برسبین میں ہونے والے ٹیسٹ کے رپورٹس ایک ہفتے بعد آئی سی سی کو ملیں گی ‘ ذرائع

جمعہ 29 اگست 2014 11:47

لاہور /دمبولا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) پاکستانی سپن باؤلر سعید اجمل نے دمبولا میں پاکستانی ٹیم کو جوائن کر لیا۔آئی سی سی کے پر و ٹوکول کے مطابق برسبین میں ہونے والے ٹیسٹ کے رپورٹس ایک ہفتے بعد آئی سی سی کو ملیں گی اور اس بارے میں آئی سی سی ،پاکستان کرکٹ بورڈ کو آگاہ کرے گا۔ذرائع کے مطابق سعید اجمل کیس میں بدترین صورتحال یہ ہوسکتی ہے کہ آئی سی سی مشکوک بولنگ ایکشن کے باعث سعید اجمل پر پابندی لگا سکتی ہے اور سعید اجمل کو کہا جائے گا کہ وہ ڈیڑھ سے دو ماہ میں اپنے ایکشن کو تبدیل کریں۔

ایسی صورت میں وہ آسٹریلیا کی سیریز سے باہر ہوجائیں گے۔دوسری صورتحال یہ ہوسکتی ہے کہ انہیں ان کی بعض گیندوں جن میں دوسرا بھی شامل ہے،کو تبدیل کرکے اپنے ایکشن کو بہتر بنانے پر کام کریں۔

(جاری ہے)

تاہم اس بات کے بھی امکانات ہیں کہ سعید اجمل کو کلیئر کردیا جائے اور وہ دوبارہ کرکٹ میچوں میں شرکت کریں۔ سابق کپتان رمیز راجہ نے غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ یہ ایک نئی ہوا چل پڑی ہے۔

اگر آئی سی سی یہ سوچ رہی ہے کہ مشکوک بولنگ ایکشن والے تمام بولروں کو کھیل سے نکال دیا جائے یا ان پر سخت دباوٴ رکھا جائے تو یہ کام اسے بہت پہلے کر دینا چاہیے تھا، وہ بڑی دیر سے جاگی ہے۔رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ سعید اجمل کے بولنگ ایکشن پر اب اعتراض کیا جانا بالکل ایسے ہی ہے کہ کوئی طالب علم فرسٹ ڈویژن میں امتحان پاس کرلے اور اسے اسی کلاس کا دوبارہ امتحان دینے کیلئے کہا جائے۔

رمیز راجہ نے کہاکہ آئی سی سی کو اس معاملے کو دانش مندی کے ساتھ نمٹانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آف سپنرز کی مخصوص گیند دوسرا کے بارے میں قوانین میں رد و بدل کیا جانا چاہیے اور اگر عام گیند کیلئے 15 ڈگری کی حد مقرر ہے تو دوسرا کے لیے یہ حد 18 ڈگری کر دی جائے۔ اسی دوسرا کی وجہ سے آف سپن بولنگ میں خوب صورتی واپس آئی ہے ۔ ماضی میں آف سپن بولنگ بے رونق سمجھی جاتی تھی۔

رمیز راجہ نے کہاکہ جو بھی بولر مشکوک بولنگ ایکشن کی درستگی کے بعد کرکٹ میں واپس آئے اس کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔سابق آف سپنر توصیف احمد کا کہنا ہے کہ سعید اجمل کا بولنگ ایکشن پانچ سال قبل رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد سے وہ کسی اعتراض کے بغیر بین الاقوامی کرکٹ کھیل رہے تھے اب اس مرحلے پر ان کے بولنگ ایکشن کو مشکوک کہنا زیادتی ہے۔توصیف احمد نے کہا کہ آج کل بولروں کے تواتر سے رپورٹ ہونے کی ایک بڑی وجہ ٹی ٹوئنٹی ہے جس میں بولرز آف سپن کرنے کے بجائے بہت زیادہ دوسرا کرتے ہیں اور اسی کوشش میں وہ 15 ڈگری کی حد سے تجاوز کر جاتے ہیں۔

‘توصیف احمد نے کہاکہ مشتاق احمد کی ٹیم کے ساتھ دورے پر موجودگی زیادہ ضروری نہیں بلکہ انھیں اکیڈمی میں رہ کر نئے بولروں پر کام کرنا چاہیے۔ سعید اجمل کا متبادل بولر تیار کرنے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ انھیں ڈومیسٹک کرکٹ میں جو بھی آف سپنر نظر آئے ہیں ان کے بولنگ ایکشن میں کچھ نہ کچھ خامی موجود ہے۔ثقلین مشتاق کے مطابق قوانین سب بولروں کے لیے یکساں ہیں۔

ثقلین نے کہا کہ مشکوک بولنگ ایکشن کے بارے میں آئی سی سی پہلے بھی سرگرم رہی ہے اور یہ نیا معاملہ نہیں ہے اگر کوئی بولر 15 ڈگری کی حد میں رہ کر بولنگ کر رہا ہے تو کوئی بھی اسے نہیں روکے گا۔ سعید اجمل سمیت دوسرے بولر جو رپورٹ ہوئے ہیں وہ 15 ڈگری کی حد سے اوپر گئے ہوں گے جبھی ان کے ایکشن پر اعتراض کیا گیا ہے۔ثقلین مشتاق نے کہا کہ بولروں کے بہت زیادہ بولنگ کرنے سے اس کے پٹھے متاثر ہوں تو پھر تکنیکی مسائل جنم لیتے ہیں ایسی صورت میں کوچنگ اسٹاف کا کام ہوتا ہے کہ وہ اس بولر کو مشکل سے نکالے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں