11 ماہ کی ریکارڈ مدت میں میٹرو بس جیسا عظیم الشان شاہکار بنایا جا سکتا ہے تو نظام بھی بدلا جا سکتا ہے‘ شہباز شریف،پاکستان کی خواتین باصلاحیت ہیں ، طب، انجینئرنگ، تعلیم، صحت اور قومی ترقی کے دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں،قوم کو اپنی باصلاحیت بیٹیوں پر فخر ہے، خواتین ڈگریاں حاصل کرکے گھروں میں بیٹھنے کی بجائے میدان عمل میں آئیں،وزیراعلیٰ کی اپیل،محکمہ تعلیم کے حکام تعلیم وتحقیق کے معیار کوعالمی یونیورسٹیوں کے ہم پلہ بنائیں، پنجاب حکومت کے خزانے نچھاور کرنے کیلئے تیار ہوں،محنت، امانت، دیانت، اجتماعی کاوشوں اور جدوجہد کے ذریعے ملک کو بانیان پاکستان کے تصورات کے مطابق فلاحی ریاست بنایا جا سکتا ہے،وزیراعلیٰ کا لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب ۔ تفصیلی خبر

پیر 24 مارچ 2014 19:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوجوان نسل ہمارا قیمتی اثاثہ اور امید کی کرن ہے اور ملک کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے،پاکستان کی خواتین باصلاحیت ہیں جو طب، انجینئرنگ، تعلیم، صحت اور قومی ترقی کے دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، قوم کو اپنی باصلاحیت بیٹیوں پر فخر ہے، میری اپیل ہے کہ خواتین ڈگریاں حاصل کرکے گھروں میں بیٹھنے کی بجائے میدان عمل میں آئیں اور قومی تعمیر و ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کریں، محنت، امانت، دیانت اور عزم کے ساتھ ملک و قوم کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے اور پاکستان بین الاقوامی برادری میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہو رکالج فار ویمن یونیورسٹی کے 11 ویں کانووکیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب و چانسلر یونیورسٹی چوہدری محمد سرور نے تقریب کی صدارت کی۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان، صوبائی وزیر بیگم ذکیہ شاہنواز، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن، سیکرٹری اطلاعات، وائس چانسلر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر صبیحہ منصور، یونیورسٹی پروفیسرز، ڈینز، فکلیٹی ممبران اور طالبات کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی خواتین کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے اور یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طالبات مختلف شعبوں میں گرانقدر خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو تعلیم و تحقیق کا مرکز ہونا چاہیئے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کی کسی بھی یونیورسٹی کا دنیا کی 500 بڑی یونیورسٹیوں میں شمار نہیں ہوتا۔

وائس چانسلرز، محکمہ تعلیم کے حکام اور ماہرین یونیورسٹیوں میں تعلیم وتحقیق کے معیار کوعالمی یونیورسٹیوں کے ہم پلہ بنائیں تو میں پنجاب حکومت کے خزانے اس مقصد کیلئے نچھاور کرنے پر تیار ہوں۔ انہوں نے ڈگریاں حاصل کرنے والی طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ شاندار کامیابی محنت کا نتیجہ ہے اور قوم کی بیٹیاں زندگی کے تمام شعبوں میں مردوں پر سبقت لے رہی ہیں۔

اسی محنت ، جذبے اور عزم سے کام کرتے رہیں تو ملک کا نظام بدل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی، دہشت گردی، انتہاپسندی، کرپشن اور دیگر سنگین مسائل کا سامنا ہے اور اجتماعی کاوشوں سے ہی ملک کو ان مسائل سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 74 سال قبل مینار پاکستان کے سائے تلے بنگال سے وادی مہران تک تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد اکٹھے ہوئے اور انہوں نے قرارداد پاکستان کے ذریعے ایک ایسے آزاد خطے کے حصول کیلئے منزل کا تعین کیا جہاں سب کو آگے بڑھنے کے یکساں مواقع حاصل ہوں۔

عظیم جدوجہد اور بیش بہا قربانیوں کے بعد آزاد مملکت تو حاصل کر لی گئی لیکن بانیان پاکستان کے خواب ابھی ادھورے ہیں۔67 سال گزرنے کے باوجود آج بھی قیامِ پاکستان کے مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکے۔ جرنیل، ججز، بیوروکریٹس اور اشرافیہ کو تو زندگی کی تمام سہولتیں میسر ہیں جبکہ عام آدمی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہے۔ بلاشبہ ایسی مملکت کا خواب بانیان پاکستان نے نہیں دیکھا تھا اور نہ ہی ہمارے آباؤ اجداد نے ا س کیلئے قربانیاں دی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ محنت، امانت، دیانت، عزم اور لگن سے کام کرکے ملک کو صحیح معنوں میں فلاحی ریاست بنانا اور فرسودہ نظام کو بدلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں 11 ماہ کی ریکارڈ مدت میں میٹرو بس جیسا عظیم الشان شاہکار بنایا جا سکتا ہے تو نظام کو بھی بدلا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2010 کے بدترین سیلاب اور ڈینگی کی وبا کے دوران جس جذبے اور محنت سے کام کیا گیا اسی کو تمام شعبوں میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں، ڈاکٹروں، نرسوں، پیرامیڈیکل سٹاف ، صحافیوں، بیوروکریٹس اور زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد نے مل کر ڈینگی کو شکست دی۔ اسی طرح اجتماعی کاوشوں اور محنت کے ذریعے پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کیا جا سکتا ہے۔ یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے 2 سال بعد آزادی حاصل کرنے والا ملک چین دنیا کی عظیم معاشی قوت بن چکا ہے۔

جرمنی اور جاپان جنگوں کی تباہی کے بعد ترقی کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ یہ سب ان کی محنت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ سخت محنت، اجتماعی بصیرت اور عزم کے ساتھ کام کرتے ہوئے ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کریں گے اور پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے۔گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کی تمام گریجوایٹس، میڈلز اور ایوارڈز حاصل کرنے والی طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی ان کی محنت کا ثمر ہے جس کا کریڈٹ ان کے اساتذہ اور والدین کو بھی جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف فروغ تعلیم کیلئے پرعزم ہیں اور انہوں نے تعلیم کے بجٹ کو دو گنا کر دیا ہے۔ انہوں نے شہباز شریف کی عوامی خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ تقریب میں شہباز شریف جیسا وژنری اور محنتی لیڈر موجود ہے جو دن رات عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کے فیصلے پر وزیراعلیٰ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کے اس اقدام سے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ حاصل ہوگا۔

وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر صبیحہ منصور نے یونیورسٹی میں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں اور یونیورسٹی کے آئندہ کے پروگراموں پر روشنی ڈالی۔ گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ نے طالبات میں ڈگریاں اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات میں گولڈ میڈلز تقسیم کئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں