خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کیخلاف ڈاکٹرز اورملازمین کااحتجاج

بدھ 10 فروری 2016 16:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 فروری۔2016ء) خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کے خلاف ڈاکٹرز اورملازمین کااحتجاج اوربائیکاٹ جاری ہے، پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال سمیت صوبے کے دیگرہسپتالوں میں اوپی ڈیز بند بندرہی جس سے مریضوں کوپریشانی کاسامناکرناپڑا۔ مریضوں کے تیمارداروں نے روڈ بلاک کرکے ڈاکٹروں کی ہڑتال کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا۔

خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ کے تحت ڈاکٹرز اورملازمین کی برطرفی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج بدھ کے روز بھی جاری رہاپشاور اور صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں اوپی ڈیز کوبند رکھا ۔لیڈی ریڈنگ اسپتال میں چیف نرس کو کام سے روکنے کیلئے کمرے میں بند کردیا گیا۔ ڈاکٹروں اور اسٹاف نے کام بند کرکے احتجاجی جلسہ کیا اور لازمی سروس ایکٹ کوفوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

ینگ ڈاکٹرز نے تدریسی اسپتالوں میں بھی اوپی ڈیز اور وارڈز کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ سیاسی رہنماوں اور تنظیموں نے ڈاکٹروں سے یکجہتی کے لیے احتجاج میں شرکت کی۔مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے وفد نے گوعمران گو کے بجائے گونواز گو کے نعرے لگا دیے۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں اوپی ڈیز بند ہونے سے دور دراز سے آئے مریضوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

تیمارداروں کے صبرکا پیمانہ لبریزہوا تووہ سڑکوں پرنکل آئے اورٹریفک روک کراحتجاجی مظاہرہ کیا۔تیمارداروں کاکہناتھا کہ مریض بستروں پر تکلیف میں پڑے ہیں لیکن کوئی انہیں پوچھنے نہیں آرہا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال میں جاری ہڑتال کو فوری ختم کیاجائے، جبکہ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ لازمی سروس ایکٹ واپس لینے تک احتجاج ختم نہیں کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں