امیر جماعت اسلامی فاٹا ہارون رشید کا ایف آئی اے کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان

گورنرخیبرپختونخوا کو ایف سی آر کیخلاف جدوجہد سے تکلیف ہے،میرے کیخلاف مقدمہ کا اندراج اور وارنٹ گرفتاری کا اجرا سوچی سمجھی سازش ہے ،پریس کانفرنس

جمعرات 28 جنوری 2016 20:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جنوری۔2016ء) جماعت اسلامی حلقہ قبائل کے امیر و سابق ممبر قومی اسمبلی ہارون الرشید نے کرادر کشی پر ایف آئی اے کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔المرکز اسلامی پشاور میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے ان کے خلاف مقدمہ کا اندراج اور وارنٹ گرفتاری کا اجرا سوچی سمجھی سازش ہے۔

اس موقع پر جنر ل سیکرٹری جماعت اسلامی فاٹا ڈاکٹر منصف خان ، نائب امیر زرنور آفریدی ، سابق ممبر قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی اور دیگر قائدین بھی موجود تھے ۔صاحبزادہ ہارون الرشید نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی آر کے خلاف تحریک سے گورنر کو بہت زیادہ تکلیف ہے اور ایف آئی کے ذریعے انتقامی سیاست کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا آج سے ہم وکلا سے مشورے کر ر ہے ہیں اور جتنی جلد ممکن ہو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ جس شخص کے شناختی کارڈ کی مجھ پر تصدیق کرنے کا الزام ہے ان کا خاندان ہزاروں سال سے باجوڑ کے علاقہ لیٹئی میں رہائش پذیر ہے اور ان کے دادا مقرب خان نے1982میں شناختی کارڈ بنوایا تھا۔اسی آدمی کو نادرا میں ملازمت اختیار کرتے وقت اس وقت کے پولیٹیکل ا یجنٹ نے اس کے پاکستانی ہونے کی سرٹیفیکیٹ جا ری کی تھی۔ انھوں نے متعلقہ سرٹیفیکیٹ کی کاپی بھی میڈیاکو دکھائی۔

صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہا کہ ایف آئی اے اور سیشن کورٹ اسلام آباد کو باجوڑ میں کسی کارروائی اور مقدمے کا قانونی اختیار حاصل نہیں ۔آئین پاکستان کی رو سے فاٹا میں سیشن جج کا اختیار پولیٹیکل ایجنٹ ،ہائی کورٹ کا اختیا رایف سی آر کمشنر اور سپریم کورٹ کا اختیا رفاٹا ٹریبیونل کے پاس ہے جبکہ قانون سازی کااختیار پارلیمنٹ کے پاس بھی نہیں ۔

لیکن میری ساکھ خراب کرنے کے لیے ایف آئی اے اور اسلا م آباد سیشن کورٹ کو استعمال کیا جارہے ۔اگر کسی کا خیال ہے کہ مجھے ڈرایا یا دھمکایا جا سکتا ہے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ہم آئین کے اندر سیاسی جدو جہد کر رہے ہیں اور میں برسر زمین ہوں اور رہوں گا۔انھوں نے ایف آئی اے کو میڈیا میں مناظرے کا چیلنج دیا اور کہا کہ جہاں ایف آئی اے کہے میں حقائق بیان کرنے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے سپریم کورٹ سے اس واقعہ کا سوموٹو ایکشن کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کے خلاف ہتک عزت کے دعوے کے ساتھ ایف آئی اے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاؤں گا اور ہر فور م پر آئینی اور قانونی چارہ جوئی کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں