پشاوریونیورسٹی خواتین کھیلوں کے مقابلے جناح کالج پشاور نے جیت لی ،شیماخان بہترین اتھلیٹ قراردیدی گئی

بدھ 27 جنوری 2016 20:09

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء ) گرلزانٹر کالجز کھیلوں کے مقابلے جناح جناح کالج پشاور نے جیت لئے ،پوسٹ گریجویٹ ڈیپارٹمنٹ پشاور نے دوسری جبکہ ڈگری کالج برائے خواتین نحقی نے تیسری پوزیشن حاصل کی،جناح کالج پشاورکی شیما خان کو بترین خاتون اتھلیٹ قراردیدی گئی ۔اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر ایکسائز وٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکا خیل نے نمایاں پوزیشن لینے والی طالبات میں ٹرافیاں تقسیم کئے۔

وائس چانسلر پشاور پروفیسر ڈاکٹر رسول جان ، ڈائریکٹرسپورٹس پشاور یونیورسٹی بحرکرم ، پرنسپل جناح کالج پشاور موجود تھیں۔ پشاور یونیورسٹی کے زیر اہتمام خوتین کی انٹر کالجز سالانہ گیمز کی اختتامی تقریب گزشتہ روز جناح کالج پشاور میں منعقد ہوئی جس میں جناح کالج پشاور نے ٹیبل ٹینس ، بیڈمنٹن ، ہینڈ بال ، ایتھلیٹکس ، کرکٹ ،والی بال میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے 85 پوائنٹس کے ساتھ میجر ٹرافی حاصل کی جبکہ پوسٹ گریجویٹ ڈیپارٹمنٹ پشاور یونیورسٹی نے 55 پوائنٹس کے ساتھ دوسری اور گرلز کالج نحقی نے 25 پوائنٹس کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی ۔

(جاری ہے)

گیمز میں پشاور یونیورسٹی کے ساتھ رجسٹرڈ 10 سے زائد کالجز نے حصہ لیا ۔ آخر میں مہمان خصوصی نے تمام فاتح کھلاڑیوں میں ٹرافیاں تقسیم کیں ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں جمشید الدین نے کہا کہ انٹر کالج ڈگری گرلز سپورٹس ٹورنامنٹ کا انعقاد یقیناً خوش آئند ہے جس سے کھیلوں کی سرگرمیوں کے انعقاد اور اس کی اہمیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے کیونکہ ایک اچھا جسم ہی ایک اچھے ذہن کو جنم دیتی ہے ۔

اس ضمن میں یونیورسٹی آف پشاور نے پہلے کی طرح اس بار بھی طلباء وطالبات کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کیلئے کھیلوں کے مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا جو کہ ایک خوش آئند امر ہے ۔انہوں نے کہا کہ سپورٹس ہمیں برداشت ، بھائی چارہ بھی سیکھاتی ہے اوراس کے ساتھ ساتھ تفریح کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے اور طلباء وطالبات کے ذہنی وجسمانی نشونما کے ساتھ ساتھ چھپے ہوئے ٹیلنٹ کو بھی سامنے لاتی ہے ۔

یہ کھلاڑی کی جسمانی اور کریکٹر بلڈنگ میں ایک اہم کردار بھی ادا کرتی ہے اور نوجوانوں میں لیڈر شپ کی صلاحیت پیدا کرتی ہے یقیناً ہمارے نوجوانوں کو ایک سخت آزمائش کا سامنا ہے یہ سپورٹس ہی ہے جس کی وجہ سے وہ ان چیلنجز کا بخوبی مقابلہ کرسکتے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ یونیورسٹی آف پشاور اسی طرح ہی طلبا وطالبات کیلئے کھیلوں کے مختلف سرگرمیوں کا باقاعدہ انعقاد کرتی رہیں گی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں