فاٹاریفارمزکمیٹی کاتمام ایجنسیوں کے کامیاب دوروں کے بعدگورنرہاؤس میں مشاورتی اجلاس

ہرحال میں قبائلی عوام کے مفادات اورحقوق کاتحفظ کریں گے ،قبائلی علاقوں کے مستقبل کافیصلہ قبائل خودکریں گے،گورنرخیبرپختونخوا

پیر 2 مئی 2016 18:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مئی۔2016ء) فاٹاریفارمزکمیٹی کاتمام ایجنسیوں کے کامیاب دوروں کے بعد تمام فرنیٹئرریجنز کے مشران اورزعماء کے نمائندہ جرگے سے قبائلی علاقہ جات میں اصلاحاتی عمل کے حوالے سے مشاورتی اجلاس گورنرہاؤس پشاورمیں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین سرتاج عزیز کررہے تھے جبکہ گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا بھی اس موقع پر موجودتھے اجلاس میں کمیٹی کے دیگر اراکین زاہدحامد،ارباب شہزاد ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹامحمد اسلم کمبوہ اور دیگر متعلقہ حکام سمیت تمام ایف آرز ، ایف آرپشاور،ایف آر بنوں، ایف آرڈی آئی خان،ایف آرکوہاٹ،ایف آرٹانک اورایف آرلکی سے آئے ہوئے نمائندہ قبائلی مشران اورزعماء بھی شریک تھے۔

کئی گھنٹے تک جاری اجلاس میں فاٹا کے لیے جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور قبائلی روایات کے ساتھ ساتھ قبائلی عوام کی خواہشات اور اُن کی محرومیوں کے ازالے کے لیے اصلاحات اورقبائل کے مستقبل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔

(جاری ہے)

اجلا س میں شرکاء نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے گورنرخیبرپختونخواانجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہ قبائلی علاقوں میں جدید دور کی ضروریات اور تقاضوں کے ہم آہنگ اور عوامی اُمنگوں اور خواہشات کے مطابق ایسی اصلاحات عمل میں لائی جا رہی ہیں جس سے بداعتمادی کے خاتمے سمیت ریاست اور عوام کا رشتہ مضبوط ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا میں جدید دور کی ضروریات کے مطابق جامعہ اصلاحات کی جا رہی ہیں اور خطے میں انصاف کی فوری فراہمی ، بہتر انتظامی ڈھانچہ اور تعمیر و ترقی کو حقیقی معنوں میں یقینی بنانے اور فیصلوں میں ان کی شرکت یقینی بنانے کیلئے قبائلی عوام کی مشاورت سے ایسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس سے عام آدمی کا معیارِ زندگی بہتر ہوگا۔گورنرانجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاکہ فاٹاریفامز کمیٹی ان تجاویز اور صلاح مشورہ کی روشنی میں اپنی رپورٹ مرتب کرے گی جسے وزیراعظم محمدنوازشریف کے سامنے پیش کیاجائیگا۔

گورنرنے کہاکہہرحال میں قبائلی عوام کے مفادات اورحقوق کاتحفظ کریں گے ۔قبائلی علاقوں کے مستقبل کافیصلہ قبائل خودکریں گے۔انہوں نے کہاکہ ملکی سلامتی ،امن اورتحفظ کیلئے قبائل کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔کوئی بھی فیصلہ قبائل کی روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے اورعوام کی مشاورت کے بعدکیاجائے گا۔ اس موقع پرکمیٹی کے ارکان نے جرگہ کے شرکاء کی رائے سے آگاہی حاصل کی اور ان کی تجاویز نوٹ کیں۔

گورنرنے کہاکہ پاک فوج اورقبائلی عوام کی قربانیوں کی بدولت نہ صرف اس خطے بلکہ پورے ملک میں امن لوٹ آیاہے اور حکومت کیلئے ان علاقوں میں پائیدار امن کا قیام اولین ترجیح ہے۔ پائیدار امن کو مزید مستحکم کرنے ، ٹی ڈی پیز کی واپسی اور اپنے علاقوں میں بحال سمیت ان کیلئے گھروں ،دکانوں اورکاروبار شروع کرنے کیلئے اقدامات سمیت قبائلی علاقوں میں تیز ترترقی ، قبائلی نظام میں اصلاحات کے حوالے سے اقدمات اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ اصلاحات عمل میں لائی جارہی ہیں تاکہ قبائلی عوام کی مشکلات کو ختم کرکے انہیں قومی دھارے میں شامل کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں