لاہور پولیس کا کارنامہ، 9 ماہ کے بچے پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ بنادیا

جمعرات 3 اپریل 2014 15:06

لاہور پولیس کا کارنامہ، 9 ماہ کے بچے پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ بنادیا

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3اپریل 2014ء) لاہورپولیس کاایک اورکارنامہ،صرف9ماہ کے بچے پر پولیس پرقاتلانہ حملے کامقدمہ درج کرلیا۔ملزم اپنے دادا کی گودمیں بیٹھ کر عدالت میں پیش ہواتو اس کا ہتھیار فیڈر بھی اس کے پاس تھا۔عدالت نے ضمانت تو منظور کر لی مگر جب ضمانت نامے پر انگوٹھے لگانے کاوقت آیا تو معصوم رونے لگ گیا۔

لاہورکارہائشی9ماہ کاموسیٰ خان،جس نے ابھی چلنا بھی نہیں سیکھا۔مسلم ٹاوٴن پولیس نے اس کے خلاف پتھراوٴ اور ساتھیوں سے مل کر پولیس کو قتل کرنے کی کوشش کا مقدمہ درج کرلیا ۔ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے یکم فروری کوسوئی گیس عملے کے ساتھ ریڈ کیا توبچے نے حملہ کر دیا۔ آج ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی کی عدالت میں بچے کی پیشی تھی۔

(جاری ہے)

معصوم اپنے دادا یسیٰن کی گود میں عدالت میں پیشی پرآیا تو اس کا ہتھیاردودھ سے لوڈڈ فیڈر اس کے منہ میں تھا۔

ہر کوئی ملزم کو دیکھ کر ششدراور اس کاجرم سن کر حیران رہ گیا۔ڈیوٹی مجسٹریٹ نے بچے کی ضمانت تو منظورکر لی۔مگر ضمانت نامے پر انگوٹھے لگانے کا وقت آیا تو عدالت"انصاف اندھا ہوتاہے "کے مصداق خاموش اور ملزم ،جس کا انگوٹھا پکڑ کر پہلے سیاہی میں ڈبویا گیااور پھر کاغذ پر ثبت کیا گیا۔یہ سب برداشت نہ کر تے ہوئے رونے لگا۔دادانے لاچارگی کے عالم میں فیڈر دوبارہ اس کے منہ میں دے دیا۔

خبرمیڈیا پر چلی تو اعلیٰ پولیس حکام اور حکومت کو بھی ہوش آیا۔مقدمہ درج کرنے والا تھانیدارکاشف کو معطل کردیا گیا۔ڈی آئی جی آپریشن رانا عبدالجبار نے ایس پی اقبال ٹاوٴن سے24گھنٹوں میں رپورٹ بھی مانگ لی۔صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھونے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے لیا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں