فاٹا میں تعمیر و ترقی کا ایک مربوط اور جامع عمل کا آغاز کردیاہے ،سردارمہتاب

قبائلی علاقہ میں امن و امان کا قیام ،بدامنی کا خاتمہ ترجیحات میں سرفہرست ہیں، پاک فوج، سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ ،محب وطن قبائل کی قربانیوں سے فاٹا کا امن و سکون لوٹ آیا ہے جس کے بعد نقل مکانی کرنیوالے قبائلی بہن بھائیوں کو ترجیحی بنیادوں پر ان کے گھروں کو باعزت طور پر بھجوانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ،گورنرخیبرپختونخوا

بدھ 3 فروری 2016 19:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) خیبر پختونخوا کے گورنر سردار مہتاب احمد خان نے کہاہے کہ فاٹا میں تعمیر و ترقی کا ایک مربوط اور جامع عمل کا آغاز کردیاگیاہے جس کے تحت اربوں روپے کی لاگت سے شروع کئے جانے والے منصوبوں کی تکمیل پر قبائلی علاقوں میں ترقی و خوشحالی کا انقلاب برپاہوگا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گورنر ہاؤس پشاور میں صوبہ کی سرکردہ شخصیات سے غیررسمی بات چیت کے دوران کیا اس موقع پر صوبہ کے سابق گورنرلیفٹیننٹ جنرل(ر)سید افتخار حسین شاہ، کمانڈر خلیل الرحمان، بیرسٹر مسعودکوثر اور انجنیئرشوکت اﷲ، سابق وزیر اعلی پیر صابر شاہ، سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام اور دیگر زعماء بھی موجود تھے گورنر سردار مہتاب احمد خان نے کہاکہ قبائلی علاقہ میں امن و امان کا قیام اوروہاں سے بدامنی کا خاتمہ ان کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں اور پاک فوج، سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ اور محب وطن قبائل کی قربانیوں سے فاٹا کا امن و سکون لوٹ آیا ہے جس کے بعد نقل مکانی کرنے والے قبائلی بہن بھائیوں کو ترجیحی بنیادوں پر ان کے گھروں کو باعزت طور پر بھجوانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ مجموعی طور پر 18لاکھ ٹی ڈی پیز میں سے اب تک 9لاکھ قبائلیوں کو ان کے گھروں کو واپس بھجوایا جاچکاہے اور واپس جانے والے قبائل کوموبائل کمپنیوں کے ذریعہ نقد رقوم کے امدادی پیکج دئیے جارہے ہیں جن کی شفافیت کا یہ عالم ہے کہ امدادی رقوم کی ادائیگی میں اب تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی انہوں نے کہا کہ فاٹا کی تعمیر و ترقی اور یہاں کی پسماندگی کے خاتمہ کے لئے ایک جامع پروگرام کے تحت کام ہورہاہے قبائلی نوجوانوں کو باعزت روزگار کی فراہمی کے لئے اب تک 20ہزارسے زائد نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دی جاچکی ہے اس کے ساتھ بین الاقوامی ادارہ اخوت کے ذریعہ فاٹا کے لوگوں کو روزگار اور کاروبار کے لئے بلاسود قرضہ جات کی سکیم کا کامیاب آغاز کیا گیاہے فاٹا کے عوام کو بہترین شہری سہولیات کی فراہمی کی غرض سے پہلی مرتبہ قبائلی علاقہ جات میں مختلف قصبوں کو ٹاؤن اور میونسپل کمیٹیوں کا درجہ دیاگیا ہے جن میں وانا، باڑہ، میران شاہ، میرعلی اور دیگر علاقے شامل ہیں یہاں بہت جلد بلدیاتی ادارے بھی قائم کئے جائیں گے گورنر نے کہا کہ خیبر ایجنسی کے باڑہ بازار کو 5فروری سے دوبارہ کاروباری سرگرمیوں کے لئے کھولا جارہاہے پاک افغان سرحد طورخم پر پہلے سے موجود سہولیات میں بہتری کے ساتھ دیگر قبائلی علاقوں میں بھی افغانستان کے ساتھ ٹریڈ روٹس کا قیام عمل میں لایاجارہاہے جس سے فاٹا میں کاروبار و تجارت کو فروغ حاصل ہوگاعلاقہ میں امن و امان کی ذمہ داری کے لئے فاٹا بھر کی لیوی فورس کو سو فیصد جدید اسلحہ سے لیس کیاجاچکاہے جبکہ لیوی نفری کو جدید خطوط پر تربیت دینے کا عمل بھی شروع کردیاگیاہے اوراب تک 30فیصد نفری کو تربیت دی جاچکی ہے سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ انگریز دور کے بعد قبائلی علاقہ جات میں بندوبست اراضی نہ ہونے کی وجہ سے قبائل کے مابین اراضی کے تنازعات چلے آرہے تھے ان تنازعات کو نمٹانے کے لئے فاٹا میں بندوبست اراضی کا تاریخی اقدام اٹھایاگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقہ کے معدنی ذخائر سے استفادہ کے لئے پہلی منرل پالیسی نافذ کی گئی ہے ۔صحت، تعلیم اور مواصلات سمیت تمام شعبوں میں اربوں روپے کی لاگت سے اہم منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہے فاٹا میں تمام تقرریاں میرٹ پر جبکہ تمام بھرتیاں بھی این ٹی ایس کے ذریعہ میرٹ پر عمل میں لائی جارہی ہیں اس طرح فاٹا کے سکولوں اور طبی اداروں میں عملہ کی غیرحاضری کے رحجان کے خاتمہ کے لئے کڑی مانیٹرنگ کے نظام کی بدولت حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔

گورنر سردارمہتاب احمد خان نے کہا کہ فاٹا میں جاری تعمیر وترقی کی پالیسی کا پانچ سال تک تسلسل رہا تو قبائلی علاقہ جات کی حالت میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔گورنر نے ان شخصیات کے اعزازمیں ظہرانہ دیا بعدازاں سابق گورنرصاحبان نے گورنر سردارمہتاب احمد خان کے ہمراہ گورنر ہاؤس کی تاریخی عمارت کی بحالی اور تحفظ (Restoration and Conservation)کے کام کا معائنہ کیا اور اس کے اعلی تعمیراتی معیار کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں