پشاور ‘ سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکہ ‘ 16 افراد جاں بحق ‘ 30 سے زائد زخمی ‘ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

دھماکے میں جاں بحق ہونے والے متعدد افراد کو ریسکیو حکام نے بس کاٹ کر باہرنکا لا

بدھ 16 مارچ 2016 13:28

پشاور/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2016ء) صوبائی دارالحکومت پشاور میں سنہری مسجد روڈ پر سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکے کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے ‘ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے متعدد افراد کو ریسکیو حکام نے بس کاٹ کر باہرنکا لا ‘زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ‘ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ‘ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ صدر مملکت ممنون حسین ‘وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ‘بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خلاف قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے ‘حملے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگاجبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایک بس پاک سیکرٹریٹ کے ملازمین کو مختلف دیہاتوں سے ان کے دفاتر کیلئے لا رہی تھی اور اور جیسے ہی صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب سرکاری ملازمین کی بس سنہری مسجد روڈ پر پہنچی تو زوردار دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے ‘عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے وقت بس میں 30 سے زائد افراد سوار تھے، دھماکا اتنا شدید نوعیت کا تھا کہ اس کی آواز دوردور تک سنی گئی ‘قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

ریسکیو حکام نے بتایا کہ 27 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے ‘ متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ‘ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور لوگوں سے زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کی اپیل کی گئی ۔ذرائع کے مطابق بعض زخمیوں کو کنٹونمنٹ بورڈ ہسپتال بھی منتقل کیا گیا ہے ‘ایس ایس پی آپریشنز عباس مجید مروت نے 16افراد جاں جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ آئی ای ڈی ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جو بس میں ٹول بکس کے قریب رکھی گئی تھی جس کے ساتھ ٹائم ڈیوائس بھی نصب تھی ‘دھماکے میں 8 کلو گرام بارودی مودا استعمال کیا گیاتاہم بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق بس میں 8 کلو گرام بارودی مواد ٹائم ڈیوائس کے ساتھ سی این جی کے چار سلنڈرز کے قریب نصب کیا گیا تھاایس پی کینٹ کاشف ذو الفقار کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق مردان سے ہے ‘ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے متعدد افراد کو ریسکیو حکام نے بس کاٹ کر باہرنکالا تاہم عینی شاہد ین کے مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والی بس میں سول سیکرٹریٹ کے علاوہ دیگر سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین سوار تھے جو مردان اور دیگر علاقوں سے پشاور آ رہے تھے ۔

ادھر ڈپٹی کمشنر ریاض محسود نے بتایا کہ دھماکے کے متاثرین میں بیشتر سرکاری اہلکار ہیں اور جنہیں ریڈی ریڈنگ ہسپتال لایا گیا ہے۔لیڈی ریڈنگ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں میں ایک بچہ اور 3 خواتین زخمی شامل ہیں ‘ جاں بحق ہونے والوں میں تمام افراد مرد تھے۔دوسری جانب دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات شروع کردیں۔

صدر ممنون حسین ‘وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم نواز شریف نے بم دھماکے کی مذمت اور اس میں قیمتوں جانوں کی ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خلاف قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے، جبکہ حملے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس حملے کے مرتکب عناصر کا سراغ لگانے کی بھی ہدایت کی۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم جانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔

انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔ادھر گورنر خیبرپختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ۔اقبال ظفر جھگڑا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دھماکے میں ملوث افراد اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔

ادھر چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی ‘ ڈپٹی چیئر مین مولانا عبد الغفور حیدری نے بھی دھماکے کی مذمت کی ‘سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ‘ ڈپٹی سپیکر ‘ صدر آزاد کشمیر سردارمحمد یعقوب ‘ وزیر اعظم آزاد چوہدری عبد المجید ‘ وزرائے اعلیٰ پرویز خٹک ‘ میاں شہباز شریف ‘ نواب ثناء اللہ زہری ‘ میاں شہباز شریف ‘ گور نرز محمد رفیق رجوانہ ‘ ڈاکٹر عشرت العباد ‘ محمد خان اچکزئی ‘ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ‘ وفاقی وزراء ‘ پرویز رشید ‘ شاہد خاقان عباسی ‘رانا تنویر حسین ‘ زاہد حامد ‘ عبد القادر بلوچ ‘ سعد رفیق ‘ خواجہ محمد آصف ‘ انجینئر خرم دستگیر خان ‘ اکرم خان درانی ‘ وزرائے مملکت سائرہ افضل تارڑ ‘ عابد شیر علی ‘ انجینئر بلیغ الرحمن ‘ شیخ آفتاب محمد ‘ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری ‘ شریک چیئر مین آصف علی زر داری ‘ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ‘ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ‘ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ‘ رہنما لیاقت بلوچ ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی ‘ میاں افتخار حسین ‘ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ‘ عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری ‘ تحریک نفاذ جعفریہ ساجد نقوی ‘ اہلسنت و الجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی سمیت متعدد سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں