پنجاب حکومت نے ایڈہاک فارماسسٹس کو مستقل کرنے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی،سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعید نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کر لی

منگل 25 مارچ 2014 21:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2014ء) پنجاب حکومت نے ایڈہاک فارماسسٹس کو مستقل کرنے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی،سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعید نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔منگل کے روز لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران حکومت پنجاب نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن سے امتحان پاس کرنے والے امیدواروں کو دستیاب خالی نشستوں پرمستقل کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

عدالت عالیہ نے دستیاب خالی نشستیں نہ ہونے کے باوجود ایڈہاک فارماسسٹس کو بھی مستقل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جو ممکن نہیں لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت عالیہ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

فارماسسٹس کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ایڈہاک فارما سسٹس پنجاب پبلک کا امتحان پاس کر کے ایڈہاک نوکری کرتے رہے جنہیں عدالت عالیہ نے قوانین کے تحت مستقل کرنے کاحکم دیا۔فاضل بنچ کے رکن جسٹس شیخ عظمت سعید نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے اس کیس کی سماعت کر چکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں