جیت انجوائے کرنے کے ساتھ ہار بھی قبول کرناچاہئے،ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بدترین شکست کے بعد محمد حفیظ کا قوم کو مشورہ

جمعرات 3 اپریل 2014 12:20

جیت انجوائے کرنے کے ساتھ ہار بھی قبول کرناچاہئے،ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بدترین شکست کے بعد محمد حفیظ کا قوم کو مشورہ

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3اپریل 2014ء) ورلڈٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بدترین شکست کھاکرایونٹ سے باہر ہونے کے بعد بھی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد حفیظ کے ماتھے پر کوئی شکن نہ آئی چہرے پر مسکراہٹ سجائے حفیظ نے قوم کو جیت انجوائے کرنے کے ساتھ ہار کو قبول کرنے کا بھی مشورہ دے ڈالا۔بنگلا دیش سے وطن واپسی پر لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ ہم نے اچھا بھی کھیلا اور برا بھی، برا کھیلنے پر ہر چیز کی پوچھ گچھ ہونی چاہئے جس کے لیے چیئرمین نے آج طلب کیا ہے ہم چیئرمین کے پاس جاکر اپنی تمام رپورٹ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں ہمیشہ اچھا کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں،ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں وکٹیں جلدی گرنے کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہوئے اور میچ نہ جیت سکے، پوری ٹیم مثبت کھیلنا چاہ رہی تھی لیکن آخر کے اوورز میں ویسٹ انڈیز نے جس طرح کھیلا ہم ویسا نہیں کھیل سکے اورجو کارکردگی قوم کی امیدوں کے مطابق ہونا چاہئے تھی ہم وہ نہیں دکھا سکے۔

(جاری ہے)

حفیظ کا کہنا تھا کہ جب اچھا نہیں کھیلیں گے تو سوال اٹھیں گے اور اپنی ناکامی کو قبول کرنا چاہئے جس طرح ہم جیت کو انجوائے کرتے ہیں ہار کو بھی قبول کرنا چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ بطور کھلاڑی اپنی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔ کپتانی سے متعلق سوال پر حفیظ نے کہا کہ کپتانی کا فیصلہ بورڈ کرتا ہے اور یہ ذمے داری بورڈ نے مجھے دے رکھی ہے جسے میں احسن طریقے سے نبھا رہا ہوں اگر بورڈ کسی اور کو کپتان بنائے وہ پاکستان کا کپتان ہوگا اور ہم سب اسکی حمایت کرینگے تاہم اگربورڈ سمجھتا ہے کہ میں اپنے فرائض صحیح انجام دے رہا ہوں تو میں کپتانی کرتا رہوں گا۔

شاہد آفریدی کے کپتان بننے سے متعلق سوال پر حفیظ نے جواب دینےسے انکار کردیا۔

وطن واپسی کے موقع پر آل راؤنڈر سہیل تنویر نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اہم کھلاڑی آؤٹ ہونے کے باعث ٹیم پر پریشر آگیا تاہم مجموعی طور پر ٹیم کی پرفارمنس اتنی بری نہیں رہی ہم نے اچھی کرکٹ بھی کھیلی۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف پاکستان کو مورد الزام نہ ٹھہرایا جائے ویسٹ انڈیز نے اچھی کرکٹ کھیلی۔

سہیل تنویر نے کہا کہ ہم قوم کی توقعات کو سمجھ سکتے ہیں ہم نے بہت کوشش کی لیکن شاید ہمارا دن نہیں تھا جس پر قوم سے معافی مانگتے ہیں۔

بنگلا دیش سے وطن واپس پہنچنے والوں میں سعید اجمل،احمدشہزاد،اکمل برادران،بلاول بھٹی ،عمرگل،ذوالفقار بابر اور بالنگ کوچ محمد اکرم بھی شامل تھے۔ کھلاڑیوں کی وطن واپسی پر ایئرپورٹ پر موجود عوام نے قومی ٹیم کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں