کسی بھی پوائنٹ پر ٹریفک اہلکار فورس کا ایمبیسڈر ہوتا ہے ،ناصرخان درانی

ٹریفک کے گھمبیر مسئلے پر قابو پانے کے لیے عوام نے ٹریفک وارڈنزسسٹم سے بڑی توقعات وابستہ کئے ہوئے ہیں پشاور میں پشاور ٹریفک وارڈنز پولیس کو پٹرولنگ کے 40 عدد جدید موٹر سائیکلیں حوالہ

پیر 9 مئی 2016 18:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مئی۔2016ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے کہا ہے کہ ٹریفک وارڈنز پولیس کا ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ جرائم کی روک تھام اور عوام کے ساتھ اعلیٰ اخلاق اور رویہ ہر حوالے سے قابل تقلید اور مثالی ہونا چاہئے۔یہ بات انہوں نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں پشاور ٹریفک وارڈنز پولیس کو پٹرولنگ کے 40 عدد جدید موٹر سائیکلیں حوالہ کرنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کوارٹرز، چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور، ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی ٹریفک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پولیس سربراہ نے واضح کیا کہ ٹریفک وارڈنزنہ صرف پولیس فورس بلکہ پوری قوم کی ڈسپلن کی نمائندگی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اور بالخصوص پولیس کے بارے میں عوامی رائے سڑک پر کھڑے ڈیوٹی سرانجام دینے والے کانسٹیبل سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک کے گھمبیر مسئلے پر قابو پانے کے لیے عوام نے ٹریفک وارڈنزسسٹم سے بڑی توقعات وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ اور کہا کہ کسی بھی پوائنٹ پر ٹریفک اہلکار فورس کا ایمبیسڈر ہوتا ہے اور اُن کی ہر ایک نقل و حرکت فورس کے مقدس پیشے اور عوام کے وابستہ توقعات کی عکاس ہونی چاہیئے۔ آئی جی پی نے شرکاء کو مزید ہدایت کی کہ وہ مقامی پولیس کے ساتھ جرائم کی روک تھام کے لئے بھی مستعد اور چوکس رہ کر اپنا اہم کردار ادا کریں۔

بغیر نمبر پلیٹ کے موٹر سائیکلوں، لین ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں اور ٹریفک ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ کسی بھی رونما ہونے والے وقوعہ پر فوراً پہنچ کرملزموں کا سخت تعاقب(Hot Pursuit) کو یقینی بنائیں اور ٹریفک کے بہاؤ کو آسان اور سہل بنانے کے لیے موٹر سائیکل سواروں کے لیے علیحدہ لین مختص کریں۔ شرکاء کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ ٹریفک کو ریگولیٹ (Regulate) کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کی سہولیات کا خاص خیال رکھیں۔

ٹریفک وارڈن کا فرائض کی ادائیگی کا طریقہ اور سلیقہ اعلیٰ اخلاق اور رویئے اور عوام دوستی کا مظہر ہونا چاہئے اور اُ ن کو ہدایت کی کہ وہ اعلیٰ اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ عوام کو پہلے سلام پھر کلام کرکے چالان کریں اور اپنے آپ کو قابل نفرت نہیں بلکہ ہر حوالے سے قابل فخر اور رول ماڈل بنا کرپیش کریں۔ آئی جی پی نے کہا کہ ٹریفک وارڈنز پولیس کی کارکردگی میں نکھار لانے اور مزید بہتر بنانے کے لیے ان کو تمام ضروری آلات اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رہے گی اور اُمید ظاہر کی کہ جدیدموٹر سائیکل دینے سے ٹریفک کے مسئلے پر قابو پانے اور پولیس کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔

آئی جی پی نے ٹریفک وارڈنز کو جسم سے پیوست کیمروں کے مناسب اور صحیح ستعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔بعد آزاں آئی جی پی نے چاپان سے خریدے گئے40عدد جدید موٹر سائیکلوں کی چابیاں ٹریفک وارڈنز پولیس کے نامزد Chips کو حوالہ کیں۔اسی طرح اب پشاورٹریفک پولیس میں جدید موٹر سائیکلوں کی تعداد 20 سے بڑھ کر 60 تک پہنچ گئی جو پشاور میں ٹریفک کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہر وقت پیٹرولنگ کرے گی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں