بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے سروے درست اور حقیقت پسندانہ بنا نانہایت ضروری ہے،پرویزخٹک

2008 میں مستحق افراد کے تعاون کیلئے شروع کئے جانیوالے پروگرام کے تحت 102 بلین روپے 52 لاکھ مستحق افراد کو فراہم کئے جارہے ہیں،خیبرپختونخوا میں 12 لاکھ افراد اس سے استفادہ کر رہے ہیں،وزیراعلی سے ماروی میمن کی ملاقات

جمعہ 12 فروری 2016 21:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق افراد کی نشاندہی کیلئے شروع کئے جانے والے سروے کو درست اور حقیقت پسندانہ بنانے پر زور دیا ہے تاکہ سکیم سے زیادہ سے زیادہ بے سہارا افراد کو فائدہ پہنچایا جا سکے ۔وہ وزیر مملکت اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپر سن ماروی میمن سے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور گفتگو کررہے تھے۔

ماروی میمن نے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اغراض و مقاصد اور سرگرمیوں سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا انہوں نے کہاکہ 2008 میں مستحق افراد کے تعاون کیلئے شروع کئے جانے والے پروگرام کے تحت 102 بلین روپے 52 لاکھ مستحق افراد کو فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں 12 لاکھ افراد اس سے استفادہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن نے بتایا کہ سکیم کے تحت ماہانہ وظیفہ 15 سو روپے سے بڑھا کر 17 سو روپے کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ عالمی بینک کے سروے کے مطابق یہ پروگرام دُنیا میں پانچویں نمبرکی فعال سکیم ہے انہوں نے بتایا کہ مستحق افراد کی نشاندہی کیلئے سروے شروع کیا جارہا ہے جو 2018 میں مکمل ہو گا اسی طرح اُنہوں نے بتایا کہ ملک کے 16 جبکہ صوبے کے 4 اضلاع میں آزمائشی بنیادوں پر سروے شروع کیا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ پروگرام کے تحت سکولوں میں خواتین کی شرح داخلہ بڑھانے اور سکول چھوڑنے کی شرح کیلئے اقدامات کے علاوہ ناقص غذائیت، ایمونائزیشن، تعلیم بالغان اور دوسری سماجی خدما ت کی کوششیں ہو رہی ہیں انہوں نے کہاکہ سکیم کے تحت صوبے کے پسماندہ علاقوں میں مستحق افراد کی بہبود پر توجہ دی جارہی ہے ۔

انہوں نے صوبائی حکومت سے وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت زیادہ سے زیادہ مستحق بچیوں کو سکول میں داخل کرنے کی اپیل کی ۔ماروی میمن نے بتایا کہ سکیم کے تحت رقم نکالنے کیلئے اے ٹی ایم کے استعمال کو آسان بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اس موقع پر مستحق افراد کی فہرست کے مسلسل جائزہ لینے ، اس سے غیر مستحق افراد کو نکالنے اورحقدار افراد کے اندراج پر زور دیا ۔ انہوں نے اقتصادی ضروریات کے ساتھ مستحق افراد کی سماجی ضروریات پر بھی توجہ دینے کی تجویز پیش کی ۔ وزیراعلیٰ نے بے نظیر انکم سپورٹ اور صوبے کے تحت خواتین کی تعلیم کیلئے جاری تین مختلف سکیموں میں ہم آہنگی پید ا کرنے کی ہدایت کی تاکہ وسائل سے زیادہ سے زیادہ مستحق افراد کو مستفید کرایا جا سکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں