حکومت ہسپتالوں کی نجکاری نہیں اصلاحات کے عمل پرکام کررہی ہے،عمران خان

95فیصد ڈاکٹرز ہمارے ساتھ ہیں چند مفاد پرست اصلاحات نہیں چاہتے ،صحت ،تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات ہمارا ایجنڈا ،عوام سے کئے وعدوں کو ایفا کرنے کی کوشش ہے ،پی آئی اے اور خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ کی نوعیت کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے ،چیئرمین تحریک انصاف کی پریس کانفرنس

منگل 9 فروری 2016 21:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 فروری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ہسپتالوں کی نجکاری نہیں بلکہ اصلاحات کے عمل پرکام کررہی ہے، پی ائی اے نجکاری کی مذمت کرتے ہیں۔منصوبے کے تحت دونوں معاملات کو ملایا جا رہا ہے۔حکومت کے خلاف ڈاکٹروں کو اکسانے پر وزیر اعلی پرویزخٹک وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام کے خلاف ایف ائی درج کرے ۔

عدالتی فیصلے کے تحت سرکاری اسپتالوں میں لازمی سروس ایکٹ نافذ کیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اسپتالوں کی نجکاری نہیں کررہے بلکہ طبی اداروں میں علاج معالجے کا معیار بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کر رہے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ائی اے سیاسی مداخلت کی وجہ سے برباد ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

پی آئی اے پر تین سو ارب کا قرضہ ہے۔

کون سی پرائیویٹ کمپنی یہ پیسہ دے گی۔ عمران خان نے کہا جب تک مینجمنٹ ٹھیک نہیں ہوگی ادارہ نہیں چل سکتا۔ عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ ریفارمز ایکٹ کی منظوری سے قبل ڈاکٹروں اور طبی عملے کو پرکشش مراعات اور بہتری کیلئے چھ ارب روپے کی رقم جاری کی گئی۔ عمران خان نے پشاور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنیوالے ڈاکٹرز توہین عدالت کے مرتکب ہورہے۔

مٹھی بھر ڈاکٹر اصلاحات نہیں چاہتے لیکن ْحکومت اصلاحات کیلئے پرعزم ہے ۔ہڑتالی ڈاکٹروں سے اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے وزیراعظم کے مشیر امیر مقام کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کیلئے وزیراعلی کو ہدایت کردی اور کہا کہ امیر مقام ہڑتالی ڈاکٹروں کو حکومت کیخلاف اکسارہے تھے ۔اُنہوں نے کہا کہ 95فیصد ڈاکٹرز ہمارے ساتھ ہیں لیکن چند مفاد پرست اصلاحات نہیں چاہتے ۔

صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات ہمارا ایجنڈا اور عوام سے کئے گئے وعدوں کو ایفا کرنے کی کوشش ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اور خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ کی نوعیت کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے ۔مرکز ی حکومت نے اپنی طرف سے پی آئی اے پر یہ ایکٹ لاگو کیا ہے جبکہ ہمیں پشاور ہائی کورٹ کی طرف ایکٹ لاگو کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عمرا ن خان کا کہنا تھاکہ اگر صوبائی حکومت یہ ایکٹ لاگو نہیں کرتی تو یہ توہین عدالت کے زمرے میں آئے گا۔پی آئی اے کے نجکاری کے حوالے سے عمران خان نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پی آئی اے کے نجکاری کے خلاف ہے پی آئی اے ایک منافع بخش ادارہ ہو سکتا تھا اگر مینجمٹ کو صحیح کیا جاتا۔لیکن حکومت نے بڑی جلدی میں یہ غلط فیصلہ کرکے ملازمین کو احتجاج پر مجبور کردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صحت و تعلیم میں خود مختار بورڈز آف ڈائریکٹر ز کا قیام عمل میں لایا جائے جس کے ذریعے ان اداروں کے معیار کو اونچا کرنے کی کوشش کی جائے گی اور اگر یہ کوشش کامیاب رہی تو بہت جلد خیبر پختونخوا کے اندر ہسپتالوں میں ہر چیز مفت فراہم کی جائے گی۔جس سے غریب عوام کو بہت فائدہ پہنچے گا۔اس موقع پر وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک،وزیر اطلاعات مشتاق غنی،وزیر صحت شہرام خان ترکئی اور وزیر تعلیم محمد عاطف خان بھی موجود تھے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں