 مئی 2016 17:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ذوالفقار علی خان اور پاکستان میں روس کے سفیر Alexey Yurievich Dedov کے مابین باہمی تجارت کے فروغ ٗ جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی ٗ انرجی ٗ مائننگ ٗ ٹرانسپورٹ ٗ فارماسوٹیکل ٗ ایگریکلچر ٗ فوڈ پروسیسنگ اورفوڈ پیکیجنگ سمیت لائٹ انجینئرنگ کے شعبے میں تعاون پر اتفاق ہوا ہے جبکہ خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے خیبر پختونخوا اور روس کے مابین تجارتی روابط کے فروغ اور تجارتی حجم میں اضافے کے لئے تجارتی وفود کے تبادلے اور دو طرفہ کاروباری تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے اور روس کے سرمایہ کاروں کو ہائیڈل پاور جنریشن اور ہائیڈرو کاربن سمیت صنعت و تجارت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں روس کے سفیر Alexey Yurievich Dedovنے بدھ کے روز خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر ٹریڈ سیکرٹری Yuri Kozlovٗ روسی سفارتخانے کے قونصلر Evgeny Fidchukٗ خیبر پختونخوا چیمبر کے سابق صدورغضنفر بلور ٗ زاہداﷲ شنواری ٗ صوفی بشیر احمددرانی ٗ چیمبر کے سینئر نائب صدر عماد رشید ٗایگزیکٹو ممبران صادق امین ٗ عبدالجلیل جان ٗ راشد اقبال ٗ اشتیاق محمد ٗ ڈاکٹر مسرت خالد ٗ ملک افتخار احمد اعوان ٗ محمد شفیق ٗعابد اﷲ ٗ فیض رسول ٗ ڈاکٹر خوشحال خان مہمند ٗ باجوڑ چیمبر کے صدر لالی شاہ ٗ فضل واحد ٗ آصف خان اور اکبر شیراز سمیت صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کثیر تعداد میں موجود تھے ۔

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے رو س کے سفیر کو خیبر پختونخوا میں ہائیڈل پاور ٗ ہائیڈل کاربن پوٹینشل ٗ منرلز ٗ قیمتی پتھروں ٗ ماربل اور لکڑی سمیت دیگر قدرتی وسائل اور خیبر پختونخوا میں انڈسٹریلائزیشن اور سرمایہ کاری کے مواقعوں سے متعلق آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین تجارتی حجم 419 ملین یو ایس ڈالر ہے جس میں اضافے کی بجائے کمی واقع ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین آٹو موبائل ٗ کنسٹرکشن ٗ ایگریکلچر ٗ انرجی ٗ انفارمیشن ٹیکنالوجی ٗ سٹیل ٗ فرنیچر ٗ گھریلو استعمال کے آلات ٗ ٹیکسٹائل ٗ گوشت اور ڈیری سیکٹر میں باہمی تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں اور اس وقت پاکستان روس کو ووین کاٹن فیبرک ٗ فروٹ ٗ سینتھیٹک فیبرک ٗ میڈسنز ٗ سرجیکل آلات اور پھلوں اور سبزیوں سمیت دیگر اشیاء ایکسپورٹ ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی روابط کو فروغ دے کر تجارتی حجم کو بڑھایا جاسکتا ہے اور اس مقصد کے لئے دونوں ممالک کو سہولیات فراہم کرنی ہوں گی۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کے لئے MOU پر دستخط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ پاکستان میں روس کے سفیر Alexey Yurievich Dedov نے اپنے خطاب میں خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان کی جانب سے پیش کردہ سفارشات سے اتفاق کیا اور کہا کہ پاکستان اور روس اقتصادی طور پر ایک دوسرے کے مزید قریب آسکتے ہیں اور باہمی کوششوں سے نہ صرف تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں بلکہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے تجارتی حجم کو بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ تجارتی روابط کے فروغ میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس مقصد کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے تجارتی وفود کے تبادلے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا کی بزنس کمیونٹی روس میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائے ۔ انہوں نے بتایا کہ روسی سرمایہ کار پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں ۔ اس موقع پر چیمبر کے سابق صدور غضنفر بلور ٗ زاہداﷲ شنواری اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور پاکستان اور روس کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم سفارشات اور تجاویز پیش کیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں