وزیراعظم یوتھ لون سکیم کا70فیصد حصہ زراعت پر مشتمل ہے،قاسم نواز

جمعہ 23 دسمبر 2016 22:20

ملتان۔23 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2016ء) منیجنگ ڈ ا ئریکٹر سٹیٹ بنک آف پاکستان قاسم نواز نے کہاہے کہ غیر فصلی شعبہ جات کی ترقی سے متعلق ترقیاتی قرضہ جات کی فراہمی کو بہتر بنانے کیلئے حکومت پاکستان زراعت خصوصاً چھوٹے کاشتکاروں کو فنانسگ بڑھانے کیلئے بہت سی سکیمیں شروع کی ہیں حال ہی میں پرائم منسٹر یوتھ لون پروگرام کا 70فیصد حصہ زراعت پر مشتمل ہے ۔

محمد نوازشریف زرعی یونیورسٹی میں سٹیٹ بینک ملتان اور ملتان بینکرز کلب کے اشتراک سے کسانوںکو بینکوں سے آسان شرائط پر قرضہ لے کر سرمایہ کاری کر کے اپنا کاروبار شروع کرنے کے حوالے سے ایک روزہ کسان میلے جس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان ، بینکنگ سروسسز کارپوریشن اور ملتان بینکرز کلب میں شامل 25بینکوں سمیت ملتان میں موجود گورنمنٹ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹس ، اور پرائیوٹ پیسٹی سائیڈز ، انجئینرنگ ، فوڈ پراسیسنگ اور پیکجنگ کپمنیز کے 40سے زائد سٹالز لگائے گئے تھے۔

(جاری ہے)

کسان میلے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہاکہ مویشیوں کو بیماریوں اور موت سے ہونے والے نقصا نات کو ختم کرنے کیلئے سٹیٹ بنک نے لائیو سٹاک انشورنس سکیم دی ہے ۔زرعی قرضوں کی صورت میں کاروباری مواقع پہلے کی نسبت آج زیادہ ہیں ۔ انہوں نے کاشتکاری کی جدید ٹیکنالوجی اور مربوط سرمایہ کاری و انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے پر زور دیاتاکہ لوگوں میں آمدنی اور اخراجات کو بہتر طور پر منظم کرنے کی صلاحیت پیدا ہو انہوں نے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی کاوشوں بالخصوص کریڈٹ گارنٹی سکیم ، فاسٹ ٹریک لینڈنگ پروگرام ، لائیو سٹاک انشورنس سکیم اور ویلیو چینج فنانسنگ کے فروغ کے لئے کیے جانے والے اقدامات سی آگا ہ کیا۔

وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے کسان میلے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ میلہ کاشتکاروں کے لیے غیر فصلی شعبہ میں ترقیاتی سرمایہ کاری کی آگاہی کی لیے سجایا گیا ہے۔ آج کے دور میں قلیل اور ناکافی وسائل اور کم زرعی پیداوار کی وجہ سے کسان کا گزارہ بہت مشکل ہے۔ غیر فصلی شعبہ کی ترقی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس کے لیے سب سے پہلی بات سرمایہ کاری کا حصول ہے اور بنک اس سلسلے میں اپنی خدمات پیش کریں اور کسانوں کو کم مارک اپ پر قرضوں کا حصول ممکن بنایاجائے۔

یہ پروگرام اسی لیے ترتیب دیاگیا ہے کہ آپ کو آگاہ کیا جائے کہ بنک کس کس طرح سے اپ کی راہنمائی کر سکتے ہیں۔ ہمارے کسان کو علم ہی نہیں ہے کہ وہ کس کس مد میں بنکوں سے قرضے لے سکتا ہے۔ ان میںکچھ مندرجہ ذیل ہیںہارٹیکلچر،فلوریکلچر،لائیوسٹاک،پولٹری،آبپاشی کے جدید زرائع (ڈرپ اور سپرنکلر)،ماہی گیری،فوڈ پروسیسنگ اور پیکیجنگ،کولڈ سٹوریج کے کاروبار کو شروع کرنے کیلئے قرض لئے جا سکتے ہیں انہوں نے مزید کہاکہ مستقل راہنمائی اور پائلٹ منصوبوں کی ذریعیvalue chainاورwarehouse receipt فنانسنگ کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔

بیمہ قرضہ اسکیموں اور کریڈٹ گارنٹی اسکیموں کی ذریعے نقصان کے عنصر کو کم کیا جا رہا ہے۔اس پروگرام کے کروانے کا مقصد کسانوں کو زراعت کے شعبہ کے علاوہ اپنا کاروبار کا شروع کرنے کے ہی بارے میں معلومات فراہم کرنا بھی ہے۔ بعد ازاں انہوں نے سٹیٹ بنک اور جامعہ کے مابین شعبہ تعلیم اور پبلک سیکٹر کے دیگر اداروں کے اشتراک کے تسلسل پرروشنی ڈالی۔

اس موقع پر چیف منیجر سٹیٹ بینک ملک محمد اشرف کھوکھر نے اپنے خطاب میں کاشتکاروں کو متنوع ذرائع آمدنی کے ذریعے اپنے مالی مسائل پر قابو پانے پر زور دیا اور واضع کیا کہ زراعت کے غیر فصلی شعبے کی ترویج اس ضمن میں اہمیت کی حامل ہے ۔انہوںنے بنکرز کو کاشتکاروں سے رابطے کو مزید بہتر کرنے اور غیر فصلی شعبہ جات کے لئے مزید مصنوعات اور خدمات متعارف کرانے کے عزم کا اظہار کیا ۔ میلہ میں بینک الفلاح اور میزان بینک کی جانب سے ڈیری ،لائیو سٹاک، سٹاک فارمنگ کی اہمیت اور غیر فصلی شعبہ میں اسلامک لون کے حوالے سے پریزنٹیشن دی گئی ۔اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر محمد مظہر آیاز بہاالدین زکریا یونیورسٹی نے جانوروں میں پائی جانے والی بیماری کانگو وائرس کے حوالے سے لیکچر دیا ۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں