تجرباتی طور پر ملاکنڈ ڈویژن میں سی ڈی ایل ڈی پالیسی پر کامیابی سے عمل درآمد یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے،عنایت اﷲ خان

بدھ 17 فروری 2016 19:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے بلدیات و دیہی ترقی عنایت اﷲ کی سربراہی میں کمیونٹی ڈرائیون لوکل ڈویلپمنٹ ( سی ڈی ایل ڈی ) سے متعلق پراجیکٹ کا ایک اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس میں محکمہ کے سیکرٹری کے علاوہ اعلیٰ حکام ، کمشنر ملاکنڈ ، متعلقہ پائلٹ پراجیکٹس کے علاقوں کے ضلعی ناظمین ، آرمی اور پراجیکٹ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

جائزہ اجلاس میں سی ڈی ایل ڈی کی اب تک کی کار گزاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عنایت اﷲ خان نے کہا کہ حکومت سی ڈی ایل ڈی پالیسی کے سلسلے میں مکمل تعاون فراہم کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے عوام کی حقیقی خدمت کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ سی ڈی ایل ڈی پر عمل درآمد کو حکومت ترجیح دے رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ اس سلسلے میں منظور شدہ کل پراجیکٹ کی تعداد 562ہے جس میں سے 192پراجیکٹس کے معاہدوں پر پہلے ہی دستخط ہو چکے ہیں۔

اجلاس میں مالی سال 2015-16 میں 1795 پراجیکٹس پر عمل درآمد کے کام کو تیز کرنے کی ضرورت پر زوردیا گیا۔اجلاس میں سی ڈی ایل ڈی پالیسی پر عمل درآمد میں منتخب شدہ مقامی نمائندوں کی شمولیت کے بارے میں سینئر وزیر بلدیات نے بتایا کہ سٹیک ہولڈر کے غور و خوض کیلئے ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے ۔ عنایت اﷲ خان نے کہا کہ ہمیں کمیونٹی کی پراجیکٹس میں شراکت اور شہریوں کو با اختیار بنانے کا اندازہ ہے تاکہ صوبے میں ایک مضبوط بلدیاتی نظام یقینی بنایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ تجرباتی طور پر ملاکنڈ ڈویژن میں سی ڈی ایل ڈی پالیسی پر کامیابی سے عمل درآمد یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے جس کا دائرہ بعد میں صوبے کے دیگر علاقوں تک بھی بڑھایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں