خیبر پختونخوا کو فنی تعلیم کے میدان میں دیگر صوبوں کے لئے مثال بنایا جائیگا،ارشد علی عمر زئی معاون خصوصی فنی تعلیم

پیر 21 مارچ 2016 21:39

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مارچ۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم و چیئر مین ٹیوٹا ارشد علی عمر زئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں فنی تعلیم کا فروغ انتہائی ضروری ہے کیونکہ ہمارا صوبہ دہشت گردی اور قدرتی آفات کے پیش نظر کا فی متاثر ہوا ہے اسی لئے ہماری حکومت فنی تعلیم کی ترقی کے لئے دن رات کام کر رہی ہے اور صوبے میں نوجوانوں کو فنی تعلیم سے آراستہ کرنے اورمستقبل کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا) کا ادارہ فعال کردار ادا کر رہاہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 22 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے 48 کنال کے رقبے پر محیط پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ مانسہرہ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے دوسروں کے علاوہ صوبائی وزیر محنت انیسہ زیب طاہر خیلی نے بھی خطاب کیا ۔ارشد علی عمرزئی نے کہا موجودہ صوبائی حکومت فنی تعلیم کے شعبہ میں ایسے منصوبے لارہی ہے جن کی بدولت ہمارے صوبے کے بچے دور جدید کی ضرورتوں سے ہم آہنگ فنی تعلیم حاصل کر سکیں گے اور انشاء اﷲ ایک سال میں فنی تعلیم کے معیار کو پنجاب سے بہتر بنایا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک اسی لئے ترقی یافتہ بن گئے ہیں کہ ان کے بچے فنی تعلیم کے میدان میں ہم سے بہت آگے ہیں انہوں نے طلبہ کو ہدایت کی کہ وہ عام تعلیم و تریبت کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم پر بھی بھر پور توجہ دیں کیونکہ موجودہ دور میں فنی تعلیم کی بڑی اہمیت ہے انہوں نے کہا کہ حکومت فنی تعلیم پر بھرپو رتوجہ دے رہی ہے تاکہ آئندہ ہنر مندافرادی قوت کیلئے دوسرے صوبوں کی جانب نہ دیکھنا پڑے بلکہ مقامی لوگوں کو فنی لحاظ سے ہنر مند بنانے اور خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے میں مدد ملی سکے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبے میں پہلی فنی یونیورسٹی کا جلد اجراء ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ فنی تعلیم کے کالجوں میں جو بھی خراب مشینری پڑی تھی اس پر توجہ دیتے ہوئے ٹھیک کراکے اس پوزیشن میں لایا گیا ہے کہ کسی بھی کالج میں مشینری اور میٹریل کی کمی نہ رہے اور اس کے ساتھ نئی مشینری اور میٹریل کی کمی کو بھی آڑے نہیں آنے دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ فنی تعلیمی ادا روں نئی مشینری اور نئے سازوسامان سے لیس کیا جا رہاہے۔

ارشد عمر زئی نے کہا کہ طلبا کے ساتھ ساتھ طالبات کے کالجوں کے قیام پر بھی کام ہو رہا ہے اور ان کی فنی تعلیم اور تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ صوبے میں ایسا فنی تعلیمی نظام لایا جارہاہے جو دیگر صوبوں کے لئے بھی قابل تقلید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بند فنی تعلیمی اداروں میں سے 50 فیصد کو فعال کر دیا گیا ہے اس موقع پر انہوں نے دربند ٹیکنیکل کالج مانسہرہ کو جلد کھولنے اور دربند میں نئے کالج کی تعمیر کا بھی اعلان کیا ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں