پنجاب میں صحت کی سہولیات کی فراہمی پر 102ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں‘وزیرخزانہ ،ادویات کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے 3 ڈرگ ٹیسٹنگ اور غذائی معیار کو جانچنے کیلئے 2 فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں قائم کی جارہی ہیں‘مجتبیٰ شجاع الرحمن

اتوار 27 اپریل 2014 18:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اپریل۔2014ء) وزیر خزانہ‘ ایکسائز و ٹیکسیشن پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں اور حکومت بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور بچوں کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کے لئے حفاظتی ٹیکے لگانے اور ویکسین کی فراہمی پر خطیر رقم خرچ کئے جارہے ہیں ،حفاظتی ٹیکوں کے عالمی ہفتہ کے دوان بچوں کو9 مہلک بیماریوں ،ٹی بی،پولیو خناق ،کالی کھانسی،تشنج،ہیپا ٹائٹس،گردن توڑ بخار، نمونیہ اور خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے ہیلتھ سنٹرز،ہسپتالوں اور موبائل ٹیموں کے ذریعے بلا معاضہ لگائے جارہے ہیں۔

مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ حکومت نے کم وسائل رکھنے والے لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے 7ارب 50 کروڑ روپے اورنوزائیدہ بچوں کی طبی سہولیات کے لئے 2۔

(جاری ہے)

ارب روپے کے فنڈزفراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذرا سی غفلت اور حفاظتی ٹیکے بروقت نہ لگانے سے تقریبا ساڑھے سات لاکھ پاکستانی بچے ہر سال مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر یا تو زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں یا عمر بھر کی معذوری کا روگ لگ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کی سہولیات کی فراہمی پر 102ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں جو کل بجٹ کا 10.9فیصد ہے -انہوں نے کہا کہ ادویات کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ملتان،راولپنڈی اور لاہور میں 3 ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری اور فیصل آباد وراولپنڈی میں غذائی معیار کو جانچنے کے لئے 2 فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جس کے لئے 15کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں اورہیلتھ انشورنس کے اجراء کے لئے 4 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جس کا آغاز صوبے کے 4 انتہائی پسماندہ اضلاع سے کیا جا رہا ہے -انہوں نے کہا کہ گردے کے مریضوں کے لئے ڈائلسز کی سہولت کے لئے 30 کروڑ روپے ، ہیپا ٹائٹس اور تپ دق جیسے امراض میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لئے 2 ارب 10کروڑ کے فنڈزخرچ کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں