بدامنی ،عدم تحفظ کے ماحول پر کے پی کے حکومت تماشائی بنی بیٹھی ہے، سردار حسین بابک

حکومت زبانی جمع خرچ سے نکلے، سنجیدہ ،ذمہ دارانہ رویہ اور پالیسی اپنا نا ہو گی، تبدیلی کے دعویدارکوئی وعدہ پورا نہ کر سکے ،تین سال میں عوام مزید عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں، بیان

جمعہ 6 مئی 2016 18:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مئی۔2016ء)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے صوبے میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے اور عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے ان کے جانی و مالی تحفظ کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے ، اے این پی سیکرٹریٹ سے جاری کردی اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، شہریوں کو ٹارگٹ کلرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ، انہوں نے گزشتہ روزڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعے اور اس طرح کے دیگر واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی جان و مال کی حفاظت میں ناکام ہو گئی ہے، اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی سے صوبے کے حالات دن بہ دن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

عوام میں خوف و ہراس پھیلتا جا رہا ہے اور عوام عدم تحفظ کے شکار ہیں۔صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے کیونکہ بدامنی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے لوگوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ اُنہوں نے صوبائی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بدامنی اور عدم تحفظ کے ماحول پرصوبائی حکومت تماشائی بنی بیٹھی ہے جبکہ دہشتگردی اور بدامنی نے صوبے کے معاشی حالت کو کمزور بنا دیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ حکومت کو بدامنی پرکنٹرول کرنے کیلئے فوری اور عملی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ جبکہ موجودہ صورتحال کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اور ذمہ دارانہ رویہ اور پالیسی اپنا نا ہو گی۔ اُنہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کو تحفظ اور پر امن ماحول فراہم کرنے کیلئے صوبائی حکومت کو زبانی جمع خرچ سے نکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بھتہ خوروں کی دھمکیوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سے سراسیمگی کی صورتحال ہے اور تاجر و کاروباری طبقہ ان دھمکیوں کے باعث سخت پریشان ہے جبکہ عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں جس کی وجہ صوبائی حکومت کی جانب سے دکھائی جانے والی سرد مہری ہے ، انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے دعویدار اپناکوئی وعدہ بھی پورا نہ کر سکے اورتین سال کے عرصہ میں عوام مزید عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں،سردار حسین بابک نے کہا کہ حکومت اپنی غیر ضروری مصروفیات چھوڑ کر فوری طور پر ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کرے تا کہ دہشت گردی سے متاثرہ خیبر پختونخوا کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں