چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو پیش کردی گئی

سیکیورٹی اہلکاروں کو مناسب اسلحہ کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جائے ٗ رپورٹ میں تجویز

ہفتہ 30 جنوری 2016 20:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جنوری۔2016ء) خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو پیش کردی گئی۔کمشنر پشاور ڈاکٹر فخرِ عالم، ریجنل پولیس افسر مردان سعید وزیر اور اسپیشل سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ غفور بیگ پر مشتمل تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ وزیراعلیٰ کو جمع کروائی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ نامناسب سیکیورٹی کی وجہ سے ہوا۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور سیکیورٹی انچارج کو سیکیورٹی کے مناسب اقدامات نہ کرنے پر ان کے عہدوں سے ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے۔کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ یومیہ مزدوروں کے بجائے یونیورسٹی کے لیے باقاعدہ سیکیورٹی اسٹاف رکھا جائے اور ان سیکیورٹی اہلکاروں کو مناسب اسلحہ کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جائے۔کمیٹی نے یہ تجویز بھی دی کہ یونیورسٹی کو سیکیورٹی سے متعلق باقاعدہ ماہرین کی خدمات حاصل کرنی چاہیے جبکہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرکے کنٹرول روم بھی قائم کیا جائے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں