پولیس چھاپے کے دوران بوڑھی خاتون کی ہلاکت، اہل علاقہ سراپا احتجاج،لاہور ہائیکورٹ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی

جمعہ 4 اپریل 2014 20:43

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اپریل۔2014ء) لاہور ہائی کورٹ نے پولیس چھاپے کے دوران 65 سالہ خاتون کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن شیخوپورہ کوواقعہ کی غیر جانبدار اور شفاف کاروائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ بھکی کے اے ایس آئی سلام ڈوگر اور تین اہلکاروں پر مشتمل ٹیم نے درخواست گزاروں غلام رسول اور حاکم بشیر کے ہمراہ کیپری پارک کے رہائشی شیخ ریاض احمد کو حراست میں لینے کیلئے اس کے گھر چھاپہ مارا ۔

جیسے ہی پولیس گھر میں داخل ہوئی اسکی بوڑھی والدہ مقبول بی بی نے پولیس اہلکاروں کو روکنے کی کوشش کی۔ اسی اثناء میں مذکورہ ASI نے خاتون کو دھکا دیا جو کہ بجلی کے کھمبہ کے ساتھ جا کر ٹکرائی اور موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

(جاری ہے)

واقعہ کی سنگینی کے پیش نظر پولیس پارٹی موقع سے فرار ہوگی۔ بعد ازاں متوفی خاتون کے رشتہ داروں نے علاقہ کے دیگر لوگوں کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے لاہور، سرگودھا، فیصل آباد روڈ بلاک کر دی۔

سات گھنٹے تک احتجاج کرنے کے بعد پولیس کی جانب سے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرنے کی یقینی دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی ہدایت پر تھانہ سٹی اے ڈویژن پولیس نے ASI سلام ڈوگر، تین اہلکاروں اور درخواست گزاروں غلام رسول اور حاکم بشیر کے خلاف قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں