گندم کی فصل میں تاج نما جڑیں بنانے کا وقت بجائی سے تقریباً 18 تا 22 دن بعد آ جاتا ہے، محکمہ زراعت پنجاب

جڑیں زمین سے غذائی اجزاء حاصل کر کے پودے کو مہیا کرتی ہیں۔ جتنی جلدی ان کی پیدائش اور بڑھوتری ہو گی اتنی جلدی جھاڑ بننا شروع ہو گا، ترجمان

ہفتہ 17 دسمبر 2016 12:18

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2016ء) محکمہ زراعت پنجاب ملتان کے ترجمان کے مطابق گندم کی فصل میں تاج نما جڑیں بنانے کا وقت بجائی سے تقریباً 18 تا 22 دن بعد آ جاتا ہے۔ اگر اس مرحلہ پر فصل کو پانی نہ لگایا جائے تو پیداوار میں تقریباً 39 فیصد کمی ہو جاتی ہے۔ ترجمان کے مطابق تاج نما جڑیں زمین سے غذائی اجزاء حاصل کر کے پودے کو مہیا کرتی ہیں۔

جتنی جلدی ان کی پیدائش اور بڑھوتری ہو گی اتنی جلدی جھاڑ بننا شروع ہو گا۔ فصل کو دیر سے پانی لگانے پر جھاڑ دیر سے بننا شروع ہو گا اور اس میں فی پودا کم سٹے بنیں گے۔تاج نما جڑیں زمین میں شگوفوں کے ارد گرد چاروں طرف اوپر کو اور گہرائی میں خوراک کی تلاش کے لئے بڑھوتری کرتی ہیں۔ ترجمان کے مطابق کاشتکار گندم کی فصل کو پہلا پانی بجائی سے 18 تا 22 دن تک لگائیں لیکن دھان کے وڈھ رقبوں پر کاشت کی ہوئی گندم کی فصل کو اگنے کے بعد 30 سے 40 دنوں کے اندر اندر پہلا پانی لگانا درست ہے۔

(جاری ہے)

اگر کاشتکاروں کو صرف ایک پانی کی سہولت ہو تو اسے تاج نما جڑیں بننے کے مرحلہ پر لگائیں۔ جو کاشتکار کسی مجبوری کے تحت نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کی کھادیں بجائی کے وقت استعمال نہ کر سکیں وہ پہلی آبپاشی پر ضرور استعمال کریں کیونکہ پہلی آبپاشی پر زمین کافی بھربھری ہوتی ہے، اس لئے کھادیں پانی میں مل کر پودے کو آسانی سے مہیا ہو سکتی ہیں۔

نائٹروجن کھاد گندم کا سٹہ نکلنے سے پہلے مکمل کر دینی چاہیے۔ پہلی آبپاشی کے وقت کمزور زمینوں میںدو بوری ڈی اے پی یا پانچ بور ی سنگل سپر فاسفیٹ جبکہ اوسط زرخیز زمینوں میںڈیڑھ بوری ڈی اے پی یا چار بوری سنگل سپر فاسفیٹ اور زرخیز زمینوں میں ایک بوری ڈی اے پی یا اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ فی ایکڑ استعمال کریں۔ فاسفورس گندم کے لئے ایک اہم غذائی عنصر ہے۔

یہ جڑوں کو لمبا کرنے، تنے کو مضبوط ، دانے کو موٹا اور متعدد بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرتی ہے ۔ گندم کے لئے نائٹروجن اور فاسفورس کے استعمال کی نسبت 1:1.5 یعنی دو بوری ڈی اے پی اور دو بوری یوریا کا استعمال نہایت ضروری ہے۔ اگر نائٹروجن اور فاسفورس کا تناسب صحیح رکھا جائے تو پیداوار میں 5 تا 10 من فی ایکڑ اضافہ ممکن ہے۔نائٹروجن کھاد سفارش کردہ نسبت سے زیادہ مقدا ر میں استعمال کرنے سے فائدہ کی بجائے نقصان ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں