عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کیخلاف سازش کی گئی،آئندہ دو ہفتوں تک وائٹ پیپر جاری کیا جائیگا‘ اعتزاز احسن، انتخابات کے نتائج فرضی تھے ،(ن) کو پہلے اور پی ٹی آئی کو دوسرا نمبر دیا گیا،ایسا ظاہر کیا گیا جیسے کسی نے پیپلز پارٹی کو ووٹ ڈالا ہی نہیں ،مخالفین سے زیادہ پیپلز پارٹی کو اسکے لیڈروں نے نقصان پہنچایا ،اکثریت آئین کو تسلیم نہ کرنیوالے دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں‘ مہدی حسن،دنیا کی کوئی طاقت پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کر سکی لیکن آصف علی زرداری نے پارٹی کو ختم کیا ‘اسلم گرداسپوری/سیمینار سے خطاب

ہفتہ 19 اپریل 2014 20:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل۔2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ این اے 124میں ہونیوالی دھاندلی کی صوبائی الیکشن کمشنر اور ریٹرننگ افسر نے اپنے دستخطوں سے تصدیق کر دی ہے اور آئندہ دو ہفتوں میں اسکے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا ، انتخابات کے نتائج فرضی تھے جس میں مسلم لیگ (ن) کو پہلا اور تحریک انصاف کو رعایت دیتے ہوئے دوسرے نمبر پر رکھا گیا جبکہ ایسا ظاہر کیا گیا جیسے کسی نے پیپلز پارٹی کو ووٹ ڈالا ہی نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز لاہور پریس کلب میں پیپلز پارٹی انسانی حقوق ونگ کے زیر اہتمام ” ذوالفقار بھٹو نظریہ اور پاکستان کا مستقبل “ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے ڈاکٹر مہدی حسن‘ اسلم گرداسپوری ‘بیرسٹر عامر حسن سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومتوں کو گرانے کیلئے ہمیشہ عالمی سطح پر سازشیں کی گئیں ۔

جب بھی پیپلز پارٹی کی حکومت آتی ہے وہ غریب ،مزدور او رتنخواہ دار کا پروگرام لاتی ہے لیکن جب بھی نواز شریف کی حکومتی آتی ہے اداروں میں چھانٹیاں شروع کر دی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے خلاف بہت بڑی سازش کی گئی ۔ این اے 124 میں دوبارہ گنتی کرائی گئی اور نتائج کے حوالے سے ایسے ایسے انکشافات ہوئے ہیں کہ عقل دھنگ رہ جاتی ہے ۔

نتائج کو سائنسی بنیادوں پر تیار کیا گیا اگر ایک پولنگ اسٹیشن سے نواز لیگ کو 845ووٹ ملے ہیں تو یہاں سے تحریک انصاف کو 134اور پیپلز پارٹی کو صرف سات ووٹ دئیے گئے ۔ اس حلقے میں 21تھیلوں کے نتائج ہی غائب ہیں ِ100 تھیلے سر بمہر ہی نہیں جبکہ باقی رہ جانے والے تھیلوں کے ریٹرننگ افسر نے جو نتائج دئیے ہیں وہ تھیلوں میں موجود ووٹوں سے میل ہی نہیں کھاتے ۔

ہم نے صوبائی الیکشن کمشنر اور ریٹرننگ افسر سے دستخط لئے ہیں اوریہ سر ٹیفائیڈ ہیں اس حوالے سے آئندہ دو ہفتوں میں وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا ۔ اسکے علاوہ ہماری قانونی ٹیم بھی اس حوالے سے جائزہ لے رہی ہے اور جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بھی کریں گے ۔ میں وزیر اعظم نواز شریف ،وزیر اعلیٰ شہباز شریف سمیت (ن) لیگ کے ہر شخص کو اس حلقے کے حوالے سے مناظر ے کا چیلنج دیتا ہوں کہ وہ آئیں میں دھاندلی ثابت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب ہوتے ہوئے پیپلز پارٹی کی حکومت کیخلاف مظاہروں کی قیادت کرتے تھے ۔ شہباز شریف کا دعویٰ تھا کہ تین سے چھ ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی لیکن لوڈ شیڈنگ کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ ڈاکٹر مہدی حسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی طاقت پنجاب میں تھی ۔پیپلزپارٹی نے قربانیاں دینے والوں کو بھلا دیا ۔ میں نے قیادت سے کہا تھاکہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی چڑھائے جانے پر احتجاجاً خود سوزی کرنے والے 13کارکنوں کی ایک یادگار ہی بنا دی جائے لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا ۔

آج مخالفین سے زیادہ خود اس کے لیڈروں نے اسے نقصان پہنچایا ہے اور اصل میں اب بھی اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے میں کہہ چکا ہوں کہ اگر صحیح سیاست کی جائے تو اقتدار خود چل کر آتا ہے ۔ اخبارات میں پڑھتے ہیں کہ بلاول بھٹو دہشتگردوں کی کھل کر مذمت کرتے ہیں لیکن پارٹی میں ایسے لوگوں کی اکثریت ہے جو پاکستان کے آئین کو تسلیم نہ کرنے والوں سے مذاکرات کی حمایت کررہے ہیں ۔

اسلم گرداسپوری نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کر سکی لیکن آج آصف علی زرداری نے پارٹی کو ختم کیا ۔ کیا بابر اعوان اور منظور وٹو کا پیپلز پارٹی سے تعلق تھا جنہیں عہدے دئیے گئے ۔جن لوگوں نے بھٹو شہید کو پھانسی کی سزاوالا قلم خرید کر محفوظ رکھا قیادت نے ان سے دوستیاں کیں ۔ بھٹو شہید ، بی بی شہید او رانکے صاحبزادوں نے اپنے لئے ایک مکان بھی نہیں بنایا ۔ بھٹو مزدوروں میں رہتا تھا آج کی قیادت کو بھی باہر نکلنا ہوگا اگر یہ نہ کیا گیا تو کارکن عشق نہیں کریں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں