خطہ کو خراب صورتحال سے نکلنے کیلئے تمام پختونوں کو متحد ہونا پڑے گا،آفتاب شیرپاؤ

پختون قوم ایک ایسے دوراہے پر کھڑی ہے کہ اس کی بقاء کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، جاری حالات میں پختون قوم کو ایک طرف دہشت گردی کی صورت میں ایک بڑے مسئلے کا سامنا ہے تو دوسری طرف وفاقی حکومت کی عدم توجہی کی بدولت مایوسی کا شکار ہے،چیئرمین قومی وطن پارٹی

جمعہ 5 فروری 2016 18:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 فروری۔2016ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤنے کہا ہے کہ پختون خطہ اس وقت تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے اور ان حالات سے نکلنے کیلئے تمام پختونوں کو متحد ہونا پڑے گا کیونکہ پختونوں کے اتحاد و اتفاق کے بغیر ان حالات سے چھٹکارہ پانا ناممکن ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے تخت بھائی مردان میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پرضلع مردان کے سیاسی رہنماؤں حبیب اﷲ خان مہمند،سعداﷲ خان،ڈاکٹر صاحبزادہ اورمختیار حسین نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ آفتاب شیرپاؤ نے پختونوں کی سرزمین پر امن لانے کیلئے ان کے اتحاد و اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پختون قوم ایک ایسے دوراہے پر کھڑی ہے کہ اس کی بقاء کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے ان حالات میں تمام پختونوں کو یک آوازاور متحد ہوکر خطے پرامن کے قیام،پختون قوم کے حقوق و تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا دوسری طرف موجودہ حالات میں ایسے پختون لیڈر شپ چاہیے جو قوم سے دو قدم آگے بڑھ کر ان کی رہنمائی کرے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ جاری حالات میں پختون قوم کو ایک طرف دہشت گردی کی صورت میں ایک بڑے مسئلے کا سامنا ہے تو دوسری طرف وفاقی حکومت کی عدم توجہی کی بدولت مایوسی کا شکار ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایک وفاقی ریاست ہونے کے ناطے یہاں پر بسنے والی تمام اقوام آئینی طور پر برابر کے حقوق کے حقدار ہیں لیکن مرکز میں بھیٹے حکمرانوں نے چھوٹی قومیتوں کو عموماً اور پختون قوم کو خصوصاً نظر انداز کیا ہے جس سے ان کے اندر بے چینی پائی جارہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بے شک پاک چائنا راہداری منصوبہ ملک کیلئے ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اورحکمرانوں کو چاہیے کہ اس منصوبہ کے تمام تر ثمرات سے خیبر پختونخوا کے پسماندہ اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کو مستفید کرے لیکن حکمران ایک طرف مغربی روٹ اور صوبے کے پسماندہ علاقوں کو نظر اندازکرکے خود اس روٹ کو متنازعہ بنارہی ہے تو دوسری طرف پختونوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انھوں نے ملک میں امن و امان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو امن کے قیام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں عوام کے اندر پائی جانے والی مایوسی و محرومی کے خاتمے کو یقینی بنانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا گزشتہ کئی عشروں سے نازک دور سے گزر رہا ہے اور صوبے کی معیشت اور انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے لہٰذا وفاقی حکومت بجلی خالص منافع کے بقایات کی صوبہ کوفوری ادائیگی یقینی بناتے ہوئے یہاں کی تباہ حال انفراسٹرکچر اور پسماندگی کے خاتمہ کیلئے خیبر پختونخوا کو بھرپور توجہ دے۔

انھوں نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے بات کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ قومی اثاثوں کو اونے پونے داموں فروخت کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔ اجتماع سے سینئر صوبائی وزیر اور قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤ،عبدالغفار خان مہمنداورظہور حسین مہمند نے بھی خطاب کیاجبکہ اس موقع پر کیو ڈبلیو پی پشاور زون کے سیکرٹری جنرل کفایت علی ایڈوکیٹ اور اعجاز خان ہوتی بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں