محب وطن قبائل ،پاک افواج کی قربانیوں سے خطے میں امن لوٹ آیا,ہم امن واستحکام اورتعمیروترقی کے نئے دورمیں داخل ہورہے ہیں، عارضی بے گھر افراد کی باعزت واپسی وبحالی ہماری اولین ترجیحات ہیں، وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق متاثرین کی واپسی وبحالی کاعمل جاری ہے ، رواں سال کے آخرتک تمام عارضی بے گھرافرادکی واپسی کویقینی بنایاجائیگا

ہفتہ 9 اپریل 2016 17:54

پشاور /سروکئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 اپریل۔2016ء ) گورنرخیبرپختونخواانجینئراقبال ظفرجھگڑانے کہاہے کہ محب وطن قبائل ،پاک افواج اورسیکورٹی فورسزکی قربانیوں سے خطے میں امن لوٹ آیاہے اوراب ہم امن واستحکام اورتعمیروترقی کے نئے دورمیں داخل ہورہے ہیں، ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی وبحالی سمیت تعلیم،صحت اوراس خطے کی تعمیرنوہماری اولین ترجیحات ہیں ، وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کی خصوصی ہدایات کے مطابق متاثرین کی واپسی وبحالی کاعمل جاری ہے اورانشاء اللہ امسال کے آخرتک تمام عارضی بے گھرافرادکی واپسی کویقینی بنایاجائیگا، مادروطن کے دفاع اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہادرقبائل اپنی حکومت اورمسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

وہ ہفتے کے روزجنوبی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل سروکئی کے علاقے سپینکئی کے دورے کے موقع پر خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرسینیٹرصالح شاہ،ممبر قومی اسمبلی مولانا جمالدین محسودانکے ہمراہ تھے۔گورنراقبال ظفرجھگڑاجب جنوبی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل سروکئی پہنچے توجی اوسی میجرجنرل خالدجاوید، پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ایجنسی ظفراللاسلام خٹک ،قبائلی زعماء اور دیگرحکام نے انکاخیرمقدم کیا۔

اس موقع پرگورنرنے دہشت گردی کے باعث تباہ ہونیوالے گھروں کے مالکان میں امدادی رقوم کے چیکس بھی تقسیم کئے۔گورنراقبال ظفرجھگڑانے جنوبی وزیرستان ایجنسی کے سرکردہ عمائدین ،مشران اورمتاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملکی امن واستحکام کی خاطرقبائل کی قربانیوں کوپوری قوم قدرکی نگاہ سے دیکھتی ہے،دہشت گردی کے خاتمے اور امن کی خاطرقبائل نے بہت مشکلات برداشت کیں جسکاحکومت کوپوری کو پوری طرح ادراک ہے۔

انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ محب وطن قبائلی عوام اورعارضی بے گھر افراد(TDPs)کے دکھ دردکامداوااورنقصانات کاازالہ کیاجائے اوراس ضمن میں جامعہ حکمت عملی کے تحت TDPsکی باعزت واپسی وبحالی اورقبائلی علاقے کی تعمیرنوکاعمل جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کی خصوصی ہدایات کے مطابق متاثرین کی واپسی وبحالی کاعمل جاری ہے اورانشاء اللہ امسال کے آخرتک تمام عارضی بے گھرافرادکی واپسی کویقینی بنایاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ متاثرین کی بحالی کے پہلے مرحلے میں جنوبی وزیرستان،شمالی وزیرستان اورخیبرایجنسی میں دہشت گردی سے متاثرہونیوالے 5576گھروں کاسروے مکمل کیاجاچکاہے اوراس ضمن انہیں امدادی رقوم کی ادائیگی آج سے شروع کر دی گئی ہے ۔اس موقع پرگورنرنے جنوبی وزیرستان ایجنسی میں متاثرہونیوالے100مکانات کے مالکان میں تقریباًتین کروڑ75لاکھ روپے کے امدادی رقوم کے چیکس بھی تقسیم کئے۔

گورنرخیبر پختونخوانے اس موقع پرکہاکہ قبائلی علاقہ جات میں تخریب کاوقت اپنے انجام کواپہنچ گیااور اب تعمیروترقی کاعمل شروع ہوگیاہے۔ اس موقع پرگورنرنے جنوبی وزیرستان ایجنسی میں امدادی رقوم کی ادائیگی کے پہلے مرحلے میں دہشت گردی اورانتہاپسندی سے مکمل طورپرتباہ شدہ مکانات کے مالکان میں4،4لاکھ روپے کے جبکہ جزوی تباہ شدہ مکانات کے مالکان میں ایک لاکھ60ہزارروپے کے امدادی چیکس تقسیم کئے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ابھی ابتداء ہے انشاء اللہ قبائلی عوام کی تعمیروترقی اورانہیں قومی دھارے میں لانے کیلئے جامعہ منصوبہ بندی کے تحت عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے علاوہ حکومت نے فاٹاکے عوام کیلئے کثیرالمقاصدمنصوبوں پرکام جاری ہے اوراس ضمن میں جنوبی وزیرستان میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں پرکام جاری ہیں جن میں پینے کی صاف پانی کی فراہمی،ذراعت کی بحالی اورخاص طورپرصحت وتعلیم کے شعبوں میں بہتری اورسہولیات کی فراہمی جیسی ترجیحی اقدامات شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پوری قوم کوقبائل کی ناقابل فراموش قربانیوں پرفخر ہے۔پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ایجنسی ظفراللاسلام خٹک نے بریفنگ دیتے ہوئے گورنرکوبتایاکہ دوسرے مرحلے میں تیارزہ،سروکئی،مکین،لدہ اور سراروغاتحصیلوں میں متاثرہ گھروں کے سروے کا عمل جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں