ہمیں عوام کو خدمات کی فراہمی کے لئے آگے بڑھنے کی سوچ کیساتھ کام کرنا ہوگا ،ماضی کا رونا نہیں رویا جاسکتا، محکمہ اے جی پی میں جون 2016تک 500نئے اہلکار بھرتی کیے جائیں گے، ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کو سنٹر آف ایکسیلنس میں تبدیل کرکے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا ، یہ اگلے تین سالوں میں نیشنل اکیڈیمی آف پبلک فنانس اینڈ اکاؤنٹسی بن جائے گا

اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان رانا اسد امین کا اکاؤنٹنٹ جنرل آفس پشاور کے نوتعمیر بی بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب

منگل 12 جنوری 2016 22:19

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء ) اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے کہاہے کہ ہمیں عوام کو خدمات کی احسن طریقے سے فراہمی کے لئے آگے بڑھنے کی سوچ کیساتھ کام کرنا ہوگا ،ماضی میں جو ہوا اس کا رونا نہیں رویا جاسکتا، تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم نے سال2015تا2019سٹریٹیجک پلان کی منظوری دے دی ہے، جس میں اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کے ملازمین کے لئے بے تحاشہ سہولیات کے علاوہ پاکستان اور بیرون ممالک میں سٹاف کی ٹریننگ ،سامان کی خریداری ،انفرا سٹرکچر کی بہتری اور سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ شامل ہیں جسے باقاعدہ طور پر مانیٹر کیا جائے گا،محکمے میں نئی اسامیاں پیدا کی جا رہی ہیں جون 2016تک 500نئے اہلکار بھرتی کیے جائیں گے، ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کو سنٹر آف ایکسیلنس میں تبدیل کرکے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا جو اگلے تین سالوں میں نیشنل اکیڈیمی آف پبلک فنانس اینڈ اکاؤنٹسی بن جائے گا ،سرکاری تقریبات میں قومی زبان کے استعمال کو ترجیح دی جائے ۔

(جاری ہے)

منگل کو اکاؤنٹنٹ جنرل آفس پشاور کے نوتعمیر بی بلاک کافتتاح کرنے کے بعد منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پراکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا شہزادہ ایم تیمور خسرو، ایڈیشنل اکاؤنٹنٹ جنرل پشاورمحمد طیب خان،ایڈیشنل اکاؤنٹنٹ جنرل شاہ محمود ،ڈپٹی اکاؤنٹنٹ جنرل زبیر خان اور صوبائی ڈی جی آڈٹ جاوید اقبال کے علاوہ اکائنٹنٹ جنرل آفس کے دیگر افسران و اہلکار بھی موجودتھے۔

افتتاحی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور وفاقی حکومت کے احکامات کی روشنی میں تقریب سے اردو میں خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیاکہ سرکاری تقریبات میں قومی زبان کے استعمال کو ترجیح دی جائے ۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب سے انہوں نے اے جی پی کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں انہوں نے محکمے کی عظمت رفتہ بحال کرنے اور اس کی ساکھ کی بہتری کے لئے دوررس اقدامات اٹھائے ہیں جس میں محکمے کے افسران اور اہلکاروں کی کارکردگی عیاں ہے اور محکمہ بتدریج بہتری کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کو خدمات کی احسن طریقے سے فراہمی کے لئے آگے بڑھنے کی سوچ کیساتھ کام کرنا ہوگا ماضی میں جو ہوا اس کا رونا نہیں رویا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اور میری ٹیم نے انسانی وسائل کو و بہتر انداز میں استعمال کیاجسکے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ادارے کے تمام ملازمین ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اکاؤنٹنٹ جنرل سے لے کر نائب قاصد تک تمام اہلکار محکمے کی جان ہیں اور انہی کی بدولت محکمہ ترقی کرے گامحکمے میں سزا اور جزا کے عمل کو رائج کیا گیا اچھی شہرت کے حامل لوگوں کو اہم ذمہ داریاں تفویض کی گئیں جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی کے حامل اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی گئی۔

پچھلے چھ مہنیوں میں محکمے میں کافی تبدیلی آئی ہے اب کوئی ہماری کارکردگی پر انگلی نہیں اٹھاسکتا۔اکاؤنٹنٹ جنرل نے کہا کہ محکمے کی کارکردگی بڑھانے اور اسکی ساکھ بہترکرنے کے لئے سٹریٹجی اورایکشن پلان مرتب کیا گیا ہے جس کے لئے انسانی وسائل کی تربیت اور سہولیات کی فراہمی بھی شامل ہے۔محکمے میں نئی اسامیاں پیدا کی جا رہی ہیں جون 2016تک 500نئے اہلکار بھرتی کیے جائیں گے انہوں نے کہاکہ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو اپ گریڈکر دیا گیا ہے اور ایک چھت تلے ملازمین کوتربیت فراہم کی جا رہی ہے۔

رانا اسد امین نے کہاکہ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کو سنٹر آف ایکسیلنس میں تبدیل کرکے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا جو اگلے تین سالوں میں نیشنل اکیڈیمی آف پبلک فنانس اینڈ اکاؤنٹسی بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک افسران کی تعیناتی کے لئے قائمہ کمیٹی کے ذریعے میرٹ کے مطابق مروجہ پالیسی پر سختی سے عمل کیا گیا ہے جس پر کسی کو اعتراض نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہاکہ مزید چار سفارتخانوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پر افسران کی تعیناتی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔رانا اسد امین نے آڈٹ ریفارم کمیٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس کمیٹی کے قیام سے آڈٹ سے متعلق امور میں بہتری آئی ہے اور پرفارمنس آڈٹ ،سپیشل آڈٹ اور فرانزک آڈٹ سے متعلق اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ آڈیٹر جنرل نے کہاکہ مستقبل کی منصوبہ سازی کے لئے سٹریٹیجیک بورڈ کا قیام بھی زیر غور ہے جس میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرکے علاوہ اچھی شہرت کے حامل این جی اوز کے ماہرین بھی شامل ہوں گے جو ادارے کی کارکردگی اور استعداد کاربڑھانے کے لئے مرتب کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے کوئی پلان نہیں بنایا گیا تھا اکاؤنٹنٹ جنرل نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے تعاون سے ایک پراجیکٹ پر کام ہو رہا ہے جس کے تحت جونئیر آڈیٹرسے لے کر گریڈ22تک کے افسران کو2500ٹریننگ کورسز بیرون ملک سے کرائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہر سال40ارب روپے کی ریکوری ہوتی ہے جس کا ایک فیصد ادارے کے ملازمین کی فلاح وبہبود پر خرچ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ گریڈ ایک تا5کے ملازمین کو جون 2016تک اپ گریڈ کرنے کیلئے کیس بھجوایا گیا ہے۔انہوں نے میڈیا مینجمنٹ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ محکمے کی اچھی کارکردگی اور خدمات کو عوام کے سامنے پیش کرنے کیلئے میڈیا کے ساتھ روابط بڑھائے جائیں تاکہ عوام میں اس ادارے کی اہمیت کو اجاگر کیا جاسکے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا شہزادہ ایم تیمور خسرو نے کہا کہ پچھلے چھ مہینوں کی انتھک محنت اور کوششوں کی بدولت محکمے کی کارکردگی میں واضح تبدیلی آئی ہے۔

اے جی کمپلیکس کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کے علاوہ پیشنرز کے لئے فیسلیٹشن سنٹر کا قیام،باؤنڈری والز کی تعمیر،بلاک بی کی تکمیل اور نظم و ضبط یقینی بنانے کے لئے بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب اور کارکردگی بہتر بنانے کے لئے افسران واہلکاروں کے تبادلے بھی کئے گئے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں