نریندر مودی کا مسلمانوں کے حوالے سے بیان انتخابی ڈھونگ ہے‘ مولانا ابوالہاشم

پیر 14 اپریل 2014 17:00

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14اپریل 2014ء)امیر جماعة الدعوة لاہور مولانا ابو الہاشم نے ہزاروں مسلمانوں کے قاتل نریندرمودی کے اس بیان کہ ”مسلمانوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے میں کمپیوٹر دیکھنا چاہتا ہوں اور اسلام سمیت تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے“ کو انتخابی ڈھونگ قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ یہ محض مسلمانوں کے ووٹ ہتھیانے کا ہتھکنڈا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پاکستان‘ ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں ہی نہیں بلکہ نچلی ذات کے ہندوؤں کے دلوں میں بھی بستا ہے کیوں کہ یہاں بسنے والے غیر مسلم خاص طور پر ہندو دلت بھی مساوی شہری ہیں اور اُن کو وہی حقوق حاصل ہیں جو یہاں بسنے والے مسلمانوں کو حاصل ہیں جبکہ دوسری جانب بھارت میں بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا اعلان کر رکھا ہے اور ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے سینکڑوں مساجد کو شہید کیا جاچکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کشمیرکے پولنگ اسٹیشنوں پر چھائی ویرانی اور اڑتی دھول نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ وہ کسی دھونس یا ظلم و جبرکو خاطر میں نہیں لائیں گے اور اپنی جاری آزادی کی جدوجہد کو پایا تکمیل تک پہنچائیں گے ایسے حالات میں حکومت پاکستان کو بھی ہندوستان کو تجارت کے لیے موزوں ترین ملک کا درجہ دینے کی بجائے اپنے اصولی موقف کو اپنانا چاہے ۔مظلوم کشمیری آج بھی پاکستان کی جانب اُمید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں‘ ہمیں ان کی پشت پر کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن کے دوران بھی میزائل تجربات سے یہ بات ایک بار پھر ثابت ہو گئی ہے کہ بھارت کا جنگی جنون کم نہیں ہوا اور وہ پاکستان دشمنی میں کسی طرح سے بھی کمی نہیں لانا چاہتا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں