حکومت پنجاب اربوں روپے کے پیکجز فراہم کرکے کسان اورملک کی خوشحالی کیلئے عملی قدم اٹھارہی ہے، صوبائی وزیر زیر زراعت نعیم اختر خاں بھابھہ

ہفتہ 24 دسمبر 2016 20:10

ملتان۔24 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے ملکی زرعی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کیلئے 100 ارب روپے کا پیکج دیا ہے جبکہ اس کے علاوہ 100 ارب روپے کی خطیر رقم سے ساڑھے 12 ایکڑ تک زرعی اراضی کے 5لاکھ مالکان و مزارعین کواگلے پانچ سال کے دوران ربیع اور خریف سیزن بالترتیب 25000/-روپے اور 40000/-روپے فی ایکڑ کے حساب سے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

وزیر زراعت پنجاب محمد نعیم اختر خاں بھابھہ نے بہاوالدین زکریا یونیورسٹی میں وزیر اعلیٰ پیکیج کے موضع پر منعقدہ سیمینار میںخطاب کرتے ہوئے جس میں ممبر صوبائی اسمبلی رانا محمودالحسن،وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر رائو آصف علی،ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع و اڈاپٹیوریسرچ)پنجاب ڈاکٹر انجم علی،ممتازطاہر،محسن ممتاز،اسدممتاز،ڈاکٹر سعید اختر،ای ڈی او زراعت شفقت حسین کے علاوہ کاشتکاروں کی کثیر تعدادنے شریک تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ کھادوں پر 39ارب کی سبسڈی سے پیداواری لاگت میں 8فیصدکمی، پیداوار میں5فیصدتک اضافہ اورفی ایکڑ2200روپے اضافی آمد ن ہوگی۔اس پروگرام سے 3کروڑ10لاکھ ایکڑزمین کی زرخیزی میں بہتری آئے گی اور52لاکھ کاشتکاروںکو براہ راست فائدہ ہوگا۔3 ارب روپے کی لاگت سے کپاس کے زیادہ پیداواری صلاحیت کے حامل بیجوں کی تیاری کے منصوبہ پر عمل جاری ہے۔

حکومت پنجاب کی طرف سے 2.5 ارب روپے کی خطیر رقم سے کاشتکاروں کو5ہزار روپے سے زائد مالیت کا سمارٹ فون صرف 110 روپے میں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نہری نظام اور کھالوں کی درستگی کیلئے 47.4ارب روپے کی لاگت سے 3980کھالوں کی مرمت ودرستگی،1500نئے اور بہتر کھالوں کی تعمیر سے پیداوار میں11فیصداضافہ ہوگا۔اس پروگرام کے تحت40فیصد پانی ضائع ہونے سے محفوظ ہوگا اورپیداواری لاگت میں 65فیصدکمی واقع ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 20ارب روپے کی سبسڈی سے بجلی کی فی یونٹ قیمت 8.85 روپے سے کم کرکے 5.35 روپے فی یونٹ مقرر کی ہے جس سے پنجاب میں 2 لاکھ سے زائد بجلی کے ٹیوب ویلوں کے مالکان کو براہ راست فائدہ ہوگا جس سے پنجاب میں 25 لاکھ ایکڑ رقبہ پر آبپاشی کی لاگت میں 40 فیصد کمی ہوگی اور 5لاکھ کاشتکار خاندان براہ راست مستفیدہونگے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے زرعی شعبہ کی ترقی اور کسانوں کے معاشی استحکام کیلئے کسانوں، زرعی ماہرین اور متعلقہ محکموں پر مشتمل ’’پنجاب ایگریکلچر کمیشن‘‘ قائم کردیا ہے ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے زرعی پیکج کے تحت 1.2 ارب روپے کی لاگت سے پنجاب میں جدید زرعی مشینری کیلئے 36سروس سنٹرز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔ موسمیاتی تبدیلوں کے مطابق ٹیکنالوجی پیکج کے تحت فیصل آباد اور راولپنڈی میں موسمیاتی تبدیلیوں کے مراکز کا قیام عمل میں لایاجاچکا ہے۔ صوبہ میں 2ہزارلیزرلینڈ لیولرز4لاکھ50ہزارروپے فی یونٹ قرعہ اندازی کے زریعے سبسڈی پر تقسیم کئے جارہے ہیں۔

زرعی ادویات پر جنرل سیلز ٹیکس ختم کردیا گیا ہے جس سے کاشتکاروں کو 3 ارب روپے کا براہ راست فائدہ ہوگا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل زراعت ڈاکٹر انجم علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے آئندہ سال پوٹاش کی کھاد پر 50کروڑ روپے سبسڈی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبہ بھر میں کھادیںوافر مقدار میں گوداموں میں پڑی ہیںجبکہ یوریا کھاد 1350روپے اور درآمدی یوریا 1200روپے کے حساب سے مارکیٹ میں دستیاب ہیںاور محکمہ زراعت کی فیلڈ ٹیمیںمارکیٹ میں کھادوں کی سپلائی اور ریٹ کی مسلسل مانیٹرنگ کر رہی ہیںجبکہ گائوں گائوں جا کر کاشتکاروں کو مختلف فصلوں کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی بارے بھی اگاہی دے رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں