نواز شریف کا موجودہ حالات میں اقتدار میں آنا ملک کے لیے نیک شگون ثابت ہو گا‘ گورنر پنجاب،آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں میں ان کی تجاویز اور شفارشات کو بھی شامل کیا جائیگا‘ چوہدری محمد سرور

منگل 1 اپریل 2014 22:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اپریل۔2014ء) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیئے بغیر خوشحال پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، یہی وجہ ہے کہ حکومت تاجروں کے مسائل حل کرنے اور انہیں تمام ضروری سہولتیں فراہم کرنے کے لیے عملی طور پر کوشاں ہے،بہتر اقتصادی پالیسیاں مرتب کرنے کے لیے حکومت تاجر برادری کو بھی شامل کر ے گی اور آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریوں میں ان کی تجاویز اور شفارشات کو بھی شامل کیا جائے گا-ان خیالات کا اظہار گورنر پنجاب نے لاہور ایوان صنعت و تجارت کے وفد سے گفت گو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ایل سی سی آئی صدر سہیل لاشاری کی قیادت میں ان سے ملاقات کی-گورنر نے کہا کہ ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ جب بھی ملک میں میاں نواز شریف برسراقتدار آئے یہاں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملا اور موجودہ حالات میں بھی ان کا اقتدار میں آنا ملک کے لیے نیک شگون ثابت ہو گا-انہو ں نے کہا کہ موجودہ حکومت اور ان کی پوری ٹیم ملک کو موجودہ اقتصادی بحرانوں سے نکالنے کے لیے کوشاں ہیں اور انکی مدبرانہ اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں معیشت صحیح سمت پر گامزن ہو چکی ہے- انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں تاجر برادی کا کردار قابل تعریف ہے جو توانائی کے بحران اور دیگر مسائل کے باوجود ملک میں صنعت کاپہیہ جاری رکھے ہوئے ہیں -گورنر پنجاب نے کہا کہ تاجروں کے ٹیکس سے متعلق مسائل کے حل کے لیے ان کی تجاویز پر غور کیا جائے گا اور وہ خود اس مقصد کے لیے ذاتی طور پر وزیر اعظم محمد نواز شریف اور وزیر خزانہ سے ملاقات کریں گے-گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت ٹیکس محصولات میں اضافے کے لیے پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والے تاجروں پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے ٹیکس کا دائرہ بڑھانے پر یقین رکھتی ہے-انہو ں نے کہا کہ پاکستان کی 23ہزار ارب روپے کی مجموعی جی ڈی پی میں مجموعی ٹیکس وصولیاں ایک ہزار نو سو چونتیس ارب روپے ہیں جو کہ مجموعی قومی پیداوار صرف آٹھ اعشاریہ پانچ فیصد ہیں - انہو ں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں خاطر خواہ اضافہ کر کے ملک کو درپیش تمام اقتصادی بحرانوں پر قابو پایا جا سکتا ہے-انہو ں نے کہا کہ مجموعی ٹیکس ادائیگیوں میں سب سے زیادہ حصہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کا ہے جو جی ڈی پی کا انیس فیصد ہونے کے باوجود ٹیکس محصولات میں تقریبا اُنچاس فیصد حصہ ڈال رہے ہیں -انہو ں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ ورک کو بڑھانے کے لیے نئے شعبوں کو بھی ٹیکس کے دائر ہ میں لانا ہو گا- گورنر پنجاب نے کہا کہ اگر ٹیکس گوشواروں میں غلط بیانی اور تاجروں کی طرف سے اثاثہ جات میں ہیر پھیر کو روک لیا جائے تو ٹیکس وصولیوں کو پچیس فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے-تاجروں کے وفد نے کہا کہ تاجر برادری ٹیکس ادا کرنا چاہتی ہے اور ملک کو موجودہ اقتصادی بحرانوں سے نکالنے کے لیے حکومت کے شانہ بشانہ ہے- انہو ں نے کہاکہ اشیاء کی سمگلنگ اور انڈر انوائسنگ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے ہوں گے جبکہ ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے لیے تاجر برادری اور متعلقہ ادارو ں کے درمیان اعتمادکی فضا پیدا کرنا ہوگی - انہوں نے تاجروں کے مسائل حل کرانے کی یقین دہانی پر گورنر پنجاب کاشکریہ ادا کیا - بعد ازاں، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے آج گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان میں بسنے والے ہندو کمیونٹی کے نمائندہ وفد نے پنڈت چنا لال کی سربراہی میں ملاقات کی اور گورنر پنجاب کو آج کے دن ہندو رسومات کے حوالے سے منائے جانے والی” ہولی “کی مبارکباد دی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گورنر پنجاب نے ہندو کمیونٹی کو ہولی کے دن کے حوالے سے انہیں اپنی نیک خواشات کا اظہار کیا۔ ملاقات میں تحریک انصاف کی ممبرز صوبائی اسمبلی سعدیہ سہیل اور شنیلہ روت، ممبر صوبائی اسمبلی کانجی رام ، ممبر صوبائی اسمبلی شکیل اعوائین اور ممبر صوبائی اسمبلی منشی شہزاد بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ موجودہ حکومت کے منشور کا حصہ ہے اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں اقلیتوں کی خوشحالی کے لئے تمام وسائل کو بروئے کا ر لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا رشتہ انسانیت کا ہونا چاہئے اور ہمیں ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مذہب اسلام تمام مذاہب کے ماننے والوں سے مساوی سلوک کا درس دیتا ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کے رہنے کے لئے بہترین مقام ہے جہاں نہ صرف انہیں اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کی مکمل آزادی حاصل ہے بلکہ سرکاری ملازمتوں اور اسمبلیوں میں بھی اقلیتوں کا باقائدہ کوٹہ مختص ہے اور انہیں اپنے نمائندوں کے انتخاب میں مکمل آزادی حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے مذہبی مقامات کو نہ صرف مکمل تحفظ حاصل ہے بلکہ سکھوں اور ہندووٴں کے گردواروں اور مندورں کی تزئین و آرائش کے لئے حکومت کی جانب سے فنڈز بھی مختص کئے جارہے ہیں۔ اس موقع پر وفد نے گورنر پنجاب کو اپنے اپنے علاقوں میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ موجودہ حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں