انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلئے 2016کوٹیکنالوجی کا سال قرار دیا ہے جس کے تحت نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدید عملی تربیت دینے ،انہیں سکالر شپ اور انٹر شپ فراہم کرنے کے متعدد منصوبے شامل ہیں سینئر صوبائی وزیر شہرام خان تراکئی

جمعرات 14 جنوری 2016 23:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جنوری۔2016ء ) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شہرام خان تراکئی نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کو اپنی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلئے 2016کوٹیکنالوجی کا سال قرار دے دیا ہے جس کے تحت نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدید عملی تربیت دینے ،انہیں سکالر شپ اور انٹر شپ فراہم کرنے کے متعدد منصوبے شامل ہیں تاکہ ان نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان کیلئے ملکی اور غیر ملکی مارکیٹس میں روزگار کے باعزت مواقع پیداکئے جاسکیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعرات کے ر وزپشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ دو روزہ آئی ٹی سٹارٹ اپس ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیاجس کا اہتمام خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈکے اشتراک سے کیاتھا۔

(جاری ہے)

آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے ورکشاپ میں شرکت کی جنہیں قومی سطح کی آئی ٹی کمپنیوں کے ماہرین نے آئی ٹی اسٹارٹ اپس اور انٹررپر ینور کے بارے میں عملی تربیت فراہم کی۔

اپنے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ نوجوان موجودہ صوبائی حکومت کی توجہ کامرکزہیں جنہیں با اختیار اور با روزگار بنانے کیلئے آئی ٹی کے شعبے میں متعدد پروگرام شروع کئے گئے ہیں،گزشتہ دو سالوں سے ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کاکامیاب انعقاد کیاجارہا ہے اور اس بار ایک بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کا انعقاد کیاجائے گا۔ سوک ہیکاتھان(Civic Hacathon)اور آئی ٹی فسیلیٹیشن سنٹرزکا قیام بھی اسی سلسلے کی اہم کڑیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں آئی ٹی کے فروغ کی غرض سے غیر ملکی آئی ٹی کمپنیوں کو راغب کرنے کیلئے انہیں ایک ساز گار ماحول فراہم کیاجا رہا ہے جس کے نتیجے میں مائیکرو سافٹ اور اوریکل جیسی مشہور زمانہ آئی ٹی کمپنیوں نے صوبے میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے جس سے یہ صوبہ آئی ٹی ہب بن جائے گا۔شہرام تراکئی نے کہا کہ خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کو مزید فعال بنایا جا رہا ہے جس کے تحت صوبے میں بین الاقوامی معیار کے آئی ٹی پارکس بنائے جا رہے ہیں جبکہ دور افتادہ علاقوں کے طلباء کو آئی ٹی کی جدید تعلیم و تربیت کی سہولت فراہم کرنے کیلئے اضلاع کی سطح پر آئی ٹی لیبارٹریاں اور انکیوبیشن سنٹرز قائم کئے جارہے ہیں ۔

صوبائی وزیر نے اس کامیاب ورکشاپ کے انعقاد پر کے پی آئی ٹی بورڈ اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے حکام کا شکریہ اداکیا۔تقریب سے کے پی آئی ٹی بورڈکی ڈائریکٹریس شہناز شمشیر،پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر عاصم شہر یار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں