طالب علم کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار کو معطل کر دیا گیا

جمعہ 19 ستمبر 2014 17:03

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19ستمبر۔2014ء) طالب علم کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار کو معطل کر دیا گیاہے ۔ ایف سی اہلکار شہزاد پر مبینہ الزامات عائد ہیں کہ گزشتہ روز انجینئرنگ یونیورسٹی کے طالب ساجد اللہ ولد حمید اللہ سکنہ بنوں پر حیات آبادباونڈری لائن کے قریب اشارہ پر نہ رکنے پر فائرنگ کی تھی ۔

جس سے حمید اللہ موقع پر جاں بحق ہوا تھا ۔

(جاری ہے)

ایف سی ذرائع کے مطابق کمانڈنٹ ایف سی کی جانب سے اس واقعہ کاسختی سے نوٹس لیا گیا ہے اور فوری طورپر تحقیقات کے احکامات بھی جاری کئے ہیں ۔ تاہم ابتدائی تحقیقات کے مطابق جاں بحق ہونے والے طالب علم ساجد اللہ اشارے کے باوجود نہیں رکے تھے اور امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر پولیس اورایف سی کو تلاشیوں وراشاروں کے خصوصی اختیارات حاصل ہیں ۔ ابتدائی تحقیقات میں کہا گیاہے کہ طالب علم اشارے کے باوجود نہیں رکا تھا۔ اور اس کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کون تھا ۔ تاہم ان کی معطلی کے بارے میں ایف سی حکا م نے سختی سے تردید کی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ کسی اہلکار کو معطل نہیں کیاگیاہے

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں